بمبئی(نیوزڈیسک) بھارتی کرکٹ بورڈ کو اپنی ٹیم کی جرسی پر لفظ ‘پاکستان’کندہ کروانا پڑ گیا۔بھارتی ٹیم کی جرسی کی رونمائی میں کپتان روہت شرما، ویرات کوہلی، رویندر جڈیجا، ہاردک پانڈیا اور ارشدیپ سنگھ سمیت بھارتی کرکٹرز کو نئی رنگین جرسی میں تصاویر کھنچواتے رہے۔

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے سیکیورٹی کا بہانہ بناکر پہلے پاکستان آکر کھیلنے سے انکار کیا اور پھر چیمپئینز ٹرافی کوآئی سی سی کے کہنے پر ہائبرڈ ماڈل پر منتقل کردیا جبکہ اس صورت میں پاکستان نے بھی مطالبہ کیا کہ اگر بھارتی ٹیم نہیں آتی تو آئندہ ہونیوالے ایونٹس کیلئے بھی یہی ماڈل کو لاگو ہوگا۔

واضح رہےکہ انڈین ٹیم کی جرسی پر پاکستان (یعنی میزبان ملک) کا ذکر ہونے پر ہندو انتہاپسندوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔،بھارتی ٹیم ہائبرڈ ماڈل لاگو ہونے کے بعد اپنے میچز دبئی میں کھیلے گی تاہم پاکستان ایونٹ میزبان ہے اور آئی سی سی قوانین کے تحت جو ملک میزبانی کررہا ہوتا ہے

ایونٹ کی جرسی پر اس ملک کا نام درج ہوتا ہے لیکن بھارت اب یہاں بھی سیاست کرنے کی کوشش کررہا تھا لیکن آئی سی سی کی جانب سے دوٹوک جواب ملنے پر بھارتی میڈیا خاموش ہوگیا۔تاہم آئی سی سی کے بیان کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری نے تصدیق کی تھی کہ بھارتی ٹیم آئی سی سی کے اصولوں پر عمل کرے گی اور جرسی پر چیمپئینز ٹرافی کے میزبان ملک کا نام ہوگا۔
فینز کی جانب سے توجہ بھارتی ٹیم کی جرسی سے زیادہ اس پر ‘پاکستان’ تحریر ہے یا نہیں؟ توجہ اس پر مرکوز تھی کیونکہ بھارتی بورڈ نے اپنے میڈیا کے ذریعے پروپیگنڈا پھیلانے کی ناکام کوشش کی تھی کہ وہ میزبان ملک کا نام نہیں لکھیں گے۔

گزشتہ روز جب آئی سی سی نے بھارتی کھلاڑیوں کی تصاویر شیئر کیں، جنہیں چیمپئنز ٹرافی 2025 سے قبل آئی سی سی ایوارڈز اور ٹیم آف دی ایئر کی ٹوپیاں دی گئیں۔ ان تصاویر میں کھلاڑیوں کو نئی جرسی میں دیکھا گیا جس پر چیمپئنز ٹرافی کا لوگو اور میزبان ملک ‘پاکستان’ کا نام درج تھا۔

ایم جی موٹرز نے اپنی مشہور زمانہ گاڑی کی قیمت میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بھارتی کرکٹ ٹیم کی جرسی میزبان ملک بھارتی ٹیم کی جرسی پر کا نام

پڑھیں:

سابق کپتان معین خان کا ایشیا کپ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے پر ردِ عمل

پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان اور  سابق چیف سلیکٹر معین خان نے  ایشیا کپ میں بھارتی رویے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس معاملے کو پرزور طریقے سے آئی سی سی کے سامنے اٹھائے، بھارت کے خلاف ہونے والے مقابلے میں میچ ریفری کے غیر پروفیشنل رویہ پر بھرپور ایکشن لیا جائے۔

مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری ادا کرنے والے معین خان نے کہا کہ پی سی بی کو چاہیے کہ وہ آئی سی سی کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائے اور پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی چیئرمین ایشین کرکٹ کونسل کی حیثیت سے اپنے اختیارات کا استعمال کریں۔

میچ میں پاکستان کی ناقص پرفارمنس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن توقعات پر پورا نہیں اتری۔  بیٹرز نے میرٹ پر بیٹنگ نہیں کی،بیٹرز اپنی مرضی کے مطابق شارٹس کھیلتے رہے اور وکٹیں گنواتے رہے۔کرکٹ ایسے نہیں کھیلی جاتی جیسے ہمارے بیٹرز نے کھیلے۔

انہوں نے کہا کہ سینیر بیٹر بابر اعظم اور محمد رضوان کے متبادل موجود نہ تھے تو ان کو قومی ٹیم سے ڈراپ کیوں کیا گیا،ایسا لگتا ہے کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کے ساتھ ذاتی دشمنی نبھائی گئی ہے۔ بابر اعظم اور محمد رضوان کے اسٹرائیک ریٹ دیکھنے والے پاکستان ٹیم میں موجود بیٹرز کے بھی اسٹرائیک ریٹ دیکھیں۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ پاکستان کو بھارت سے شکست ضرور ہوئی ہے لیکن وہ ایشیا کپ سے باہر نہیں ہوا۔اب بھی گرین شرٹس کے پاس کم بیک کرنے کا موقع ہے۔پاکستان ہمیشہ اچھی کارکردگی دکھا کر کھیل میں واپس آتا ہے۔ پاکستان اور بھارت ٹی ٹوئنٹی کی بہترین ٹیمیں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کرکٹ: مصافحہ نہ کرنے کا تنازعے پر پاکستانی موقف کی جیت؟
  • مشاہد حسین سید کا پاکستان کو بھارت کے ساتھ نہ کھیلنے کا مشورہ
  • بھارتی کپتان کی ایک اور گھٹیا حرکت، ایشیا کپ جیتنے پر محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار
  • بھارتی ٹیم حدیں پار کرنے لگی، جیت کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی نہ لینے کا فیصلہ
  • بھارتی کرکٹ ٹیم یا بی جے پی کا اشتہاری بورڈ
  • پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہ ملانے پر بھارتی بورڈ کا موقف سامنے آگیا
  • آئی سی سی نے میچ ریفری کو ہٹانے کی پاکستان کی درخواست مسترد کردی: بھارتی میڈیا کا دعویٰ
  • بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی
  • سابق کپتان معین خان کا ایشیا کپ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے پر ردِ عمل
  • کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟