Nawaiwaqt:
2025-07-06@23:01:22 GMT

مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے: اسحاق ڈار

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے: اسحاق ڈار

وفاقی وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی بہتری کا دنیا اعتراف کر رہی ہے۔ نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت پر گامزن ہے، ملک میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے معاشی استحکام پیدا ہو رہا ہے، پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد پر آ چکا ہے۔  وفاقی وزیر نے کہا کہ اقتصادی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں، پوری دنیا کو مختلف مسائل کا سامنا ہے، عالمی مسائل پر بات چیت اور غور و فکر کے لیے جمع ہوئے ہیں، جب بھی امریکا کا دورہ کیا تو پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کو ترجیح دی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہر ماہ ہر سیاسی جماعت کہا کرتی تھی کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے گا، معیشت کی بہتری میں وقت لگتا ہے، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، زبوں حال معیشت کو دوبارہ مستحکم کیا، ملکی مفاد ہمیشہ مقدم رکھا، ملک ہے تو ہم ہیں۔ وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کی معاشی پالیسیوں کو سراہا، مشکل حالات سے نکل کر معیشت کو دوبارہ مستحکم کرنا آسان کام نہیں ہوتا، پاکستان کے سفارتی تعلقات کو دوبارہ بہتر کیا۔اسحاق ڈار کا مزید کہنا ہے کہ پچھلے 2 سال میں دہشت گردی کی لہر میں اضافہ دیکھنے میں آیا، دہشت گردی ختم ہو چکی تھی، اب دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، ہمیں جائزہ لینا چاہیے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان کو معاشی لحاظ سے بہت زیادہ نقصان ہوا، چاہتے ہیں کہ آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ اور ترقی یافتہ ملک چھوڑ کر جائیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان، امریکہ تجارتی مفاہمتی معاہدہ: 9 جولائی کی ڈیڈ لائن سے قبل کامیابی پاکستانی مصنوعات پر دوبارہ بھاری ٹیرف کا خطرہ ٹال سکتی ہے

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی مذاکرات کے حالیہ دور میں ایک اہم مفاہمتی معاہدہ طے پا گیا ہے، جو برآمدی شعبے کے مستقبل کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے۔9 جولائی کی ڈیڈ لائن سے قبل یہ کامیابی پاکستانی مصنوعات، بالخصوص ٹیکسٹائل اور زرعی اشیاء پر دوبارہ بھاری ٹیرف عائد ہونے کے خطرے کو مؤثر طور پر ٹال سکتی ہے۔ سیکرٹری تجارت جاوید پال کی قیادت میں پاکستانی وفد نے واشنگٹن میں 4 روزہ مذاکرات کامیابی سے مکمل کیے اور اب وہ وطن واپسی کی تیاری میں مصروف ہے۔ اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان فریم ورک پر اصولی اتفاق ہو چکا ہے، تاہم باضابطہ اعلان اْس وقت کیا جائے گا جب امریکا اپنے دیگر تجارتی شراکت داروں کے ساتھ جاری مذاکرات کو حتمی شکل دے گا۔  پاکستانی وفد کا بنیادی ہدف ایک طویل مدتی دو طرفہ ٹیرف معاہدہ تھا، جس کے تحت رواں سال کے آغاز میں عارضی طور پر معطل کردہ 29 فیصد ٹیرف مستقل طور پر ختم کر دیا جائے۔ حکام کے مطابق اگر یہ مذاکرات کامیاب نہ ہوتے تو 9 جولائی کے بعد یہ رعایت واپس لی جا سکتی تھی، جس سے پاکستانی برآمدات کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ تھا۔ ذرائع  کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذاکرات نہ صرف کامیاب رہے بلکہ فریقین نے ایک وسیع اقتصادی تعاون کے فریم ورک پر بھی اتفاق کر لیا ہے۔ معاہدے کے تحت نہ صرف امریکی خام تیل کی پاکستان درآمد میں اضافہ ممکن ہو گا بلکہ کان کنی، توانائی اور انفراسٹرکچر جیسے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کے دروازے بھی کھلیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • معاشی جنگ جیتنے کا چیلنج
  • پاکستان میں مائیکروسافٹ کا دفتر بند: کیا ملکی ڈیجیٹل معیشت کو نقصان ہو سکتا ہے؟
  • پاکستان، امریکہ تجارتی مفاہمتی معاہدہ: 9 جولائی کی ڈیڈ لائن سے قبل کامیابی پاکستانی مصنوعات پر دوبارہ بھاری ٹیرف کا خطرہ ٹال سکتی ہے
  • کيا بھارت سے دوبارہ جنگ کا کوئی خطرہ ہے؟ رانا ثناء اللہ نے بتاديا
  • داتا دربار پر مدینہ منورہ والی چھتریاں لگائیں گے، اسحاق ڈار
  •  اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف ایران کی مدد کی، اسحاق ڈار
  • ایشین جونیئر اسکواش: پاکستان کی بھارت کو شکست، 7میڈلز کے ساتھ نمایاں کارکردگی
  • پی ٹی آئی میں اندرونی اختلافات نمایاں، مشال یوسفزئی کا علیمہ خان کے بیٹے پر طنز
  • گرنیوالی عمارت کے امدادی کاموں میں رش کے باعث دشواری ہوئی: ایس ایس پی سٹی عارف عزیز
  • ڈیجیٹل معیشت، تمام اہداف ڈبل کئے جائیں: وزیراعظم آذربائیجان پہنچ گئے