حکومت کیخلاف اپنا پلیٹ فارم استعمال کرینگے، کسی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے، حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو نئے انتخابات کا مطالبہ نہیں کرنا چاہئے، فارم 45 موجود ہے تو نئے انتخابات مطالبہ نہیں بنتا، مجھے حیرانی ہے کہ پی ٹی آئی نئے انتخابات کا مطالبہ کیوں کررہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کیخلاف اپنا پلیٹ فارم استعمال کرینگے، کسی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو نئے انتخابات کا مطالبہ نہیں کرنا چاہئے، فارم 45 موجود ہے تو نئے انتخابات مطالبہ نہیں بنتا، مجھے حیرانی ہے کہ پی ٹی آئی نئے انتخابات کا مطالبہ کیوں کررہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ موجودہ اسمبلیوں میں 75 فیصد لوگ فارم 47 پر کامیاب ہوئے ہیں، فیک نیوز کی بات کرنے والے فیک پارلیمنٹ کی بات نہیں کرتے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ صحافی مشکل حالات میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں مگر انہیں ان کے جائز حقوق نہیں مل رہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافی بھی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں جبکہ پوری حکومت اشتہارات پر چل رہی ہے۔ پیکا ایکٹ آزادی اظہار رائے پر حملہ ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بدامنی عروج پر ہے اور کرم میں افسوسناک واقعات پیش آ رہے ہیں۔ گورنر اور وزیر اعلیٰ کے درمیان ہم آہنگی کا فقدان ہے، صوبائی حکومت کو کرم میں امن قائم کرنے کی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موجودہ حالات 9/11 کے بعد کی پالیسیوں کا نتیجہ ہیں، جس سے ملک کو ڈیڑھ سو ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔ افغانستان ہماری محفوظ سرحد تھی لیکن 9/11 کے بعد یہ سرحد غیر محفوظ ہو گئی اور قبائلی عوام کو بے گھر ہونا پڑا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فوجی آپریشن امن کا حل نہیں ہے، پھر بھی آج دوبارہ فوجی آپریشن کی بات کی جا رہی ہے۔ یکطرفہ کارروائیاں نہیں ہونی چاہئیں کیونکہ سب پاکستانی ہیں، دشمن نہیں۔ کشمیر میں ایک لاکھ لوگ شہید ہوچکے ہیں، وہاں بھی امن کی بات کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، پاکستان و افغانستان کے تنازع سے صرف دشمن فائدہ اٹھائیں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان مصالحت کی کوششیں کی جا سکتی ہیں، افغان حکمرانوں کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ امن کا راستہ فوجی کارروائی نہیں بلکہ مذاکرات ہیں۔ تعلیم، صحت اور روزگار کے ذریعے بھی امن قائم کیا جا سکتا ہے، نیشنل ایکشن پلان میں بھی تعلیم اور روزگار کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، مگر آج خیبرپختونخوا میں لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ خیبر پختونخوا میں گیارہ سال سے ایک ہی جماعت کی حکومت ہے مگر تعلیم کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے اعلان کیا کہ رمضان المبارک کے بعد بجلی کی قیمتوں میں کمی اور آئی پی پیز کے خلاف مؤثر تحریک شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی دباؤ سے ہی حکومت آئی پی پیز پر بات کرنے کو تیار ہوئی اور اب اس معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ نئے انتخابات کا مطالبہ انہوں نے کہا کہ مطالبہ نہیں کی بات
پڑھیں:
بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی اربوں کی اووربلنگ شرمناک اقدام) حافظ نعیم(
حکومت کو عوام سے لوٹی ہوئی یہ رقم واپس کرنی چاہیے، اووربلنگ کرپشن اور بدانتظامی کی بدترین شکل ہے
لائن لاسز اور نااہلی چھپانیکیلئے عوام پر 244 ارب کا بوجھ ڈالنا انتہائی شرمناک ہے، ایکس پر اظہار خیال
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے آڈٹ رپورٹ میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اربوں کی اووربلنگ کی نشاندہی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لائن لاسز اور نااہلی چھپانے کے لیے اووربلنگ کے ذریعے عوام پر 244 ارب کا بوجھ ڈالنا انتہائی شرمناک ہے، حکومت کو عوام سے لوٹی ہوئی یہ رقم واپس کرنی چاہیے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اووربلنگ کرپشن اور بدانتظامی کی بدترین شکل ہے۔ حکمرانوں اور اداروں کی نااہلی کی سزا عوام کو مل رہی ہے۔یاد رہے کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئیسکو، لیسکو، میپکو، سیپکو، ہیسکو، پیسکو، کیسکو اور ٹیسکو نے 244ارب کی اووربلنگ کی ہے۔ کمپنیوں نے عوام کو رقم واپسی کے دعوے کیے ہیں تاہم آڈٹ کے دوران اس دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کسی قسم کے دستاویزی ثبوت پیش نہیں کیے۔