سندھ حکومت کی چینی کمپنی کو ای وی گاڑیوں کا مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے کی پیش کش
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
کراچی:
چینی سرمایہ کاروں کے ایک وفد نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے کراچی میں ان کے آفس میں ملاقات کی، ملاقات میں سندھ میں ای وی گاڑیوں میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی جانب سے وفد کو سندھ میں ای وی مینوفیکچرنگ پلانٹ قائم کرنے کی دعوت دی ملاقات میں سیکریٹری ٹراسپورٹ اسد ضامن اور سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ایم ڈی کمال دایو کی بھی شرکت کی۔
چینی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر بعائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ضروری مراعات اور کاروبار دوست ماحول کی تمام سہولیات فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے لحاظ سے پاکستان، خاص طور پر سندھ اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل ہے،سندھ میں بندرگاہیں، بڑھتا ہوا روڈ نیٹ ورک، اور بڑے پیمانے پر افرادی قوت موجود ہے۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ مستقبل الیکٹرک گاڑیوں کا ہے، اور سندھ اس تبدیلی میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، ہم بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ یہاں ای وی مینوفیکچرنگ پلانٹس قائم کریں، مینوفیکچرنگ پلانٹس سے معیشت کو فروغ ملے گا ملازمت کے ہزاروں مواقع پیدا ہونگے۔
ملاقات کے موقع پر چینی وفد نے سندھ کے ای وی سیکٹر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا اور صنعتی ترقی کے لیے حکومت سندھ کے عزم کی تعریف کی۔
ملاقات میں قابل تجدید توانائی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں ممکنہ شراکت داری پر بھی گفتگو کی گئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شرجیل انعام میمن
پڑھیں:
ن لیگی وزرا ء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف سمجھائیں،شرجیل میمن
ن لیگ وزراء کو نہ سمجھایا گیا تو پھر ہم اپنے ترجمانوں کو روک نہ سکیںگے ، یوںبات نہیں بنی گی
متنازع کنالز پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے ، کوشش ہے مسئلے کو حل کیا جائے ، پریس کانفرنس
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے کچھ وزراء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔کراچی میں پارٹی کے سینئر رہنما ناصر حسین شاہ اور عاجز دھامراہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ متنازع کنالز پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف رہا ہے ، کوشش ہے کہ مسئلے کو حل کیا جائے ، لوگوں کے جائز خدشات ہیں۔ نگراں حکومت کے دوران ارسا نے سرٹیفکیٹ جاری کیا اور کہا کہ کنالز بنائیں پانی موجود ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی سندھ کے نمائندے نے مخالفت کی تھی، جو لوگ کہتے ہیں پیپلز پارٹی بعد میں جاگی ہمارے پاس ریکارڈ موجود ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے مخالفت کی، سولہ جون کو وزیر اعلیٰ نے سمری سائن کی اور تین جولائی کو سمری وفاق کو پہنچ چکی تھی۔ شرجیل میمن نے کہا کہ ہمارے پاس سارے خطوط موجود ہیں جو ہم نے کنالز کی مخالفت کی، پیپلز پارٹی کا یہی موقف ہے کہ متنازع کنالز نہیں بنائے جائیں، جہاں سے آپ پانی لیتے ہیں ان کو بھی بتا دیں کہ ہم آپ کا پانی لے رہے ہیں، صدر مملکت نے جوائنٹ سیشن میں کہا کہ ہم اس منصوبے کو سپورٹ نہیں کر سکتے ، پہلے دن سے کنالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے ۔ جہاں جہاں ہماری میٹنگز ہوئی وہاں ہم نے مخالفت کی۔شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں زیر زمین پانی میٹھا موجود ہے اس سے کاشتکاری ہوسکتی ہے ۔ رانا ثناء اللہ کا دو دن پہلے فون آیا اور انہوں نے کہا وزیر اعظم صاحب اس معاملے کو حل کرنا چاہتا ہیں۔ رانا ثنائاللہ سے کل اور آج بھی بات ہوئی، شہباز شریف پوری ملک کے وزیر اعظم ہیں، لوگوں کے خدشات ختم کرنے چاہیے ۔ سینئر وزیر نے کہا کہ ملک عوام کے ساتھ ہوتا ہے ۔ اکانوے کے معاہدے کے تحت بھی ہمیں ہانی نہیں مل رہا ہے ۔ قانونی اور آئینی طور پر جو ہمارا پانی کا شیئر بنتا ہے وہ دے دیں۔انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے لیکن سڑکوں کو بلاک نہ کریں، ٹرکوں میں مویشی پہنسے ہوئے ہیں ان کو خوراک نہیں پہنچ پا رہی ہے ، ایکسپورٹ کا سامان پہنسا ہوا ہے ۔ میری التجہ ہے کہ لوگوں کا خیال کریں، احتجاج کو پرامن رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر ن لیگ کے سنجیدہ لوگوں سے بات ہورہی ہے اور کچھ وزراء بیان بازی کر رہے ہیں، وہ لوگ غیر سیاسی ہیں جو اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں، سیاستدان اس صورتحال میں معاملے کو ٹھنڈا کرتے ہیں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ رانا ثنائاللہ نے بات کی ہم خوش آئین قرار دیتے ہیں، اگر ہمارے طرف سے بھی شعلہ بیانی ہوئی تو بات بنے گی نہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، ن لیگ اپنی وزراء کو سمجھائے ورنہ پھر شاید ہم اپنے ترجمانوں کو روک نہ سکیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔