مسلمانوں سے متعلق معاملات کے حوالے سے بی جے پی حکومت کا رویہ انتہائی متعصبانہ ہے
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کا واحد مقصد وقف املاک کو مکمل طور پر تباہ کرنا اور مسلمانوں کو ان کی مساجد، عیدگاہوں، درسگاہوں اور قبرستانوں سے محروم کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے وقف ترمیمی بل کو پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں پیش کیے جانے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بل صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں بلکہ آئین کی خلاف ورزی کا بھی معاملہ ہے۔ ذرائع کے مطابق بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے دلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ بل کے خلاف قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ملک گیر مہم چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کے حوالے سے بہت سی باتیں پھیلائی گئی ہیں جیسا کہ جس زمین پر وقف بورڈ ہاتھ رکھ دیتا ہے وہ اسی کی ہو جاتی ہے جبکہ ایسا بالکل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل مذہبی تفریق پر مبنی ہے کیونکہ صرف مسلمانوں کے وقف کے ساتھ ایسا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے وقف ترمیمی بل راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا اور حکمران جماعت، اس کے اتحادیوں اور پارلیمنٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی نے اس معاملے میں بھارتی مسلمانوں کے خیالات اور آرا کو مسلسل نظرانداز کرتے ہوئے جس طرح سے اپنی من مانی تجاویز پارلیمنٹ میں پیش کی ہیں وہ انتہائی افسوسناک، قابل مذمت اور بھارتی مسلمانوں، اقلیتوں اور تمام انصاف پسند لوگوں کیلئے ناقابل قبول ہے اور ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کا واحد مقصد وقف املاک کو مکمل طور پر تباہ کرنا اور مسلمانوں کو ان کی مساجد، عیدگاہوں، درسگاہوں اور قبرستانوں سے محروم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریبا پانچ کروڑ مسلمانوں نے ای میل کے ذریعے بل کے خلاف منطقی طور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا لیکن اسے یکسر نظرانداز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں سے متعلق تمام معاملات کے حوالے سے بی جے پی حکومت کا رویہ انتہائی متعصبانہ اور دشمنی پر مبنی ہے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے مزید کہا کہ وہ حزب اختلاف کی سبھی جماعتوں کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے اتحادیوں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس بل کو ہرگز پارلیمنٹ سے منظور نہ ہونے دیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ وقف
پڑھیں:
ندا یاسر کا لائیو شو میں بڑا اعتراف، ساتھی اداکارہ کی شادی سے متعلق خبر جھوٹی تھی؟
پاکستان شوبز کی اداکارہ اور ٹی وی میزبان ندا یاسر نے حال ہی میں اپنے مارننگ شو میں یہ اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے بغیر تصدیق کے ایک ساتھی اداکارہ کی شادی کا اعلان کر دیا تھا جس پر انہیں افسوس ہے۔
ندا یاسر نے اپنے شو میں بتایا کہ کچھ دن قبل انہوں نے کسی سلیبرٹی سے ایک اداکارہ کی شادی سے متعلق بات سنی تھی جس کی انہوں نے تصدیق کیے بغیر ہی اپنے شو میں بھی اناؤنسمنٹ کردی جو انہیں نہیں کرنی چاہیئے تھی۔
ندا نے کسی کا نام لیے بغیر اس بات کی معذرت کی اور تسلیم کیا کہ انہوں نے غلطی سے ایک اداکارہ کو نئی نویلی دلہنوں میں شامل کر کے ان کی شادی کی مبارکباد دی۔
View this post on InstagramA post shared by DIVA Magazine Pakistan (@divamagazinepakistan)
میزبان نے بتایا کہ انہیں اُس اداکارہ کا فون آیا اور اس نے مجھ سے کہا کہ میری تو شادی نہیں ہورہی اور آپ نے اعلان کردیا جس پر انہیں افسوس ہوا کیونکہ لڑکیوں کی شادی سے متعلق بات ان کیلئے مسئلہ بن جاتی ہے۔ ندا نے کہا کہ کسی کی سنی سنائی باتوں پر یقین نہیں کرنا چاہیے۔
ندا یاسر کی یہ اعترافی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین ان کی پرانی وائرل ویڈیو جس میں انہوں نے اداکارہ انمول بلوچ کی شادی کے بارے میں بتایا تھا، سے جوڑ رہے ہیں۔