ملک کے 40 ہزار میگا ریٹیل اسٹورز کی سیلز معلومات ایف بی آر کو دینا لازم قرار
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نمائندہ جسارت) ملک بھرمیں 40 ہزار میگا ریٹیل اسٹورز کو ایف بی آر سسٹم سے24گھنٹوں میں منسلک کرنا لازمی قرار دے دیا گیا۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس رولز میں ترامیم متعارف کرادیں جس کے تحت میگا ریٹیل اسٹورز کو سیلز کی معلومات ایف بی آر کو فراہم کرنا بھی لازمی قرار دیاگیا گیا ہے۔ایف بی آر کے مطابق بڑے اسٹورز کی فروخت کا ڈیٹا 24گھنٹوں کے اندر ایف بی آر کو موصول ہوجائے، بروقت درست ڈیٹا موصول نہ ہونے پر مذکورہ ٹیئرون ریٹیلرز کو سیل کیاجاسکے گا اور اسٹورز کو ڈی سیل کرنے کا اختیار کمشنر ان لینڈ ریونیو کو دیا گیا ہے۔ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جرمانے کی ادائیگی کے 24گھنٹوں میں اسٹور ڈی سیل کرنے کے آرڈر دیے جائیں گے جب کہ سافٹ ویئر سے متعلقہ تمام خامیوں کو اسٹور دور کرنے کا پابند ہو گا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر
پڑھیں:
جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
میرواعظ کشمیر نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ایسے میں انجمن اوقاف نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ حکام نے ایک بار پھر تاریخی عیدگاہ سرینگر اور جامع مسجد سرینگر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کی اجازت نہیں دی۔ مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ ادھر میرواعظِ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے"۔
اس دوران جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر مسلسل پابندیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ عمر عبداللہ نے بتایا "مجھے امید ہے کہ یہ عید ہندوستان اور دنیا کے مسلمانوں کے لئے بہتر دن لائے گی، مجھے امید ہے کہ یہ امن لائے گا اور بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرے گا"۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب ہم عید منا رہے ہیں، مجھے ذاتی طور پر افسوس ہے کہ ایک بار پھر سرینگر کی مشہور جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان فیصلوں کے پیچھے وجوہات نہیں جانتا، لیکن ہمیں اپنے لوگوں پر بھروسہ کرنا سیکھنا چاہیئے۔