لبنان میں UN قافلے پر حملہ، 25 افراد گرفتار، حالات کشیدہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
بیروت: لبنان میں اقوام متحدہ کے قافلے پر حملے کے بعد 25 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا، جب کہ حملے میں UNIFIL کے ڈپٹی کمانڈر اور ایک نیپالی امن اہلکار زخمی ہو گئے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب حزب اللہ کے حامیوں نے مسلسل دوسرے دن لبنان کے واحد بین الاقوامی ایئرپورٹ جانے والی سڑک بند کر دی، جس کی وجہ ایرانی پروازوں کی لینڈنگ پر پابندی بنی۔ احتجاج کو روکنے کے لیے فورسز نے آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔
UNIFIL نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ حملے میں زخمی ہونے والے چوک بہادر ڈھاکل اپنی ذمہ داری مکمل کر کے نیپال واپسی کے لیے جا رہے تھے۔
لبنانی صدر جوزف عون نے کہا کہ "حملہ آوروں کو سخت سزا دی جائے گی"، جبکہ وزیراعظم نواف سلام نے خبردار کیا کہ "آزادئ اظہار ضروری ہے، مگر سرکاری اور نجی املاک پر حملے برداشت نہیں کیے جا سکتے"۔
ہجوم میں شامل بعض افراد حزب اللہ کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے اور ایک فوجی افسر کو نشانہ بنا رہے تھے۔ حزب اللہ کے چینل المنار نے دعویٰ کیا کہ حملے میں نامعلوم نقاب پوش ملوث تھے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ قافلے پر حملے کے اصل ذمہ دار کون ہیں، تاہم سیکیورٹی فورسز نے مزید گرفتاریوں کا عندیہ دیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
برطانیہ : ٹرین میں چاقو کے حملے میں 10 افراد زخمی، 2 مشتبہ افراد گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں ٹرین پر تیز دھار آلے سے کیے گئے حملے میں 10 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا، جو شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی۔ واقعے کے فوراً بعد ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔
حملے کے بعد متعدد مسافروں کو متبادل بسوں کے ذریعے لندن منتقل کیا گیا، جبکہ کیمرج شائر پولیس نے اس واقعے کو “بڑا حادثہ” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے ماہر افسران بھی تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بوگی میں بھاگتے اور چیختے دیکھا گیا، “ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو”، اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گر گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت تشویشناک ہے۔
وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے “انتہائی افسوسناک اور خوفناک” قرار دیا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور افواہیں پھیلانے سے گریز کریں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں، تاہم فی الحال حملے کی وجوہات سے متعلق کوئی حتمی بیان جاری نہیں کیا گیا۔