افغان حکومت کو بھی ذمےداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے: حافظ نعیم الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن—فائل فوٹو
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کو بھی ذمے داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
پشاور پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے ہو گا، ہم مذاکراتی عمل میں کام کر سکتے ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان جھگڑے سے مخالفین کو فائدہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان حکومت سے بات چیت کریں، افغان حکومت بھی اپنی زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت تنخواہ داروں سے ٹیکس لیتی ہے، سرمایہ داروں نے 4 ارب ٹیکس نہیں دیا۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ صوبائی حکومت کرم میں امن قائم کرنے کے لیے سب کو ٹیبل پر لائے اور خیبر پختون خوا میں امن و امان کی صورتِ حال کی بنیادی وجوہات کا پتہ لگائے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو مل کر امن و امان کا مسئلہ حل کرنا چاہیے جبکہ خیبر پختون خوا کے تقریباً 12 اضلاع ہیں جو شدید دہشت گردی کا شکار ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ کل کرم میں جو ہوا، حکومتوں کی ناکامی ہے، افغانستان سے بامعنی مذاکرات ہونے چاہئیں۔
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان نے یہ بھی کہا کہ بہت زیادہ آپریشن ہوئے لیکن امن قائم نہیں ہوا، حکومت اسٹیٹ ہولڈرز کو بلا کر بات چیت شروع کرے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسلامی پاکستان حافظ نعیم نے کہا کہ
پڑھیں:
بے حیا کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کردیا، نصر اللہ چنا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-10
کراچی (اسٹاف رپورٹر )جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ چنا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں عالمی دباؤ پر قرآن وسنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ حکومتی سرپرستی میں تعلیمی اداروں میں نشہ اور بے حیائی کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کردیا ہے۔کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کراچی، لاڑکانہ اوررتوڈیرو میںسیرت النبی ؐکے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر امیرضلع ایڈووکیٹ نادرکھوسہ، مقامی امیر رمیز راجا شیخ بھی موجود تھے۔ صوبائی رہنما کا مزیدکہنا تھاکہ اسلام اورکلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آئے ہوئے مملکت پاکستان کو 78 سال گزرچکے ہیں لیکن مسلم اکثریتی ہونے کے باوجود ایک دن کے لیے بھی یہاںرحمت العالمین ؐ کا بابرکت نظام نافذ نہیں کیا گیا جس کا خمیازہ پوری قوم مہنگائی بدامنی رزق کی تنگی سیلاب سمیت بے شمار مسائل کی صورت میں بھگت رہی ہے۔نجات کا واحد حل زندگی کے ہردائرے میں سیرت طیبہ ؐ کو اپنانا ہے۔ ماہ مبارک میں اس عزم کا اظہار کیا جائے کہ ہم مغرب کے فرسودہ اورشیطانی نظام سے نجات اورزندگی کی آخری سانس تک نظام مصطفوی ؐ کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔