بابر اعظم کیلئے بہترین چوائس نمبر 3 پر کھیلنا تھی: محمد عامر
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر کا کہنا ہے کہ اُمید ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان ٹیم بھی اچھا کھیلے گی۔
’نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہت بڑا ایونٹ ہو رہا ہے۔
محمد عامر کا کہنا ہے کہ خوشی کی بات ہے چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کے لیے بہترین چوائس نمبر 3 تھی، انہیں اوپننگ نہیں کرنی چاہیے تھی، ان کو رنز کرنے سے متعلق آئیڈیا ہے، بڑے پلیئر ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کی کبھی پرفارمنس ہوتی ہے کبھی نہیں، سب سے پہلے لوگوں کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسمگل شدہ گاڑیوں کی روک تھام کیلئے نیا قانون تجویز، چیسس نمبر میں چھیڑ چھاڑ پر گاڑی ضبط ہوگی
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے اسمگل شدہ گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے نیا قانون تجویز کر دیا، جس کے تحت ایسی گاڑیاں جو چیسس نمبر میں چھیڑ چھاڑ یا تبدیلی کی شکار ہوں گی، انہیں ضبط کر لیا جائے گا۔
مجوزہ نئے قانون کے مطابق اگر کسی گاڑی کا چیسس نمبر تبدیل یا کٹ اینڈ ویلز کیا گیا ہو یا چیسس نمبر میں کوئی ایسا مواد بھرا گیا ہو جو اس کی اصل حالت کو چھپانے کے لیے استعمال کیا گیا ہو تو اسے اسمگل شدہ تسلیم کیا جائے گا، چاہے وہ کسی بھی موٹر رجسٹریشن اتھارٹی سے رجسٹرڈ ہو قانون کے تحت گاڑیوں کی فارنزک تحقیقات کی جائیں گی تاکہ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کا پتا چلایا جا سکے۔
مجوزہ قانون کے تحت اگر گاڑی کی فارنزک تحقیقات میں چیسس نمبر یا اس کے حصے میں کوئی تبدیلی یا چھیڑ چھاڑ کی نشان دہی ہوتی ہے تو اس گاڑی کو اسمگل شدہ سمجھا جائے گا اور فوراً ضبط کر لیا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے یہ سخت اقدامات اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ غیر قانونی طریقے سے درآمد کی جانے والی گاڑیوں کا خاتمہ کیا جا سکے اور سڑکوں پر صرف قانونی اور محفوظ گاڑیاں چلائی جا سکیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق یہ قانون گاڑیوں کی چوری اور غیر قانونی تجارت کو روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
حکام نے عوام کو آگاہ کیا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی گاڑی کی خریداری سے اجتناب کریں جس میں چیسس نمبر میں چھیڑ چھاڑ یا غیر معمولی تبدیلی ہو، اس کے علاوہ، گاڑیوں کے مالکان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کی فارنزک چیکنگ کروا کر ان کے قانونی ہونے کو یقینی بنائیں۔