نیب متحرک ،، مفرور ملک ریاض ، علی ریاض اور پرویز الہی کے خلاف نیب رینفرنسز دائر ،، کون کونسے پراجیکٹس اور کتنے ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر ہوا، تفیلات سب نیوزپر
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
نیب متحرک ،، مفرور ملک ریاض ، علی ریاض اور پرویز الہی کے خلاف نیب رینفرنسز دائر ،، کون کونسے پراجیکٹس اور کتنے ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر ہوا، تفیلات سب نیوزپر Real estate tycoon Malik Riaz waves as he leaves the Supreme Court on his contempt of court case in Islamabad June 21, 2012. Pakistan's top court stopped short of indicting the son of its chief justice and a billionaire businessman, kicking into the long grass corruption allegations that damage its credibility.
اسلام آباد (سب نیوز )قومی احتساب بیورو (نیب) نے نیومری پراجیکٹ گالف سٹی اور رکھ تخت پڑی ریفرنس دائر کردیا۔پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کیخلاف نیب نے نیومری پراجیکٹ گالف سٹی اور رکھ تخت پڑی ریفرنس دائر کردیئے، نیب ذرائع کے مطابق ملک ریاض، محبوب شوکت، محمد عرفان الہی سمیت 28 ملزمان کے خلاف احتساب عدالت میں نیو مری پراجیکٹ گالف سٹی ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔
، موضع رکھ تخت پڑی راولپنڈی ریفرنس میں چودھری پرویز الہی، ملک ریاض اور احمد علی ریاض سمیت 18 ملزمان کو نامزد کیا گیا۔نیومری پراجیکٹ گالف سٹی ریفرنس میں ملزمان پر ساڑھے 4 ہزار کنال سرکاری اراضی پر قبضے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ملک ریاض کے خلاف ساڑھے 4 ہزار کنال سرکاری اراضی پر قبضہ کرکے اسے گالف سٹی میں شامل کرنے کے الزامات کے شواہد شامل ہیں، ملک ریاض نے محکمہ مال اور محکمہ جنگلات کے افسران کی ملی بھگت سے سرکاری زمین اور شاملات پر مشتمل دہی رقبے بحریہ ٹان کے رہائش منصوبے مری گولف سٹی میں شامل کئے۔موضع رکھ تخت پڑی میں ملزم چودھری پرویز الہی نے 2006 میں غیر قانونی طور پر اراضی کی حد بندی کرائی۔
موضع رکھ تخت پڑی ریفرنس میں ملزمان پر س5165 کنال اراضی پر قبضے کا الزام عائد کیا گیا ہے،ریفرنسز میں ملزمان کیخلاف قانونی کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔21 جنوری 2025 کو نیب نے کہا تھا کہ پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض اور دیگر افراد کے خلاف دھوکا دہی اور فراڈ کے کئی مقدمات زیر تفتیش ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ریفرنس دائر ملک ریاض ریاض اور کے خلاف
پڑھیں:
قربانی کے بعد آلائشیں ٹھکانے نہ لگانے سے کتنے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں؟
عیدالاضحیٰ پر سنتِ ابراہیمی کی ادائیگی کے بعد سب سے بڑا مسئلہ قربانی کے جانوروں کی آلائشوں کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانا ہوتا ہے۔ بعض اوقات شہریوں اور کبھی حکومتی اداروں کی غفلت کے باعث آلائشوں کو بروقت اور درست طریقے سے تلف نہ کیا جا سکا، جس سے نہ صرف متعدد بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے بلکہ مقامی درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔
ماہرِ ماحولیات محمود عالم خالد کا کہنا ہے کہ 2015 میں فرانس کے شہر پیرس میں منعقدہ عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں “پیرس کلائمیٹ ڈیل” کے تحت دنیا بھر کے ممالک نے عہد کیا تھا کہ عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ بڑھنے نہیں دیا جائے گا۔ تاہم 2024 میں عالمی اوسط درجہ حرارت اس حد کو عبور کر چکا ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ آنے والے دنوں میں دنیا کو شدید اور خطرناک گرمی کی نئی لہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کے مطابق اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ پانچ برسوں میں دنیا شدید گرمی کی لَہروں کی لپیٹ میں رہے گی۔ معتبر بین الاقوامی اداروں کے ماہرین کا ماننا ہے کہ یکم مئی 2024 سے یکم مئی 2025 تک دنیا کے ہر خطے نے غیر معمولی گرمی برداشت کی ہے، اور اس وقت دنیا کی نصف آبادی کم از کم ایک اضافی مہینہ شدید گرمی میں گزار رہی ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی: ڈمپرز ایسوسی ایشن کا عیدالاضحیٰ پر آلائشیں نہ اٹھانے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی بات کی جائے تو یہاں موسم کی شدت خطرے کی لکیر عبور کر چکی ہے۔ سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے کئی علاقوں میں 2024 سے 2025 کے دوران درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر چکا ہے۔
کراچی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شہریوں نے مئی کے آغاز میں 47.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت برداشت کیا۔ کراچی اب گرمی کا “ہیٹ آئی لینڈ” بن چکا ہے، جہاں سبزہ نہ ہونے کے برابر اور کنکریٹ کی بہتات ہے۔ اسی وجہ سے اب رات کا درجہ حرارت دن سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔ پہلے سمندری ہوائیں درجہ حرارت معتدل رکھتی تھیں، لیکن اب بلند عمارتوں کے باعث یہ ہوائیں رُک چکی ہیں۔
قربانی کے جانوروں کی آلائشوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جب یہ کھلے آسمان تلے چھوڑ دی جاتی ہیں تو ان سے میتھین، کاربن ڈائی آکسائیڈ اور ہائیڈروجن سلفائیڈ جیسی زہریلی گیسیں خارج ہوتی ہیں، جو گرین ہاؤس گیسز کہلاتی ہیں۔ ان گیسوں سے نہ صرف درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ انسانی صحت کو بھی خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ عیدالاضحیٰ کے موقع پر جن علاقوں میں آلائشیں بڑی مقدار میں کھلی جگہوں پر پھینکی جاتی ہیں، وہاں کی فضا میں تعفن، آلودگی اور درجہ حرارت بڑھنے کی شکایات عام ہوتی ہیں۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے سائنسی بنیادوں پر آگاہی مہم کی ضرورت ہے۔
کراچی میں آلائشوں کی صفائی کے لیے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا عملہ تقریباً 25 ہزار ٹن بھالو مٹی مختلف مقامات سے جمع کر کے جی ٹی ایس پر محفوظ کرے گا۔ اس مٹی کو شہر کے پارکوں اور گرین بیلٹس میں استعمال کیا جائے گا، جس سے لینڈفل سائٹس پر لے جانے کے اخراجات میں تقریباً 18 کروڑ روپے کی بچت ممکن ہو سکے گی۔
مزید پڑھیں: عیدالاضحیٰ پر ٹرین کا سفر کرنے والوں کے لیے بڑی خوشخبری
ایس ایس ڈبلیو ایم بی کی جانب سے پارکوں اور گرین بیلٹس کے لیے ٹاؤن میونسپل کمیٹی کو بھالو مٹی مفت فراہم کی جائے گی۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ آلائشوں کو محفوظ رکھنے کے لیے بایو ڈیگریڈیبل بیگز استعمال کریں۔
شکایات کے ازالے کے لیے 1128 ہیلپ لائن 24 گھنٹے فعال کر دی گئی ہے، جہاں تربیت یافتہ عملہ شکایات متعلقہ افسران تک بروقت پہنچائے گا۔ آلائشیں اٹھانے والی گاڑیوں کی نقل و حرکت کو سینٹرل مینجمنٹ سسٹم (CMS) کے ذریعے مانیٹر کیا جائے گا۔
عیدالاضحیٰ کے لیے 98 کلیکشن پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں، جبکہ 16 ہزار سے زائد عملہ اور 9774 گاڑیاں صفائی آپریشن میں حصہ لیں گی۔ آلائشیں اٹھانے والی گاڑیوں کے لیے سرخ ترپال اور کچرا اٹھانے والی گاڑیوں کے لیے سبز ترپال مخصوص کی گئی ہے۔ لینڈفل سائٹ پر مقررہ وزن سے زیادہ کچرا یا آلائشیں لانے والی گاڑیوں کو خودکار نظام کے تحت مسترد کر دیا جائے گا۔ لینڈفل سائٹ اور جی ٹی ایس شرافی گوٹھ میں 7 خندقیں کھودی جا چکی ہیں، جہاں آلائشیں سائنسی طریقے سے تلف کی جائیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
(Eid Story) جانوروں کی آلائشیں عیدالاضحیٰ کراچی