عمران خان کو نااہلی ختم کرنیکی پیشکش کی جا رہی ہے: حامدرضا کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے دعویٰ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 3 ماہ میں نااہلی ختم کرنے کی پیشکش کی جا رہی ہے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا یہ دعویٰ بھی مسترد کر دیا کہ عمران خان جیل سے نکلنے کے لئے منت سماجت کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی نے کسی لیڈر کی رہائی کا مطالبہ نہیں کیا بلکہ عمران خان کو 3 ماہ میں نااہلی ختم کرنے کی پیشکش کی جا رہی ہے۔
مسلم لیگ ن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ پر حملہ سب سے بھیانک تھا تاہم قومی اسمبلی میں صورتحال اس سے بھی بدتر ہے، قائد حزب اختلاف کو فلور نہیں دیا جاتا جبکہ پنجاب کا ایس ایچ او دیگر صوبوں کے آئی جیز سے بھی طاقتور ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کیلئے پہلے بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنے کی شرط رکھی، جب عمران خان کو 14 سال سزا ہوئی تو مذاکرات ہی ختم کردیے۔
مصدق ملک نے مزید کہاکہ پولرائزیشن اتنی ہوگئی ہے کہ سیاسی اختلاف دشمنی تک پہنچ گئے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی نے خود کہا کہ لیڈرکوبنی گالہ بھیجنے کی تجویز انہوں نے خود دی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: عمران خان کو پی ٹی آئی
پڑھیں:
پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہو گا، پاکستان قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اقوام متحدہ میں اسرائیلی کی رکنیت کی معطلی کی تجویز کے حامی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔ جبکہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں سے خطاب میں کہا کہ [حماس] کو امریکا کی طرف سے تجاویز پر توجہ مرکوز کرنی تھی لیکن کیا آپ نے کبھی ایسی جارحیت کے بارے میں سنا ہے؟ کہ ایک ایسی ریاست جو مذاکرات کے لیے مستقل مزاجی سے کام کر رہی ہو، ایک ایسی ریاست جو مذاکرات میں ثالث ہے اور پھر اسی مقام پر جارحیت کی گئی ہو جہاں مذاکرات ہو رہے ہیں۔(جاری ہے)
امیر قطر نے سوال کیا کہ اگر اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں؟ اگر آپ یرغمالیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں تو پھر وہ تمام مذاکرات کاروں کو کیوں قتل کر رہے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے مذاکراتی وفود کی میزبانی کیسے کر سکتے ہیں جب کہ وہ ہمارے ملک پر فضائی حملے کے لیے ڈرون اور طیارے بھیجتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سوالوں کی ضرورت نہیں یہ صرف بزدلانہ جارحیت ہے ایسے فریق کیلیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنے خطاب میں امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کو دوحا آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی حالانکہ قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کےلیے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹراسرائیل کا ایجنڈاعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔