انسانی اسمگلنگ میں ایف آئی اے کے51 افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
انسانی اسمگلنگ میں ایف آئی اے کے51 افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 18 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) انسانی اسمگلنگ میں ایف آئی اے کے افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں 51 افسران انسانی اسمگلروں کے ساتھ روابط رکھنے پر برطرف کیے جا چکے ہیں۔
وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں 6 افسران کو نوکری سے نکالا گیا، جبکہ 2023 میں مزید 4 افسران کو برطرف کیا گیا۔ رواں سال 2024 میں سب سے زیادہ 41 افسران کو انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے پر نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ان افسران پر غیر قانونی طور پر لوگوں کو بیرون ملک بھیجنے اور انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کے ساتھ تعاون کے الزامات تھے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی اور ایسے عناصر کے خلاف مزید تحقیقات کی جائیں گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے
پڑھیں:
روس کے مشرق بعید میں لاپتا ہونے والا مسافر طیارہ تباہ، ملبہ مل گیا
روس کے مشرق بعید میں لاپتا ہونے والے ایک مسافر طیارے کا ملبہ تلاش کر لیا گیا ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق، یہ انتونوف اے این 24 ماڈل کا طیارہ تھا، جو سیبیرین ایئرلائن انگارا کے زیرِ انتظام پرواز کر رہا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ طیارہ چینی سرحد کے قریب واقع شہر بلاگوویشچنسک سے روانہ ہوا تھا اور آمور کے علاقے میں واقع قصبے ٹائندا کی جانب محو پرواز تھا کہ لینڈنگ سے کچھ ہی دیر قبل ریڈار سے غائب ہو گیا۔
حادثے کے فوراً بعد روسی ایمرجنسی اداروں نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا، مقامی حکام کے مطابق، طیارے میں کل 49 افراد سوار تھے جن میں 43 مسافر اور 6 عملے کے افراد شامل تھے، ان مسافروں میں 5 بچے بھی شامل تھے۔
علاقائی گورنر واسیلی اورلوف نے بتایا کہ تمام ضروری وسائل اور امدادی ٹیمیں تلاش کے لیے روانہ کر دی گئی تھیں، بعد ازاں، خبر رساں ایجنسی انٹرفیکس نے تصدیق کی کہ طیارے کا ملبہ آمور کے دشوار گزار علاقے میں مل گیا ہے۔
یہ واقعہ روس میں طیارہ حادثات کی تاریخ میں ایک اور افسوسناک اضافہ ہے۔ ملک کے دور دراز اور برفیلے علاقوں میں چھوٹے جہازوں کے حادثات ماضی میں بھی دیکھے گئے ہیں، جہاں خراب موسم، پرانی مشینری، اور دشوار گزار جغرافیہ اہم چیلنجز رہے ہیں۔ اے این 24 طیارہ بھی ایک پرانا ماڈل ہے، جو اکثر علاقائی پروازوں میں استعمال ہوتا ہے۔
حادثے کی وجہ فی الحال معلوم نہیں ہو سکی اور تحقیقات جاری ہیں، روسی وزارتِ ایمرجنسی اور ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی مکمل جانچ کریں گے تاکہ اس سانحے کی وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔ لاپتا طیارے کے بارے میں ابتدائی اطلاع آنے کے بعد اہل خانہ اور مقامی کمیونٹی میں بے چینی اور غم کی لہر دوڑ گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حادثہ روس ریڈار لاپتا جہاز مشرق بعید ملبہ