پولیس اور وکلاء کرمنل جسٹس سسٹم کے دو پہیے ہیں ،ایس ایس پی حیدر آباد
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ علی نے ڈسٹرکٹ بار کے سالانہ الیکشن میں کامیابی پانے والے نو منتخب اراکین صدر اشعر مجید کھوکھر، نائب صدر عبد الحفیظ سولنگی، جنرل سیکرٹری مسعود رسول بابر میمن، جوائنٹ سیکرٹری تنویر تنیو و دیگر اراکین کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ نو منتخب اراکین نہ صرف وکلاء برادری کے حقوق کی حفاظت اور فلاح و بہبود کیلیے اپنا کردار ادا کریں گے بلکہ وکلاء اور پولیس کے درمیان باہمی عزت و احترام پر مبنی تعلقات کے قیام کو بھی یقینی بنائیں گے۔ ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ علی نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ پولیس اور وکلاء کرمنل جسٹس سسٹم کے دو پہے ہیں اور انصاف کی فراہمی اور عوام کے حقوق کا تحفظ دونوں کے درمیان ایک صحت مندانہ اور قانون و اخلاقیات پر مبنی تعلقات سے ہی ممکن ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جو نام ہم بھجواتے وہ جیل انتظامیہ قبول نہیں کرتی، نعیم حیدر
اسلام آباد:رہنما تحریک انصاف نعیم حیدر پنجوتا کا کہنا ہے کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ لسٹ ہماری طرف سے بجھوائی گئی، یہ پہلی دفعہ نہیں ہورہا پچھلی دفعہ، اس سے پچھلی دفعہ، جو نام ہم بجھواتے ہیں وہ جیل انتظامیہ قبول نہیں کرتی، ان میں سے ایک دو کو بلا لیتی ہے اور باقی جو ہیں یہ نہیں کہ گیٹ کے قریب آئیں، بلکہ کوئی دو کلومیٹر دور روک لیا جاتا ہے، کوئی چار کلومیٹر دور روک لیا جاتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ سوال یہ ہے کہ خود ہائیکورٹ ملاقات کرانے کا حکم دے رہا ہے لیکن لسٹوں میں نام ہونے کے باوجود بہنوں کو بھی ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما ناصر بٹ نے کہا کہ میں کافی دیر سے یہ بات سن رہا ہوں اور خود بھی حیران ہوں، آپ مجھے یہ بتائیں یہ خود مان رہے ہیں کہ ہم نے لسٹ دی سلمان اکرم راجہ نے یہ چھ بندے ملیں گے پی ٹی آئی کے، وہ قیدی ہے اندر وہ کسی فائیو اسٹار ہوٹل میں نہیں ٹھہرا ہوا، جب میں نے جیل میں جانا ہے کسی سے ملنے اگر ملنے والا مجھے اون ہی نہیں کرتا تو میں کیسے ملوں گا؟، قیدی کے بھی کچھ رولز اینڈ ریگولیشنز ہوتے ہیں۔
رہنما پیپلزپارٹی حسن مرتضی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ ہمیں عدالت بھیجتی ہے اور ہمیں نہیں ملنے دیا جاتا، حکومت اس پہ جو آرگیومنٹ کرتی ہے، جو پیش کرتی ہے وہ کہتی ہے کہ خان صاحب ملنا نہیں چاہتے، اب دونوں حضرات آپ کے سامنے بیٹھے ہوئے ہیں، مجھے تو عجیب سا محسوس ہو رہا ہے، ہم نے بڑی طویل جیلیں کاٹی ہیں، نہ کبھی یہ جھنجھٹ میں پڑے ہیں، نہ کچھ۔ آرام سے عام قیدی کی طرح زندگی گزاری ہے بیچ میں۔