ضلع شرقی سےموٹرسائیکل چور گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پی آئی بی پولیس نے ضلع شرقی کے مختلف علاقوں میں موٹر سائیکل لفٹنگ کی وارداتوں میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق پولیس نے ٹیکنیکل بنیادوں اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کاشف خان ولد پارک
شاہ کو گرفتار کیا۔گرفتار ملزم کے قبضے سے ایک چوری شدہ موٹر سائیکل بھی برآمد کر لی گئی، جو کہ تھانہ ناظم آباد سے چوری ہوئی تھی۔ موٹر سائیکل چوری کا مقدمہ الزام نمبر 47/2025 بجرم دفعہ 381A ت پ تھانہ ناظم آباد میں درج تھا۔ پولیس نے ملزم کو ضابطے کے تحت گرفتار کر کے مزید تفتیش کے لیے اے وی ایل سی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ملزم اس سے قبل بھی تھانہ پی آئی بی اور فیروز آباد میں موٹر سائیکل لفٹنگ کے مقدمات میں گرفتار ہو کر جیل جا چکا ہے۔
چورگرفتار
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: موٹر سائیکل
پڑھیں:
لاہور: ڈی ایچ اے فیز 6 میں ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار تین افراد جاں بحق، ڈرائیور فرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور کے پوش علاقے ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل کو زور دار ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ حادثے کے بعد ڈمپر ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار تین افراد سڑک عبور کر رہے تھے کہ اچانک پیچھے سے آنے والے ڈمپر نے انہیں ٹکر ماری، تصادم اتنا شدید تھا کہ تینوں افراد نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے تینوں افراد کا تعلق ضلع قصور سے ہے جو کسی ضروری کام کے سلسلے میں لاہور آئے تھے، لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے قریبی اسپتال کے ڈیڈ ہاؤس منتقل کر دیا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ حادثے کے فوراً بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ موقع پر موجود شہریوں نے ڈمپر ڈرائیور کو روکنے کی کوشش کی مگر وہ گاڑی چھوڑے بغیر فرار ہوگیا۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مفرور ڈرائیور کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔
علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی ایچ اے کے اطراف میں بھاری گاڑیوں کے داخلے پر پابندی لگائی جائے تاکہ شہریوں کی جانیں بچائی جا سکیں کیونکہ ایسے حادثات میں ماضی میں بھی کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔