چینی حکومت نے اردن کے ذریعے غزہ کو ہنگامی انسانی امداد فراہم کی ہے ،وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
بیجنگ :چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدردفتر میں زور دیا ہے کہ غزہ کے تنازعے کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے اور بین الاقوامی برادری کو اس معاملے پر اہمیت دینی چاہئے۔بدھ کے روزگو جیاکھون نے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کے حتمی حل کو “دو ریاستی حل” کے درست راستے پر واپس آنا چاہئے اور فلسطین اور اسرائیل کے پرامن بقائے باہمی اور مشترکہ ترقی کے حصول کے مقصد کو مکمل ہونا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی غزہ کی سنگین انسانی صورتحال پربین الاقوامی برادری کی جانب سے مستقل توجہ اور حمایت میں اضافے کی بھی ضرورت ہے۔چینی ترجمان نے بتایا کہ حال ہی میں، چینی حکومت نے اردن کے ذریعے غزہ کو ہنگامی انسانی امداد فراہم کی ہے، جس میں 60،000 کھانے کے پارسلز شامل ہیں، جن میں سے تقریباً 12،000 کھانے کے پارسلز کی پہلی کھیپ بھیجی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن و استحکام کے حصول کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر مسلسل کوششیں جاری رکھے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ میں فضاء سے انسانی امداد گرانا صرف ایک دکھاوا ہے، حماس
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں اسماعیل الثوابته کا کہنا تھا کہ غزہ میں ہوائی شو بازی کی ضرورت نہیں۔ بلکہ اس خطے کو ایک کھلا انسانی راستہ اور روزانہ کی بنیاد پر باقاعدہ امدادی ٹرکوں کی روانگی درکار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج غزہ میں سرکاری انفارمیشن آفس کے سربراہ "اسماعیل الثوابته" نے اس پٹی میں ہوائی امداد کی بحالی کی خبروں کی تردید کی اور اسے محض ایک نمایش قرار دیا۔ انہوں نے مغربی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ہوائی شو بازی کی ضرورت نہیں۔ بلکہ اس خطے کو ایک کھلا انسانی راستہ اور روزانہ کی بنیاد پر باقاعدہ امدادی ٹرکوں کی روانگی درکار ہے۔ اسماعیل الثوابتہ نے اس بات پر زور دیا کہ محصور اور بھوک سے متاثرہ غزہ کے شہریوں کی جان بچانے کا واحد راستہ یہی بنیادی ضرورت پوری کرنا ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ غزہ پر سعودی عرب کی جانب سے ہوائی امداد پہنچائی جا رہی ہے تاہم CNN نے رپورٹ دی کہ یہ ویڈیو گزشتہ سال کی ہے۔ اسماعیل الثوابتہ کا مذکورہ بالا بیان اس وقت سامنے آیا جب چار دن پہلے ایک صیہونی اہلکار نے امریکی چینل فاکس نیوز کو بتایا تھا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی ہوائی امداد کی رسائی کے لئے اسرائیل اور مغربی ایشیا کے تین ممالک کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ اس اہلکار نے دعویٰ کیا کہ ان ممالک میں سے ایک نے اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے عملی اقدامات شروع کر دئیے ہیں۔