WE News:
2025-04-25@11:52:58 GMT

چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی

پاکستان گو کہ سہ فریقی ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچ کر بھی میدان نہ مار سکا۔ لیکن اب اس ٹیم کا سب سے بڑا امتحان چیمپیئنز ٹرافی میں ہونے والا ہے جوکہ آج سے شروع ہورہی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کا اس ایونٹ کا افتتاحی میچ بھی نیوزی لینڈ سے ہی ہے۔ جس کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم سہ فریقی ٹورنامنٹ کے لیگ میچ اور فائنل میں شکست سے دوچار ہوئی تھی۔

یہ پے در پے ملنے والی ہار پاکستانی ٹیم کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا چکی ہے۔ چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستانی ٹیم کا اعلان ہوچکا ہے۔ کھلاڑیوں کے انتخاب پر کئی سوال کھڑے ہورہے ہیں۔ بالخصوص وہ کھلاڑی جنہیں ایک طویل عرصے بعد ٹیم کا حصہ بنایا۔ ان میں خوش دل شاہ اور فہیم اشرف کے نام نمایاں ہیں۔ لیکن توجہ طلب بات یہ ہے کہ حالیہ سیریز کے 2میچز میں خوش دل شاہ کی پرفارمنس ایسی نہیں رہی کہ وہ خود اس پر ’خوش‘ ہوسکیں۔ اسی طرح فہیم اشرف کے متعلق کرکٹ کے کرتا دھرتا اس ’خوش فہمی‘ کا شکار ہیں کہ وہ آل راؤنڈر ہیں لیکن ان کا حال بھی خوش دل شاہ سے کم نہیں۔

انہی کے نقش قدم پر فاسٹ بالر محمد حسنین بھی چل رہے ہیں۔ اسی لیے خیال کیا جارہا ہے کہ اس بار چیمپیئنز ٹرافی میں اپنے ہی میدانوں پر پاکستانی ٹیم کو کڑی محنت کرنی پڑے گی۔ بلے بازوں کو پچ پر کھڑے ہو کر اپنی ذمے داری نبھانی پڑے گی۔ بولرز کے لیے بھی سخت آزمائش شروع ہونے والی ہے۔ جبکہ فیلڈرز نے جس طرح سہ فریقی ٹورنامنٹ کے فائنل میں کیچز ڈراپ کیے، اس میں کوئی شبہ نہیں کہ فیلڈنگ کے شعبے میں پاکستان کی حالت تشویشناک ہے، لیکن توقعات اور امیدیں تو بلند ہیں۔

بات کی جائے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اب تک کے چیمپیئنز ٹرافی کے مقابلوں کی 1998سے 2017تک 23میچز کھیلے ہیں ان میں سے 12میں ناکامی ہوئی جبکہ 11میں دفاعی چیمپیئن پاکستان سرخرو رہا۔ پاکستان کا ان ایونٹ میں سب سے زیادہ اسکور 338رنز رہا ہے۔ جوکہ چیمپیئنز ٹرافی2017کے فائنل میں اس ٹیم نے بھارت کے خلاف بنایا تھا اور پہاڑ جیسا اسکور کھڑا کرنے کے بعد پاکستان ناصرف یہ میچ جیتا بلکہ فائنل کا بھی مقدر کا سکندر رہا۔ یہی نہیں اسی میچ میں 180رنز کی برتری سے جیت بھی پاکستان کی اب تک کی سب سے بڑے مارجن سے کامیابی تھی۔

بات کی جائے پاکستان کے کم تر اسکورکی تو یہ 2006میں بھارتی شہر موہالی میں جنوبی افریقا کے خلاف 89رنز بنا کر قائم کیا۔ بدقسمتی سے یہ میچ پاکستان ہار گیا۔ کم سے کم مارجن سے جیت کی بات کی جائے تو پاکستان اس معاملے میں 19رنز سے جیتا جوکہ 2017میں جنوبی افریقا کے خلاف تھا۔ وکٹ کے اعتبار سے ستمبر 2004میں بھارت کے خلاف 3 وکٹوں سے کامیابی حاصل ہوئی۔

پاکستان کے نمایاں بلے باز

محمد یوسف نے 13میچز کی 12اننگز میں 484رنز جوڑ کر پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز حاصل کیا۔ ان میں کوئی سینچری تو نہیں تھی لیکن 3نصف سینچریاں شامل ہیں۔ موجودہ کرکٹ ٹیم میں فخرزمان نمایاں ہیں جنہوں نے 4اننگز میں 252رنزبنائے ہیں۔ فخر زمان اس اعتبار سے 5ویں نمبر پر ہیں۔

بابراعظم نے بھی فخر زمان کی طرح ایک ہی  چیمپئنز ٹرافی کھیلی جنہوں نے 5اننگز میں 133رنز جوڑے ہیں۔ انفرادی اسکور میں شعیب ملک 128رنز بنا کر اس معاملے میں پاکستان کے سبھی بلے بازوں سے آگے ہیں۔ شعیب ملک نے یہ بڑا مجموعہ بھارت کے خلاف 2009میں سنچورین کے میدان میں بنایا تھا۔ ان کے بعد دوسرے نمبر پر کوئی اور نہیں فخر زمان ہی ہیں جنہوں نے 2017کے فائنل میں 114رنز کا کارنامہ کیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ موجودہ کرکٹ ٹیم کے اسکواڈ میں فخر زمان کے علاوہ کوئی بھی بلے باز ایسا نہیں جس نے  چیمپیئنز ٹرافی میں سینچری بنائی ہو۔ پاکستان کی طرف سے اس معاملے میں سعید انور 2سینچریوں کے ساتھ سب پر بازی لے گئے ہیں۔

شاہد آفریدی چھکوں میں شعیب ملک صفر میں آگے

بوم بوم آفریدی نے ایونٹ کے 13میچز میں پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ 10چھکے مارے ہیں۔ دوسری طرف شعیب ملک کے نام کے ساتھ یہ منفرد ریکارڈ بھی ہے کہ وہ 3بار بغیر کھاتہ کھولے ڈریسنگ روم لوٹ گئے۔

بالنگ میں کون آگے؟ کس کا ریکارڈ بہتر؟

سب سے زیادہ چھکے مارنے والے شاہد آفریدی کے پاس یہ منفرد اور اچھوتا ریکارڈ بھی ہے کہ وہ پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ 14 شکار کرچکے ہیں۔ انہوں نے یہ اعزاز پانے کے لیے 13میچز کھیلے۔ شاہد آفریدی کی ان وکٹوں میں 11رنز کے بدلے 5وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ بھی ہے۔ آفریدی نے یہ کارنامہ کینیا کے خلاف 2004میں برمنگھم میں قائم کیا تھا۔ اور وہ اس میچ کے بہترین کھلاڑی بھی رہے تھے۔

وکٹوں کے پیچھے بہترین کھلاڑی

کامران اکمل، معین خان، سرفراز احمد اور راشد لطیف اس معاملے میں سرخرو رہے ہیں کہ انہوں نے وکٹوں کے عقب میں 14کھلاڑیوں کو دبوچا۔ جبکہ معین خان نے 10، سرفراز احمد نے 9جبکہ راشد لطیف نے 2شکار کیے ہیں۔ جہاں تک کامران اکمل کے 14شکار کی بات ہے تو ان میں 11کیچ اور3اسٹمپ شامل ہیں۔ یہ کامران اکمل ہی تھے جنہوں نے کسی میچ میں 5بلے بازوں کو وکٹوں کے پیچھے دبوچا تھا۔

یہ کارنامہ انہوں نے 2013میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اوول کے میدان پر بنایا۔ بطور فیلڈر شعیب ملک 9کیچ پکڑ چکے ہیں جبکہ موجودہ ٹیم میں بابراعظم کے ہاتھوں میں 4بلے باز کیچ تھما چکے ہیں۔ پاکستان کی طرف سے شعیب ملک وہ کھلاڑی ہیں جنہوں نے سب سے زیادہ 20میچز  چیمپیئنز ٹرافی کے کھیلے ہیں۔ ان کے بعد محمد یوسف اور شاہد آفریدی کے میچز کی تعداد یکساں طور پر 13ہی ہے۔

سب سے اچھا کپتا ن کون؟

اس معاملے میں سرفراز احمد کا ریکارڈ دیگر کپتانوں سے خاصا بہتر ہے۔ جنہوں نے 5میچز میں قیادت کی اور صرف ایک میچ میں شکست ہوئی اور 4 میں کامیابی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سفیان خان

سفیان خان کئی اخبارات اور ٹی وی چینلز سے وابستہ رہے ہیں۔ کئی برسوں سے مختلف پلیٹ فارمز پر باقاعدگی سے بلاگز بھی لکھتے ہیں۔

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستان کی طرف سے اس معاملے میں پاکستانی ٹیم کے فائنل میں میں پاکستان شاہد آفریدی سب سے زیادہ شعیب ملک جنہوں نے کے خلاف رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

بھارتی اقدامات پر فوری ردعمل دنیا مناسب نہیں ہے

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 23اپریل 2025ء ) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارتی اقدامات پر فوری ردعمل دنیا مناسب نہیں ہے، ہم صورتحال میں شدت نہیں چاہتے، اس کو ڈی فیوز کرنا چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور پاکستان کیساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے کے اقدامات کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف کا ردعمل سامنے آیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بھارت بہت عرصے سے سندھ طاس معاہدے سے نکلنے کی کوشش میں ہے، وہ یکطرفہ طور پر اس سے نہیں نکل سکتا، اس میں اور لوگ بھی شامل ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ بھارتی اقدامات پر فوری ردعمل دنیا مناسب نہیں ہے، ہم صورتحال میں شدت نہیں چاہتے، اس کو ڈی فیوز کرنا چاہتے ہیں، بھارت کو جامع جواب دیں گے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب حکومت پاکستان نے قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔ اجلاس کل بروز جمعرات کو ہو گا، وزیر اعظم شہباز شریف اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں سول اور عسکری قیادت شرکت کریں گے، اجلاس میں بھارتی اقدامات پر جوابی اقدامات کے حوالے سے غور کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ فوری معطل کرنے کا اعلان کیا۔

پہلگام حملے پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں سکیورٹی اجلاس ہوا۔ سکیورٹی اجلاس میں وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ نے شرکت کی، اجلاس میں مشیر قومی سلامتی اجیت دیول اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر سمیت دیگر وزرا بھی موجود تھے۔ اجلاس کے دوران اہم فیصلے کیے گئے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق بھارت نے پاکستان کے ساتھ 1960 کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دریائے سندھ اور اس کی معاون ندیوں کے پانی کی تقسیم سے متعلق ہے۔

اس کے ساتھ ہی بھارت نے پاکستان کے ساتھ دیگر سفارتی اور سرحدی تعلقات کو بھی سخت کرنے کے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ بھارتی حکام نے اٹاری واہگہ سرحد پر واقع اٹاری چیک پوسٹ کو فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان واحد سڑک رابطہ ہے۔ اس کے علاوہ بھارت میں موجود تمام پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستانی سفارت کاروں کے ویزوں کو محدود کردیا جائے گا جبکہ پاکستانی شہریوں کے لیے سارک کے تحت ویزوں کی سہولت مکمل طور پر ختم کردی گئی ہے اور اس کے نتیجے میں پاکستانی شہریوں کو اب بھارت کے ویزے حاصل نہیں ہوسکیں گے۔ بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے دفاعی اتاشی کو بھی فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی، بالخصوص کشمیر کے تنازع اور سرحدی مسائل کے تناظر میں کیے گئے ہیں۔وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کو سات روز میں واپس جانا ہوگا اور پاکستانی اتاشی کو ناپسندیدہ شخص قرار دیدیا گیا۔ بھارتی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا اور یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کردیا جائے گا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان عالمی بینک کی ثالثی سے 1960 سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا جس کا مقصد دریائے سندھ سمیت دیگر دریاؤں کے پانی کی منصفانہ تقسیم تھا۔ معاہدے کے تحت بھارت کو 3 مشرقی دریاؤں بیاس ، راوی اور ستلج کا زیادہ پانی ملتا ہے۔ تینوں مشرقی دریاؤں پر بھارت کا کنٹرول زیادہ ہوگا۔ مقبوضہ کشمیر سے نکلنے والے مغربی دریاؤں چناب اور جہلم اور سندھ کا زیادہ پانی پاکستان کو استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔ معاہدے کے باوجود بھارت کی جانب سے مسلسل اس کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارت نے معاہدے کے باوجود پاکستان کو پانی سے محروم رکھا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی عوام بھارت کو منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں: مراد علی شاہ
  • مودی دہشت گردی کے جہادی جواب کی ضرورت
  • بھارت میں ایشیاکپ، ٹی20 ورلڈکپ اور چیمپئینز ٹرافی کا مستقبل کیا ہوگا؟
  • بھارتی اقدامات پر فوری ردعمل دنیا مناسب نہیں ہے
  • اسلام آباد بمقابلہ ملتان ، کھلاڑیوں نے بازو پر کالی پٹی کیوں باندھی؟ جانئے
  • اسلام آباد یونائیٹڈ نے دو غیر ملکی کھلاڑیوں کی جگہ ٹیم میں متبادل کھلاڑی شامل کر لیا
  • اسلام آباد یونائیٹڈ کو 2 غیرملکی کھلاڑیوں کی صورت میں بڑا دھچکا
  • پیپلزپارٹی سندھ میں 16 سال سے ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے‘ عظمیٰ بخاری
  • پیپلز پارٹی سندھ میں 16 سال سے ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے: عظمیٰ بخاری
  • ایف بی آر کا پاکستان کسٹمز کے گریڈ سولہ سے اوپر کے افسران کو مالی انعامات دینے کا فیصلہ