UrduPoint:
2025-06-09@16:38:53 GMT

پاکستان میں کیا رکھا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

پاکستان میں کیا رکھا ہے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 فروری 2025ء) دو ہزار پچیس شروع ہوئے ابھی ڈیڑھ ماہ ہی گزرا ہے لیکن بیرون ملک ''بہتر مستقبل‘‘ کی تلاش میں کشتی حادثوں اور یورپ کے سمندروں کی نظر ہونے والے نوجوانوں کی تعداد کی گنتی بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ ستم دیکھیے کہ ان میں 12 سال سے لے کر 30 سال تک کے نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے۔ یعنی یہ دورانیہ تو ماؤں کی دعاؤں اور ہاتھ سے کھانا کھا کر گھر سے رخصت ہونے کا ہوتا ہے مگر یہ نوجوان نہیں معلوم کیوں ماؤں کے زیور تک بیچ کر اپنی موت کے اس قدر قریب جا رہے ہیں؟ کیا واقعی ان کے لیے پاکستان میں بہتر مستقبل کے حوالے سے کچھ بھی نہیں ہے؟

یہ محاورہ ہم نے اکثر سن رکھا ہے کہ اپنے گھر میں تو بلی بھی شیر ہوتی ہے۔

تو پھر ایسا کیا کہ شیر بلی بننے کے لیے اپنے گھر سے بھاگے جا رہے ہیں؟ ملک مالی مشکلات کا شکار تو ہے، کرپشن بھی بہت ہے اور شاید غریب کا استحصال بھی لیکن کیا کبھی کسی نے یہ سوچا کہ جس کرپشن اور دھاندلی کا الزام حکمرانوں پر لگایا جاتا ہے وہ ایک چھوٹی ریڑھی والا بھی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

تو ملک کے ساتھ غداری میں ہم سب شریک ہیں اور اب ہم ہی مل کر اس کو ختم بھی کر سکتے ہیں۔

اندازہ کیجیے آپ پاکستان کے کسی بھی شہر میں کہیں بھی جا رہے ہیں راستے میں دائیں بائیں موسمی پھلوں کی ریڑھیاں تمام مصالحہ جات کے ساتھ آپ کے سفر کے ذائقے کو دوبالا کرنے کے لیے موجود ہوتی ہیں۔ موسمی امردود کی شاپر میں پیکنگ اور مزہ کہیں نہیں ملے گا، میاں چنوں کی برفی بھی لاہور سے فیصل آباد کے راستے میں خریدنا آپ کبھی نہیں بھولیں گے۔

کسی نہر کے پاس سے گزر رہے ہیں تو مچھلی کی سوغات آپ کے ذائقے کو بڑھانے کے لیے میسر ہو گی۔ اور رہی پارکنگ کی کہانی تو آپ اس زمین کے کل بادشاہ ہیں۔کیا یہ سب بیرون ملک میسر ہوتا ہے؟

پاکستانی ثقافت اور کپڑا آپ کو دنیا میں کہیں نہیں ملے گا۔ یورپ ہو یا امریکہ پاکستانی چمڑے( لیدر) سے بنی اشیاء اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتیں۔ لیکن بیرون ملک مقیم پاکستانی جب بھی پاکستان آئیں تو اپنی ثقافت یہاں سے ساتھ لے کر جاتے ہیں۔

دیسی گھی ہو یا سرسوں کا ساگ مکئی کا آٹا ہو یا دہی بڑوں کی پھلکیاں یہ سب پاکستان ہی کی خاصیت ہے۔ ملتانی کھاڈی کا کپڑا ہو یا خوبصورت برتن پردیسیوں کے بیگوں کا وزن ضرور بڑھاتے ہیں۔

پاکستان برینڈز کے کپڑے یورپ میں مہنگے داموں لینے کی بجائے پاکستان سے منگوائے جاتے ہیں، درزی جتنا سستا پاکستان میں ہے اور کسی ملک میں نہیں۔ حجام کو جتنے پیسے ایک کٹ کے بیرون ملک دینے پڑتے ہیں اتنے میں پاکستان میں تین بار کٹ ہو سکتا ہے۔

خواتین کے لیے پارلر کی سستی اور معیاری سہولیات بھی پاکستان ہی میں ہیں۔ تو پاکستان مہنگا ملک کیسے ہوا؟

آپ بیمار ہیں تو بآسانی ہر دوا میسر ہے، آپ کو سر درد کی دوا لینی ہے جہاں سے جی چاہیں خرید لیں۔ آپ امپورٹیڈ چیزیں لینا چاہتے ہیں تو اسلام آباد کا اتوار بازار وہاں کے ایمبیسڈر کی بھی پسندیدہ ترین جگہ ہے اور یہ اتوار بازار پاکستان کے ہر شہر میں موجود ہیں۔

مہنگی سے مہنگی برانڈ کی چیز آپ کے بجٹ میں آپ کے پاس۔ اگر آپ پکے جوہری ہیں تو۔

کھیتوں کی خوشبو سے لے کر ریت کے ٹیلوں کا سحر، سبزے سے بھرے پہاڑ اور دیوسائی کی سحر انگریز پریوں جیسی پیلے پھولوں سے لدی زمین، کیا نہیں ہے اس ملک میں؟ صرف روزگار؟ بہتر مستقبل یا صرف مایوسی؟

پاکستان میں رہنے والے پاکستانی واقعی آزاد ہیں۔ اتنے آزاد کے اپنی گاڑی سے اپنی مرضی سے منہ باہر نکال کر ٹھنڈی ہوا کا لطف بھی لے سکتے ہیں اور ہاتھوں پر بارش کے نرم قطرے بھی۔

المیہ اس سوچ کا ہے، جو اس ملک کے نوجوانوں کے ذہنوں میں بیٹھا دی گئی ہے کہ پاکستان میں کچھ نہیں رکھا۔

پاکستان میں وہ سب رکھا ہے جو ایک نوجوان کا خواب ہے لیکن یوں کہہ لیجیے اس پزل کے تمام ٹکڑے گم ہو چکے ہیں۔ یہ قوم ایک ہجوم بن چکی ہے۔ جس روز اس پزل کے ٹکڑے پھر سے جڑنا شروع ہوئے تو نفرت اور نا امیدی کی یہ دھند ضرور چھٹ جائے گی۔ ہم نے اپنی تقافت پر فخر کرنا سیکھ لیا تو ہم ہر لباس پہن کر فخر محسوس کریں گے۔

پاکستانی لیدر کی بنی اشیاء پہن کر اپنے ہی ملک کے ایمبیسڈر ہم سب ہوں گے۔

ڈنکی لگا کر گھر کا سرمایہ بیچ کر اپنے سپوتوں کی جان کو خطرہ میں ڈالنے والے والدین اگر یہی پیسہ ان کی تعلیم پر لگانا شروع کر دیں تو خوشحالی بانہیں پھیلائے ان کے دروازے پر ہو گی۔ سرکاری سکول کی حالت خستہ ضرور ہے مگر اب بھی وہ اساتذہ موجود ہیں جو ہیرے کو تراشنے کو بے تاب ہیں۔

پاکستان میں مہنگائی ہے مگر خلوص کی مہنگائی، سچائی کی مہنگائی، بھائی چارے کی مہنگائی اور وطن سے محبت کی مہنگائی۔ یہ مہنگائی ختم ہو جائے تو ہم سب عبد الستار ایدھی کی طرح اس زمین میں صرف محبت کے بیج بوئیں گے۔ اس فصل کے تیار ہونے پر ہم دیکھ سکیں گے کہ سب کچھ تو یہیں رکھا ہے۔ ماؤں کی خوشبو سے لے کر باپ کے پسینے میں ڈوبی قمیض تک۔

نوٹ: ڈی ڈبلیو اردو کے کسی بھی بلاگ، تبصرے یا کالم میں ظاہر کی گئی رائے مصنف یا مصنفہ کی ذاتی رائے ہوتی ہے، جس سے متفق ہونا ڈی ڈبلیو کے لیے قطعاﹰ ضروری نہیں ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان میں کی مہنگائی بیرون ملک رہے ہیں رکھا ہے کے لیے ہیں تو

پڑھیں:

پاکستانی حجاج کی وطن واپسی کب شروع ہوگی؟

پاکستان کے حجاج کی وطن واپسی کا آپریشن منگل سے شروع ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: کامیاب حج سیزن پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا مملکت کو خراج تحسین

فلائٹ آپریشن میں سرکاری اسکیم کے 88 ہزار 390 حاجیوں کو 342 پروازوں کے ذریعے وطن لایا جائے گا جس میں پی آئی اے، پاکستان کی نجی اور سعودی ایئر لائنز حج آپریشن میں حصہ لیں گی۔

 اس حوالے سے پہلی پرواز 10 جون کی شب 11 بج کر 50 منٹ پر جدہ سے روانہ ہوگی جو 11 جون کو رات 3 بجے اسلام آباد پہنچے گی۔

پہلی پرواز سے مختصر دورانیہ کا حج کرنے والے 307 حاجی وطن واپس پہنچیں گے جب کہ 11 جون کو 8 پروازیں حاجیوں کو لے کر پاکستان پہنچیں گی۔

حج پروازیں اسلام آباد، لاہور، ملتان اور کراچی پہنچیں گی اور یہ آپریشن 10 جولائی کو تمام حاجیوں کی وطن واپسی پر مکمل ہوگا۔

مزید پڑھیے: بہتر حج انتظامات، گرمی سے متاثرہ عازمین کی تعداد میں 90 فیصد کمی ریکارڈ

حج فلائٹ آپریشن کے ایک ہفتے بعد مدینہ منورہ سے بھی پروازوں کا آغاز ہو جائے گا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 89 ہزار پاکستانی سرکاری حج اسکیم کے تحت سعودی عرب پہنچے جب کہ 23 ہزار 620 سے زائد پاکستانیوں نے نجی ٹور آپریٹرز کے ذریعے حج ادا کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان کے حجاج کرام پاکستانی حجاج کی واپسی پی آئی اے حج آپریشن حج فلائٹ آپریشن

متعلقہ مضامین

  • کئی ممالک میں مہنگائی جوں کی توں لیکن پاکستان میں کم ہوئی، مشیر وزیر خزانہ
  • 3 سال میں دنیابھر میں گروتھ کم ، پاکستان میں بڑھی ہے،  مشیروزارت خزانہ
  • پاکستانی حجاج کی وطن واپسی کب شروع ہوگی؟
  • ’مناسب طریقے سے گوشت کو ذخیرہ کرکے صحت مند اور غذائیت سے بھرپور رکھا جا سکتا ہے‘
  • رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان
  • مہنگائی تھمی نہیں؛ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • امریکا کا دورہ مکمل: پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
  • دنیا میں پاکستان کے بیانیے کو تسلیم کیا جا رہا ہے، یوسف رضا گیلانی
  • عید پر گوشت کا استعمال اور صحت کا خیال کیسے رکھا جائے؟
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی