کراچی:

شارع نور جہاں پولیس کے ہاتھوں 15 لاکھ روپے ڈکیتی کے الزام میں گرفتار ڈاکوؤں کے سنسنی خیز ویڈیو بیانات سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے جس میں وہ ڈکیتی کی 300 کے قریب وارداتوں کا انکشاف کر رہے ہیں۔ 

اس حوالے سے ایس ایچ او شارع نور جہان عابد شاہ نے بتایا کہ پولیس نے نارتھ ناظم آباد نصرت بھٹو کالونی کے قریب 2 ڈاکوؤں سلمان اور سفیان کو گرفتار کر کے 2 پستول اور گلبہار تھانے کی حدود سے چھینی گئی 70 موٹر سائیکل برآمد کی تھی ، گرفتار ڈاکوؤں نے اپنے دیگر ساتھیوں دلاور،احتشام اوراس کے دوست کے ہمراہ چند ہفتے قبل تیموریہ کے علاقے میں بیٹری کی دکان کے مالک سے 15 لاکھ روپے نقد چھیننے تھے جو بینک جمع کرانے جا رہا تھا۔

 گرفتار ڈاکو سلمان پولیس کو اپنے ویڈیو بیان میں بتا رہا ہے کہ ناگن کے قریب بیٹری والے سے 15 لاکھ روپے چھینے تھے جس میں سفیان ، دلاور ، احتشام اور اس کا دوست بھی شامل تھے ، پولیس کی جانب سے کیے جانے والے ایک سوال کے جواب میں گرفتار ڈکیت نے 300 کے قریب ڈکیتی کے وارداتوں کا اعتراف کیا ہے جبکہ اپنے والد اور بھائی کے جیل سے باہر آنے سے متعلق بھی بتایا ہے۔

 گرفتار ڈکیت سلمان نے بتایا کہ سفیان اور احتشام ٹارگٹ کی نشاندہی کرتے تھے جبکہ گرفتار ڈاکو ناظم آباد کا رہائشی ہے سفیان بینک کے اندر اور احتشام بینک کے باہر سے نشاندہی کرتا تھا ، شارع نور جہاں پولیس کے ہاتھوں گرفتار دوسرے ڈاکو سفیان نے ویڈیو بیان میں بتایا کہ بیٹری والے سے لوٹی گئی 15 لاکھ نقدی میں سے 7 لاکھ احتشام نے نکال لیے تھے جبکہ میرے حصے میں ایک لاکھ 20 ہزار آئے تھے۔

 دوران ویڈیو ملزم نے پولیس کے سوال پر بتایا کہ لوٹ مار سے ملنے والے پیسے جوئے میں ہارے ، گھر کے کرائے ، بہن کی شادی اور اسپتال میں خرچ ہوئے جبکہ سفیان نیو کراچی کا رہائشی ہے اور اس نے بھی دوران تفتیش ویڈیو بیان میں ڈکیتی کی 250 سے 300  وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔

عابد شاہ کے مطابق گرفتار ڈاکوؤں کے دیگر 3 ساتھیوں دلاور، احتشام اوراس نامعلوم دوست کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وارداتوں کا پولیس کے بتایا کہ ڈاکوو ں کے قریب

پڑھیں:

پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، 3 افغان شہری نکلے

پشاور کے علاقے میراکچھوڑی مہرگل کلے میں پولیس مقابلے کے دوران 4 ڈاکو ہلاک ہو گئے۔پولیس کے مطابق ڈاکوؤں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس پہنچی تو ملزمان نے فائرنگ کر دی، جوابی فائرنگ سے گینگ کےچاروں ڈاکو ہلاک ہوگئے۔ پولیس کا بتانا ہے کہ ہلاک ملزمان 2003 سے پولیس کی وردی میں وارداتیں کرتے تھے، ڈاکوؤں نے ڈاکٹر کےگھر سےکروڑوں روپے اور زیورات بھی لوٹے تھے۔ایس ایس پی آپریشنز پشاور مسعود احمد بنگش نے اس حوالے سے بتایا کہ ہلاک چاروں ڈاکووں کی شناخت ہوگئی ہے، 3 ڈاکوؤں کا تعلق افغانستان سے ہے۔مسعود احمد بنگش کا کہنا ہے کہ ہلاک ڈاکوپشاور، راولپنڈی، نوشہرہ اور دیگراضلاع کی پولیس کو انتہائی مطلوب تھے، ڈاکووں نےحالیہ دنوں میں دو بڑی وارداتیں کی تھیں، ڈاکوؤں سے کلاشنکوف، رائفل ، 2 پستول اور موٹر سائیکلیں برآمد ہوئیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ٹریفک پولیس اہلکار کا ’ای چالان‘ سے بچنے کیلئے جوگاڑ سوشل میڈیا پر وائرل
  • خیبر، دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • خیبر،جرگہ مذاکرات، دہشتگردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • کراچی: 2005 سے 2008 تک لسانی بنیادوں پر وارداتیں کرنے والا ملزم گرفتار
  • اسلام آباد: ٹریفک پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے والا نوجوان گرفتار
  • ٹریفک پولیس اہلکاروں سے جھگڑا اور تشدد کرنے والا نوجوان گرفتار
  • اسلام آباد میں ٹریفک پولیس اہلکاروں پرتشدد اور ہلڑبازی کرنے والا نوجوان گرفتار
  • افغان بستی میں چور گینگ رنگے ہاتھوں گرفتار
  • پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، 3 افغان شہری نکلے
  • پشاور میں پولیس مقابلہ، انتہائی مطلوب 4 ڈاکو ہلاک، 3 کا تعلق افغانستان سے