NEW DELHI:

نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر ہندوؤں کے مذہبی تہوار مہا کمبھ کے میلے میں جانے والے مسافروں میں بھگدڑ مچ گئی جس کی وجہ سے 15 افراد ہلاک جبکہ 10 زخمی ہو گئے۔

نئی دہلی کے لوک نائک اسپتال کی ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ریتو سکسینہ نے برطانوی خبر رساں ادارے کو ہلاک شدگان کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور خدشہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

 کو اس تعداد کی تصدیق کی جب ہفتہ کی شام کو مبینہ طور پر ہزاروں افراد ریلوے اسٹیشن پر جمع ہو گئے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ ان تمام لوگوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔

عینی شاہدین نے  بتایا کہ اسٹیشن پر بہت بڑا ہجوم جمع تھا، جو ہندوؤں کے مذہبی تہوار کمبھ میلے کا سفر کر رہے تھے، ایک شخص کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے ہجوم کو کنٹرول کرنا پولیس کے بس میں نہیں تھا۔

ریلوے اسٹیشن کے حکام کے مطابق اسٹیشن کے اندر دو ٹرینیں تاخیر کا شکار ہوئیں جبکہ تیسری ٹرین پریاگ راج جانے والی تھی جس کی وجہ سے اسٹیشن پر کافی ہجوم اکٹھا ہو گیا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے پی ایس ملہوترا نے کہا کہ ہجوم کی وجہ سے صورتحال 10 سے 15 منٹ کے لئے قابو سے باہر ہوگئی ہے، جس کا نتیجہ انتہائی بھیانک تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارتی ریلوے نے ابتدائی طور پر بھگدڑ مچنے کی خبروں کو 'افواہ' قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا تاہم اس بات کی تصدیق کی تھی کہ نامعلوم تعداد میں افراد زخمی ہوئے ہیں اور انہیں اسپتال لے جایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ چند ہفتے قبل شمالی بھارت میں کمبھ میلے کے تہوار کے موقع پر صبح سویرے ہجوم میں بھگدڑ مچنے سے درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

لاکھوں ہندو چھ ہفتوں تک جاری رہنے والے تہوار کے مقدس دنوں میں سے ایک پر مقدس ندی کے پانی میں غوطہ لگانے کے لیے جمع ہوئے تھے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ریلوے اسٹیشن اسٹیشن پر

پڑھیں:

ایک سال میں بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں حیران کن اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: گزشتہ ایک سال کے دوران بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں حیران کن اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

پاکستان میں معاشی دباؤ، بڑھتی مہنگائی اور مقامی سطح پر روزگار کی کمی ایک عرصے سے عوام کو مجبور کر رہی ہے کہ وہ اپنے بہتر مستقبل کی تلاش میں بیرون ملک کا رخ کریں۔ حالیہ اقتصادی سروے رپورٹ نے اس رجحان کی ایک چونکا دینے والی تصویر پیش کی ہے، جس کے مطابق صرف رواں مالی سال میں لاکھوں پاکستانیوں نے روزگار کی تلاش میں اپنا ملک چھوڑ کر غیرملکی سرزمین پر قدم رکھا ہے۔

یہ رپورٹ نہ صرف اعداد و شمار کا ایک مجموعہ ہے بلکہ اس میں وہ تلخ حقیقت بھی جھلکتی ہے جس کا سامنا پاکستانی نوجوان روزانہ کی بنیاد پر کر رہے ہیں۔ رواں سال میں مجموعی طور پر جو پاکستانی ملازمت کے لیے بیرون ملک گئے، ان کی تعداد 7 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ ان میں سے ہر ایک شخص ایک خواب، ایک امید اور ایک جدوجہد لے کر سرحد پار گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ افراد صوبہ پنجاب سے بیرون ملک روانہ ہوئے، جہاں معاشی حالات اور آبادی کے دباؤ نے اس رجحان کو اور تیز کر دیا ہے۔ پنجاب سے مجموعی طور پر 4 لاکھ 4 ہزار 345 افراد نے دیگر ممالک میں روزگار کی تلاش میں ہجرت کی۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ صوبہ بھر میں روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں یا جو موجود ہیں وہ خاطر خواہ تنخواہ یا معیار زندگی فراہم نہیں کرتے۔

دوسرے نمبر پر خیبر پختونخوا رہا، جہاں سے ایک لاکھ 87 ہزار افراد نے غیرملکی ملازمتوں کے لیے رجوع کیا۔ صوبے میں اگرچہ ترسیلات زر کا ایک مضبوط کلچر موجود ہے، تاہم اتنی بڑی تعداد میں نقل مکانی اس بات کی علامت ہے کہ مقامی سطح پر معاشی بہتری کے دعوے زمینی حقائق سے ہم آہنگ نہیں ہو سکے۔

تیسرے نمبر پر سندھ سے 60 ہزار 424 افراد بیرون ملک گئے، جو کہ خاص طور پر شہری علاقوں میں بے روزگاری کے بڑھتے ہوئے رجحان کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ کے بیشتر افراد مشرق وسطیٰ کے ممالک، بالخصوص سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کی جانب گئے جہاں تعمیرات، ڈرائیونگ، سیکورٹی اور دیگر خدمات کی شعبہ جات میں روزگار کے مواقع دستیاب تھے۔

رپورٹ میں ملک کے دیگر علاقوں کی صورتحال بھی سامنے لائی گئی ہے، جو کم توجہ کے باوجود قابلِ غور ہے۔ سابقہ فاٹا، اب ضم شدہ قبائلی اضلاع سے 29 ہزار 937 افراد نے ملک چھوڑا۔ ان علاقوں میں تعلیمی اور پیشہ ورانہ مواقع کی کمی پہلے ہی عوام کو بیرونی دنیا کی طرف متوجہ کرتی رہی ہے، اور موجودہ اعداد و شمار اس کی تصدیق کرتے ہیں۔

آزاد کشمیر سے 29 ہزار 591 افراد نے روزگار کے لیے ہجرت کی، جس میں زیادہ تر لوگ برطانیہ، یورپ اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کی طرف گئے۔ یہ تعداد خاص طور پر اس لیے اہم ہے کیونکہ آزاد کشمیر میں پہلے سے ہی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ایک بڑی آبادی موجود ہے، جس کا اثر نوجوانوں کی سوچ پر بھی پڑتا ہے۔

اسلام آباد جو کہ ملک کا دارالحکومت اور نسبتاً خوشحال شہر تصور کیا جاتا ہے، وہاں سے بھی 8 ہزار 621 افراد نے بیرون ملک ملازمت کو ترجیح دی۔ اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ روزگار کی کمی صرف پسماندہ علاقوں تک محدود نہیں رہی بلکہ بڑے شہروں تک پھیل چکی ہے۔

بلوچستان سے صرف 5 ہزار 668 افراد نے بیرون ملک ہجرت کی، جو نسبتاً کم تعداد ضرور ہے لیکن اسے بلوچستان کی آبادی اور رسائی کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ وہاں بنیادی سہولیات، تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے محدود وسائل عوام کو عالمی مارکیٹ کے لیے مکمل تیار نہیں کر پاتے۔

اسی طرح شمالی علاقہ جات، جیسے گلگت بلتستان وغیرہ سے صرف 1692 افراد نے بیرون ملک روزگار کے لیے سفر کیا۔ یہ تعداد کم ضرور ہے لیکن ان علاقوں میں روزگار کے مواقع کی قلت اور انفرا اسٹرکچر کی عدم موجودگی مستقبل میں اس رجحان کو بڑھا سکتی ہے۔

اقتصادی سروے کی یہ رپورٹ محض ایک عددی تجزیہ نہیں دیتی، بلکہ اس سے یہ سوال بھی جنم لیتا ہے کہ آخر ہماری ریاست، حکومتیں اور ادارے کب اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں گے؟ کیا بیرون ملک جانے والے ہر پاکستانی کا خواب، عزت کی روٹی کمانا، ہمیں ایک قومی پالیسی بنانے پر مجبور نہیں کرتا؟ کیا ہمیں ملک میں ایسے حالات فراہم نہیں کرنے چاہییں کہ ہماری افرادی قوت ملک میں ہی استعمال ہو؟

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترسیلات زر ہماری معیشت کے لیے اہم ضرور ہیں، لیکن مسلسل بڑھتی ہجرت اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو وہ مواقع فراہم کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں جن کی وہ حق دار ہے۔ اگر اس رجحان کو روکنا ہے تو ہمیں تعلیم، ہنر مندی، روزگار کی فراہمی اور کاروباری مواقع کے شعبوں میں فوری اور دیرپا اقدامات کرنے ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد ریلوے اسٹیشن پر ایک ہی دن میں پٹڑی سے بوگیاں اترنے کے 2واقعات
  • دیہات کی عید۔سادگی اور اپنائیت کا تہوار
  • آسٹریا کے ایک اسکول میں فائرنگ سے کم از کم 10 افراد ہلاک
  • آسٹریا میں اسکول طالب علم کی فائرنگ سے 9 افراد ہلاک 
  • روس کا یوکرین پر حملہ‘ 5افراد ہلاک ‘ 20 زخمی
  • لاہور ریلوے اسٹیشن کے ڈسپیج آفس میں کیا ہوتا ہے؟
  • اقتصادی سروے: پاکستان نے آئی ٹی، ٹیلی کام، صحت اور تعلیم کے شعبے میں کیا کیا؟
  • ایک سال میں کتنے لاکھ پاکستانی ملازمت کیلیے بیرون ملک منتقل ہوئے؟ رپورٹ جاری
  • ایک سال میں بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں حیران کن اضافہ
  • ایک سال میں کتنے لاکھ پاکستانی ملازمت کیلئے بیرون ملک منتقل ہوئے؟ رپورٹ جاری