راولپنڈی اور اسلام آباد میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 4.8 ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد: فاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق زلزلہ پیما مرکز نے بتایا کہ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.8 ریکارڈ کی گئی، اس کی گہرائی 17 کلومیٹر اور زلزلے کا مرکز راولپنڈی کے جنوب مشرق میں 8 کلومیٹر دور تھا۔
آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، اسی طرح پنجاب کے ضلع چکوال اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
بلوچ، دھیرکوٹ، مری اور گردونواح میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے، زلزلے کی شدت اور مرکز کے بارے میں معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جھٹکے محسوس کیے گئے زلزلے کے جھٹکے
پڑھیں:
راولپنڈی میں ڈینگی بے قابو، ایک روز میں مزید 20 مریض رپورٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی میں ڈینگی کے کیسز میں تیز رفتار اضافہ ہورہا ہے، جس نے شہریوں کو ایک بار پھر تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
تازہ اعداد و شمار کے مطابق راولپنڈی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 20 مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد شہر میں اس سال رپورٹ ہونے والے کیسز کی مجموعی تعداد 436 تک جا پہنچی ہے۔ خوش آئند امر یہ ہے کہ اب تک کسی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم 42 مریض تاحال مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔
انسدادِ ڈینگی مہم کے تحت ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کی سرگرمیاں تیز کردی گئی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں سرویلنس ٹیموں کی تعداد بڑھا کر 1499 کردی گئی ہے، جو اب تک 50 لاکھ سے زائد گھروں کی چیکنگ کر چکی ہیں۔ ان کارروائیوں کے دوران گھروں کے ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد مقامات سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا۔
اسی طرح 13 لاکھ سے زائد مقامات کی اسپاٹ چیکنگ کی گئی، جن میں سے لگ بھگ 19 ہزار مقامات پر ڈینگی لاروا موجود پایا گیا۔ مجموعی طور پر ایک لاکھ 58 ہزار سے زائد مقامات سے لاروا تلف کیا جا چکا ہے۔
ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر انتظامیہ نے سخت کارروائیاں بھی عمل میں لائیں۔ اب تک 4004 مقدمات درج ہوچکے ہیں، 1738 عمارتوں کو لاروا ملنے پر سیل کیا گیا جبکہ 3333 عمارت مالکان کے خلاف چالان کیے گئے۔ حکام کے مطابق ایس او پیز نہ اپنانے والوں سے قریب ایک کروڑ روپے کے جرمانے بھی وصول کیے گئے ہیں۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ڈینگی مریضوں اور لاروا کی سب سے زیادہ موجودگی کوٹھا کلاں، کینٹ، خلیل سکھو، چک جلال دین، موہن پورہ، چری اور ڈھوک علی اکبر جیسے علاقوں میں ریکارڈ کی گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ان علاقوں میں انسدادِ ڈینگی مہم کو مزید مؤثر اور بھرپور بنانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں تاکہ وبا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔