بھارت جانے والی سیما حیدر یوٹیوب چینلز سے اب کتنے پیسے کما رہی ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
محبت کی خاطر گزشہ سال انڈیا میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والی پاکستانی شہری سیما حیدر کا کہنا ہے کہ یوٹیوب سے لاکھوں روپے کما رہی ہیں۔
سیما مئی 2023 میں بھارت آئی تھیں تاکہ وہ سچن مینا سے شادی کر سکیں، جو انڈیا میں نوئیڈا کے رہائشی ہیں۔ یہ جوڑا سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہوا جس کے بعد انہوں نے اپنا یوٹیوب چینل بھی بنایا جو اب ان کی کمائی کا ذریعہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سچن کی ’سچی محبت‘ کا نتیجہ نکل آیا، سیما حیدر امید سے ہوگئیں
بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیما نے انکشاف کیا کہ یو ٹیوب سے انہیں پہلی بار 45,000 روپے ملے تھے۔ اس کے بعد ان کی کمائی میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اور اب وہ ہر مہینے 80,000 سے 1,00,000 روپے تک کماتی ہیں۔ یہ رقم یوٹیوب ویڈیوز کے ویوز، لائیو اسٹریمنگ کے دوران ملنے والی اسپانسر شدہ ویڈیوز اور برانڈ پروموشن کے ذریعے حاصل ہوتی ہے۔
سیما اور سچن اس وقت 6 یوٹیوب چینلز کے مالک ہیں، جہاں وہ اپنی زندگی کے بارے میں ویڈیوز پوسٹ کرتے ہیں۔ اس جوڑے کے ان چینلز پر مجموعی طور پر 17 لاکھ سبسکرائبرز ہیں۔ ان کی ویڈیوز کو اوسطاً 25,000 ویوز ملتے ہیں۔ سیما کے شوہر سچن نے اب اپنی نوکری چھوڑ دی ہے تاکہ وہ مکمل طور پر یوٹیوب چینلز کو وقت دے سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیما حیدر اُدھر تو ’انجو‘ اِدھر، بھارتی خاتون اپنا پیار پانے پاکستان پہنچ گئی
واضح رہے کہ سیما حیدر ایک پاکستانی خاتون ہے، جسے پب جی کھیلتے ہوئے گریٹر نوئیڈا کے رہائشی سچن سے محبت ہو گئی تھی، جس کے بعد وہ اپنے 4 بچوں کے ساتھ نیپال کے راستے بھارت میں داخل ہوئی تھی۔ اب وہ اپنے پانچویں اور سچن کے ساتھ اپنے پہلے بچے کی توقع کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیما حیدر کی کراچی میں سرگرمیاں کیا تھیں؟ مالک مکان اور محلے داروں نے بتادیا
سیما حیدر کا اپنی نئی زندگی میں سفر اہم رہا ہے۔ اس کے 8 سالہ بیٹے کا نام پہلے فرحان علی تھا اور اب اس کا نام راج ہے، جب کہ ان کی بیٹیوں 6 سالہ فروا، 4 سالہ فریحہ بتول اور فرح کا نام بدل کر پریانکا، منی اور پری رکھا گیا ہے۔ ان کے پہلے شوہر غلام حیدر ابھی تک پاکستان میں ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سچن مینا سیما حیدر یو ٹیوب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: یو ٹیوب
پڑھیں:
بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے لاہور کا سانس گھونٹ دیا، فضائی معیار انتہائی خطرناک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: بھارت کی جانب سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے صوبائی دارالحکومت لاہور کی فضا کو ایک بار پھر شدید مضرِ صحت بنا دیا ہے، شہر کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) خطرناک حد 275 تک پہنچ گیا، جس سے شہریوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق لاہور کی فضا میں بڑھتی آلودگی اور سموگ کی شدت کا بنیادی سبب سرحد پار سے آنے والی آلودہ ہوائیں، زرعی فضلے کا جلاؤ اور مقامی سطح پر بڑھتی ٹریفک و صنعتی سرگرمیاں ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سول سیکرٹریٹ کے علاقے میں AQI 449، اقبال ٹاؤن میں 441 ریکارڈ کیا گیا، جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک سطح ہے جبکہ دیگر اہم شہروں میں بھی فضا کی آلودگی خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے — فیصل آباد میں انڈیکس 377، گوجرانوالہ میں 220 اور ملتان میں 270 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ ماحولیات کے حکام کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کی موجودہ صورتحال بھارت سے داخل ہونے والی ہواؤں کے ساتھ وہاں کی سموگ کے پھیلاؤ سے بھی جڑی ہے جو پنجاب کے میدانی علاقوں میں گھٹن اور دھند میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی صورتحال میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں، ماسک کا استعمال لازمی بنائیں، کھڑکیاں بند رکھیں، اور پانی کا زیادہ استعمال کریں تاکہ سانس اور آنکھوں کے امراض سے بچا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق سموگ سے سب سے زیادہ متاثرہ افراد میں بچے، بزرگ، اور دمہ یا سانس کے مریض شامل ہیں، جنہیں گھروں سے باہر نکلنے سے حتی الامکان گریز کرنا چاہیے۔
صوبائی حکومت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ماحولیاتی ایپ یا ویب سائٹس کے ذریعے ایئر کوالٹی کی صورتحال سے باخبر رہیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ ممکنہ صحت کے خطرات سے محفوظ رہا جا سکے۔