آئی سی سی ون ڈے رینکنگ، بابر اعظم سے پہلی پوزیشن چھن گئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے آغاز پر ون ڈے پلیئر ز کی رینکنگ جاری کردی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) کی جانب سے جاری رینکنگ کے مطابق بھارت کے شبمن گل ون ڈے کے نمبر ون بیٹر بن گئے ہیں جبکہ پاکستان کے سابق کپتان بابر اعظم ایک درجہ تنزلی کے بعد اب دوسرے نمبر پر چلے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 25 سالہ بھارتی کرکٹر شبمن گل کے 796 اور پاکستان کے سابق کپتان بابر اعظم کے 773 رینکنگ پوائنٹس ہیں۔
آئی سی سی کی جاری کردہ نئی ون ڈے رینکنگ کے مطابق بھارت کے روہت شرما کی تیسری، جنوبی افریقا کے اینرک کلاسن ایک درجہ بہتری کے بعد چوتھے اور نیوزی لینڈ کے ڈیرل مچل دو درجے ترقی کے بعد پانچویں نمبر پر آگئے۔
آئی سی سی ون ڈے بولرز کی رینکنگ میں سری لنکا کے مہیش تھیکشانا نمبر ون بولر بن گئے ہیں جبکہ راشد خان ایک درجہ تنزلی کے بعد دوسرے نمبر پر چلے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بابر اعظم کا نیا سنگ میل ، ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلےباز بن گئے
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ایک اور بڑا اعزاز اپنے نام کرلیا، وہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر بن گئے ہیں۔
بابر نے یہ کارنامہ لاہور میں جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی کے دوران سرانجام دیا، جب انہوں نے اپنی اننگز کا نوواں رن مکمل کیا تو وہ بھارت کے سابق کپتان روہت شرما کا عالمی ریکارڈ توڑنے میں کامیاب ہوگئے۔
روہت شرما نے اپنے کیریئر میں 159 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 4231 رنز بنائے تھے، جب کہ بابر اعظم کو یہ ریکارڈ توڑنے کے لیے صرف 9 رنز درکار تھے — جو انہوں نے اعتماد بھرے انداز میں حاصل کر لیے۔
یہ اعزاز بابر کے شاندار اور مستقل مزاج بیٹنگ کی ایک اور بڑی پہچان ہے۔ وہ پاکستان کے لیے کئی سالوں سے مختصر فارمیٹ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور دنیا کے چند سب سے زیادہ قابلِ اعتماد بلے بازوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔
قابلِ ذکر بات یہ بھی ہے کہ بابر اعظم کو گزشتہ سال دسمبر میں جنوبی افریقا کے خلاف سیریز کے بعد ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ سے ڈراپ کر دیا گیا تھا، تاہم ایشیا کپ 2025 میں ٹیم کی ناکامی کے بعد انہیں دوبارہ قیادت سونپی گئی — اور واپسی پر ہی انہوں نے ایک بڑا عالمی ریکارڈ اپنے نام کر کے شاندار کم بیک کیا۔
بابر کا یہ کارنامہ نہ صرف پاکستان کے لیے فخر کا باعث ہے بلکہ ان کے مداحوں کے لیے بھی ایک یادگار لمحہ ہے، جنہوں نے ہمیشہ ان کی کلاس، مستقل مزاجی اور خاموش قیادت پر یقین رکھا۔