ٹی ڈی اے پی کاروباری برادری کو سہولتیں فراہم کر ے گی،فیض احمد
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
لاہور (کامرس ڈیسک) چیف ایگزیکٹو ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی ) فیض احمد چدھر کا لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ، جہاں ان کا استقبال چیمبر کے صدر ابوزر شاد نے کیا۔ملاقات میں لاہور چیمبر کی ایگزیکٹو باڈی اور ٹی ڈی اے پی کی ڈائریکٹر جنرل محترمہ رفیعہ سید بھی موجود تھیں۔ ملاقات کا مقصد پاکستان کی تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے باہمی تعاون کو مستحکم کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی اے پی پاکستان کی زرعی، آئی ٹی، اور انجینئرنگ برآمدات کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دے رہا ہے، کیونکہ یہ شعبے ملکی معیشت میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی اے پی، لاہور چیمبر اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایک ایسا سازگار ماحول بنانے کے لیے پرعزم ہے جو برآمد کنندگان کے لیے کاروبار کو آسان بنائے اور بین الاقوامی شراکت داری کو فروغ دے۔خطاب کے بعد اجلاس میں سوال و جواب کا سیشن ہوا جہاں چیمبر کے ممبران نے مختلف تجارتی مسائل پر گفتگو کی اور ٹی ڈی اے پی کی آئندہ حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔صدر لاہور چیمبرابوزر شاد نے چیف ایگزیکٹو ٹی ڈی اے پی کو ان کے عہدے سنبھالنے پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ ٹی ڈی اے پی اور لاہور چیمبر کے درمیان قریبی تعاون سے کاروباری برادری کو مزید سہولتیں فراہم کی جا سکیں گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ برآمدات کے فروغ اور عالمی منڈیوں میں پاکستان کے تجارتی مقام کو مستحکم کرنے میں ٹی ڈی اے پی کا کردار نہایت اہم ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لاہور چیمبر
پڑھیں:
میمفس میں نیشنل گارڈ بھیجنے کا اعلان، ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس میں وفاقی سطح پر ٹاسک فورس کے قیام کی یادداشت پر دستخط کردیے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق ایگزیکٹو آرڈر میں نئی ٹاسک فورس کی تعیناتی کے لیے کوئی واضح ٹائم لائن نہیں دی گئی ہے۔ اس فورس میں نیشنل گارڈ کے علاوہ ایف بی آئی، ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی (DEA)، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) اور یو ایس مارشل سروس شامل ہوں گے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ٹرمپ نے اس ٹاسک فورس کو اپنے اگست میں واشنگٹن، ڈی سی میں کیے گئے کریک ڈاؤن کی نقل قرار دیا ہے، جب دارالحکومت کی سڑکوں پر نیشنل گارڈ کو تعینات کیا گیا تھا۔
ٹرمپ اس سے قبل بالٹیمور اور شکاگو میں بھی اسی طرح کی فوجی شمولیت کی وکالت کر چکے ہیں، جو میمفس اور واشنگٹن کی طرح ڈیموکریٹک پارٹی کے گڑھ ہیں۔
In recent weeks, @POTUS has restored law & order to DC.
Today, I was proud to stand with him as he signed an order to do the same for another American city: Memphis. In 2024, Memphis had the highest rate of violent crime per capita – nearly 7 times the national average.
City by… pic.twitter.com/mrwH4cvccZ
— Attorney General Pamela Bondi (@AGPamBondi) September 16, 2025
وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شہروں میں جرائم کا خاتمہ کیا جائے گا۔ میمفس میں بدامنی عروج پر ہے۔ جرائم سے متاثرہ شہروں میں مرحلہ وار نیشنل گارڈز تعینات کریں گے۔
ٹرمپ کے اس فیصلے کی حمایت ریاست ٹینیسی کے ریپبلکن گورنر بل لی نے بھی کی ہے، جو اعلان کے وقت وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کے ہمراہ موجود تھے۔
بل لی نے کہا کہ میں سات سال سے عہدے پر ہوں۔ میں تنگ آ گیا ہوں کہ میمفس جیسا عظیم شہر جرائم کی وجہ سے کافی پیچھے رہ گیا ہے۔
میمفس کے ڈیموکریٹک میئر پال ینگ نے اس اقدام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ“کل صبح ہمیں معلوم ہوا ہے کہ گورنر اور صدر نے فیصلہ کیا ہے کہ میمفس میں نیشنل گارڈ اور دیگر وسائل تعینات کیے جائیں گے، اور انہیں یہ اختیار حاصل ہے۔
Yesterday morning, we learned that the Governor & President have decided to place the National Guard & other resources in Memphis, which they have the authority to do.
I want to be clear: I did not ask for the National Guard and I don’t think it is the way to drive down crime. pic.twitter.com/gYO2LSEtC5
— Paul Young (@mayorpaulyoung) September 13, 2025
انہوں نے لکھا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں میں نے نیشنل گارڈ کی درخواست نہیں کی اور میرا نہیں ماننا کہ یہ جرائم کو کم کرنے کا واحد حل ہے۔
میمفس دنیا بھر میں اپنی موسیقی کی صنعت اور راک اینڈ رول، سولو اور بلیوز کے ساتھ تاریخی تعلقات کے لیے جانا جاتا ہے۔
تاہم ایف بی آئی کی جانب سے سال 2024 میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق میمفس امریکا کا سب سے زیادہ پرتشدد جرائم والا شہر رہا ہے۔
الجزیرہ کے ایف بی آئی اعداد و شمار کے تجزیے کے مطابق ان جرائم میں قتل، غیر ارادی قتل، ریپ اور ڈکیتی جیسے سنگین جرائم شامل تھے۔
البتہ میمفس پولیس نے کہا ہے کہ یہ اعداد و شمار شہر میں موجودہ صورتحال کو مکمل طور پر بیان نہیں کرتے کیونکہ 2025 کے پہلے آٹھ ماہ میں ”تاریخی سطح پر جرائم میں کمی“ دیکھی گئی ہے۔
تاہم میمفس میں جرائم میں اتنی کمی کے باوجود بھی سال 2025 کے دوران اب تک 146 قتل اور چار ہزار 308 سنگین حملوں کے کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔
Post Views: 6