ٹیلر سوئفٹ نے پانچویں بار گلوبل ریکارڈنگ آرٹسٹ آف دی ایئر کا اعزاز حاصل کیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
کیلیفورنیا:امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ نے ایک اور شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے انٹرنیشنل فیڈریشن آف دی فونوگرافک انڈسٹری (IFPI) کی جانب سے 2024 کے لیے گلوبل ریکارڈنگ آرٹسٹ آف دی ایئر کا اعزاز اپنے نام کر لیا۔ یہ پانچواں موقع ہے جب سوئفٹ کو یہ اعزاز ملا ہے، جو ان کے عالمی سطح پر غیر معمولی کامیابیوں کی عکاسی کرتا ہے۔
ان کی حالیہ کامیاب البم "The Tortured Poets Department” نے دنیا بھر میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔ یہ البم گلوبل البم، گلوبل ونائل البم، گلوبل اسٹریمنگ البم اور گلوبل البم سیلز کے چارٹس میں سرفہرست رہی، اور اس کی 5.
ٹیلر سوئفٹ کا "Eras” ٹور بھی عالمی سطح پر بے پناہ کامیاب رہا، جس نے ایک ارب ڈالرز سے زائد کی آمدنی حاصل کی اور اس کے پچھلے البمز کی مقبولیت میں مزید اضافہ کیا۔
IFPI کی چیف ایگزیکٹیو وکٹوریہ اوکلی نے سوئفٹ کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سال ٹیلر سوئفٹ کے لیے ایک شاندار سال رہا ہے، جس میں انہوں نے اپنے فن اور محنت کے ذریعے دنیا بھر میں اپنی شناخت مزید مضبوط کی۔
ٹیلر سوئفٹ کو یہ اعزاز پہلی بار 2014 میں دیا گیا تھا اور پھر 2019، 2022 اور 2023 میں بھی انہیں یہ ایوارڈ دیا گیا۔ یہ کسی بھی فنکار کی سب سے زیادہ بار حاصل کرنے والی کامیابی ہے، جو سوئفٹ کی عالمی مقبولیت اور شاندار کامیابیوں کو ثابت کرتا ہے۔
ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر نے ایئر ڈیفنس کی حقیقت کا پردہ چاک کردیا
بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر ہرجیت سنگھ نے بھارتی فوج کے اندر پھیلی افراتفری، ذہنی عدم توازن اور فیصلہ سازی کی ناکامی کو بے نقاب کردیا ہے۔
دی وائر کے مطابق ہرجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی ایئر ڈیفنس میں شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کے حامل بہت سےافسران ہیں۔ بھارتی فوج کا ایئر ڈیفنس نظام دراصل ایک افسوسناک کہانی اور کھلا مذاق ہے۔ ایئر ڈیفنس جوائن کرلو، پرسکون زندگی گزارو۔
ہرجیت سنگھ نے کہا کہ بھارتی فوج میں ہر افسر جنرل کے منصب کے لیے کوشاں ہوتا ہے۔ یہی دباؤ بھارتی ایئر ڈیفنس میں شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کو جنم دیتا ہے۔ میں نے خود ایئر ڈیفنس آرٹلری میں کئی نفسیاتی مسائل کے حامل افسران دیکھے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہرجیت سنگھ نے مزید کہا کہ اگر بھارتی ایئر ڈیفنس کا اصل ساز و سامان دیکھیں تو صورتحال اور بھی واضح ہو جاتی ہے۔ بھارتی ایئر ڈیفنس کے پاس آج بھی تقریباً 80 فیصد ایئر ڈیفنس توپیں موجود ہیں۔ یہ توپیں جدید جنگی ماحول میں مکمل طور پر بےکار ہو چکی ہیں۔
ہرجیت سنگھ کے مطابق آج کے ڈرونز، کروز میزائلز اور ہائپرسانک ٹیکنالوجی کے دور میں یہ توپیں کہاں استعمال ہوں گی؟۔ بھارتی ایئر ڈیفنس کے ڈرونز بھی نہایت کم معیار کے ہیں، یہ بمشکل قابلِ پرواز ہوتے ہیں۔
بھارتی ایئر ڈیفنس کا افسر کہتا ہے میں ریڈار آن نہیں کر سکتا، کیونکہ اس کا پتا چل جائے گا۔ تو پھر سوال یہ ہے کہ جب ریڈار ہی نہیں چلے گا تو دشمن کے طیارے، میزائل یا ڈرونز کا پتا کیسے لگے گا؟۔
یہ تمام حقائق بھارتی فوج کے ایئر ڈیفنس نظام کی نااہلی اور اندرونی خرابیوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ بھارتی ایئر ڈیفنس آج بھی ایک غیر مؤثر، فرسودہ اور ناتجربہ کار ڈھانچے پر قائم ہے۔