بلوچستان گڈز اینڈ ٹرک ایسوسی ایشن کی اپیل پر بلوچستان سے دیگر صوبوں کو  پھلوں، سبزیوں اور دیگر اشیائے خورونوش کی ترسیل بند کردی گئی  ہے۔

منگل کے روز مظاہرین نے ٹرکوں کو بلوچستان کے داخلی اور خارجی راستوں پر احتجاجا روک دیا، مظاہرین کا کہنا ہے کہ پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا میں ٹرک ڈرائیوروں کے ساتھ غیرمنصفانہ سلوک کیا جاتا ہے اور ٹریفک قوانین کے نام پر بھاری جرمانے اور رشوت وصول کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں پہیہ جام ہڑتال جاری، مگر کیوں؟

مظاہرین کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں میں داخل ہوتے ہی بلوچستان کے ٹرکوں کو روک لیا جاتا ہے اور پھر مختلف بہانوں سے ان سے رشوت کی مد میں پیسے وصول کیے جاتے ہیں، رشوت نہ دینے کی صورت میں گاڑی کو بند کر دیا جاتا ہے اور ایسے میں لاکھوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔

مظاہرین نے مزید کہا کہ ایسی صورت میں ہمارا کاروبار کرنا ممکن نہیں رہا، جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے احتجاج جاری رکھیں گے، مظاہرین نے پھلوں اور سبزیوں سمیت دیگر صوبوں کو اشیائے خورونوش کی ترسیل بند کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آل پاکستان بس یونین نے بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال کردی

گڈز اینڈ ٹرک ایسوسی ایشن کے احتجاج کے سبب ایران اور افغانستان سے بھی سامان کی ترسیل کا نظام متاثر ہورہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بلوچستان پاکستان پنجاب خیبرپختونخوا سندھ گڈر اینڈ ٹرک ایسوسی ایشن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان پاکستان خیبرپختونخوا گڈر اینڈ ٹرک ایسوسی ایشن کی ترسیل

پڑھیں:

چاروں صوبوں کی فلور ملز کا وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ

لاہور:

چاروں صوبوں کی 2 ہزار فلور ملز نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نجی شعبہ کو گندم امپورٹ کی فوری اجازت دے۔

فلور ملز کا مطالبہ ہے کہ پاکستان کی گندم مصنوعات دنیا بھر میں ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔

چاروں صوبوں کی فلور ملز ایسوسی ایشن کا لاہور میں بڑا اجلاس ہوا جس میں ملک میں گندم آٹا صورتحال پر غور کیا گیا۔

خیبر پختونخوا فلور ملز ایسوسی ایشن کے نعیم بٹ کا کہنا تھا کہ پنجاب کی فلور ملز صوبائی حکومت کی بین الصوبائی ترسیل پر پابندی کے خلاف مضبوط آواز اٹھائیں۔ پنجاب کی پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے اس لیے وفاقی حکومت گندم امپورٹ کی اجازت دے۔

سندھ فلور ملز ایسوسی ایشن کے عامر عبداللہ نے کہا کہ سال 2024 میں ہونے والی گندم امپورٹ کا فیصلہ درست تھا، بعض فلور ملز رہنماوں کی تنقید بلا جواز ہے۔ سال 2024 میں گندم امپورٹ نہ ہوتی تو کراچی کی فلور ملز کو وافر گندم دستیاب نہ ہوتی۔

سندھ فلور ملز ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے حاجی محمد یوسف نے کہا کہ ملک میں گندم کا شارٹ فال موجود ہے، بحران سے بچنے کے لیے امپورٹ ناگزیر ہے۔

سینٹرل چیئرمین بدرالدین کاکڑ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی دوسرے صوبوں کے لیے گندم آٹا کی ترسیل پر پابندی سے غذائی بحران پیدا ہو رہا ہے، پاکستان کو آئندہ چند ماہ بعد آٹا بحران سے بچانے کے لیے گندم امپورٹ کرنا ہی فوری حل ہے۔

بدرالدین کاکڑ نے کہا کہ وفاقی و صوبائی اداروں کی جانب سے گندم کاشت اور پیداوار کے فراہم کردہ اعدادوشمار درست نہیں۔

پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا کا کہنا تھا کہ امپورٹ کی حمایت کرتا ہوں مگر پنجاب حکومت پاسکو سے گندم لینے بارے بھی غور کرے۔ گندم کا متبادل گندم ہے، محکمہ خوراک پنجاب کے چھاپوں سے مارکیٹ میں گندم کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فرانس میں احتجاج کا سلسلہ جاری‘پیرس سمیت بڑے شہروں میں ٹرینیں‘اہم شاہرائیں بند
  • سیلاب متاثرین کی بحالی، کاروں، سگریٹ اور الیکٹرانک اشیا پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز
  • قومی اداروں کی اہمیت اور افادیت
  • صوبائی وزیر طارق علی ٹالپور اور فریال تالپور کی سرپرستی میں محکمہ سماجی بہبود کرپشن کا گڑھ بن گیا
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا ، کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کےلئے تیار ہیں.اسحاق ڈار
  • چاروں صوبوں کی فلور ملز کا وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ
  • پھل کھائیں یا جوس پئیں؟ ماہرین نے فائدے اور نقصانات بتا دیے
  • زیارت: خشک سالی اور حکومتی بے توجہی نے پھلوں کے بیشتر باغات اجاڑ دیے
  • بلوچستان، کیچ میں آئی ای ڈی دھماکےمیں کیپٹن سمیت 5 جوان شہید،کلیئرنس آپریشن میں پانچ دہشت گرد ہلاک
  • بلوچستان: دشت مند میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ، کیپٹن سمیت 5 جوان شہید