سیاسی سروے 2024-2025: پاکستان تحریک انصاف کی مقبولیت میں کمی، مسلم لیگ (ن) کی حمایت میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) تازہ ترین سیاسی سروے 2024-2025 کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (PTI) اب بھی سب سے زیادہ مقبول جماعت ہے، تاہم اس کی مقبولیت میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ 2024 میں پی ٹی آئی کی حمایت 51.71 فیصد تھی جو 2025 میں کم ہو کر 43.37 فیصد رہ گئی۔پاکستان مسلم لیگ (ن) (PML-N) کی مقبولیت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو 2024 میں 13.
وائس چانسلر کے نوٹس پر ایکشن ،پنجاب یونیورسٹی کی اراضی 50سال بعد ناجائز قابضین سے واگزار کروا لی گئی
جب نوجوانوں سے پوچھا گیا کہ کونسی سیاسی جماعت نے گزشتہ ایک دہائی میں پاکستان کی ترقی میں سب سے اہم کردار ادا کیاہے تو 47فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے سب سے اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ 46فیصد لوگوں نے تحریک انصاف کا نام لیا، پانچ فیصد لوگوں نے جماعت اسلامی جبکہ چار فیصد لوگوں نے پیپلز پارٹی کو ملکی ترقی کے لیے اہم قرار دیا۔نوجوانوں سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان درست سمت میں گامزن ہے تو اس سوال کے جواب میں 21فیصد زائد نوجوانوں نے ملک کو درست سمت میں گامزن قرار دیا جبکہ گزشتہ سال صرف 8فیصد لوگوں نے ملک کی سمت کو درست قرار دیا تھا۔موجودہ حکومت کی پرفارمنس سے متعلق سوال پر 27فیصد لوگوں نے اطمینان کا اظہار کیا جبکہ گزشتہ سال اس سوال پر 10فیصد لوگوں نے ہی اطمینان کا اظہار کیا تھا۔
ماں اور بیٹے کو قتل کرنے والا ملزم 45 سال بعد سائنسی ترقی کی وجہ سے پکڑا گیا
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فیصد لوگوں نے کی مقبولیت
پڑھیں:
عوامی حقوق کی تحریک خالصتاً ایک عوامی اور پرامن جدوجہد ہے، ذیشان حیدر
اسلام آباد میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد اپنا ردعمل دیتے ہوئے ذیشان حیدر نے کہا کہ تحریک انصاف 29 ستمبر کو عوام کے ساتھ مل کر بھرپور احتجاج کرے گی تاکہ دنیا کو دکھایا جا سکے کہ یہ تحریک صرف اور صرف عوامی حقوق، سستے آٹے، بجلی اور شفاف حکمرانی کے لیے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر نے واضح کیا ہے کہ عوامی حقوق کی تحریک خالصتاً ایک عوامی اور پرامن جدوجہد ہے، جسے کرپٹ سیاسی مافیا اپنی بقا اور مراعات بچانے کے لیے سازشوں اور پروپیگنڈا کے ذریعے بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اسلام آباد میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد اپنا ردعمل دیتے ہوئے ذیشان حیدر نے کہا کہ (APC) میں تحریک انصاف شامل نہیں تھی اور یہ باعثِ اطمینان ہے کہ سابق وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی اور دیگر قیادت نے اس بے ایمانی اور خطرناک پروپیگنڈا کا حصہ بننے سے انکار کیا، کرپٹ موروثی قیادت کا یہ دعویٰ کہ بھارت آزاد کشمیر میں عوامی تحریک کو منظم کر رہا ہے دراصل عوامی جدوجہد کو بدنام کرنے اور ریاستی اداروں کو الجھانے کی سازش ہے۔ یہ تاثر دینا کہ آزاد کشمیر کے عوام اپنی محرومیوں پر آواز اٹھا کر کسی بھارتی ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں عوام کی توہین ہے۔ فوج بھی ہماری ہے اور ملک بھی ہمارا ہے فوج کے ساتھ یکجہتی ہمارے خون میں شامل ہے، مگر کرپٹ ٹولہ عوامی احتجاج کو فالس فلیگ آپریشن میں بدلنے کی سازش کر رہا ہے، جیسا کہ 9 مئی کے واقعات میں کیا گیا تھا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ تحریک انصاف 29 ستمبر کو عوام کے ساتھ مل کر بھرپور احتجاج کرے گی تاکہ دنیا کو دکھایا جا سکے کہ یہ تحریک صرف اور صرف عوامی حقوق، سستے آٹے، بجلی اور شفاف حکمرانی کے لیے ہے۔ تحریک انصاف آزاد کشمیر نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بروقت مداخلت کرے اور اس عوامی تحریک کے جائز مطالبات تسلیم کرتے ہوئے کرپٹ سیاسی مافیا کو مزید سازشوں سے روکے، عوامی ایکشن کمیٹی درحقیقت عوام کی آواز ہے اور تحریک انصاف اس کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے۔