UrduPoint:
2025-11-05@03:22:16 GMT

صدر ٹرمپ کی یوکرین اور نیٹو پر تنقید، روس کی طرف سے خیرمقدم

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

صدر ٹرمپ کی یوکرین اور نیٹو پر تنقید، روس کی طرف سے خیرمقدم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 19 فروری 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بارہا یوکرین تنازعے کا الزام اپنے پیشرو جو بائیڈن پر عائد کیا ہے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر وہ سن 2022 میں صدر ہوتے تو تقریباً تین سال کی لڑائی ''کبھی شروع ہی نہ ہوتی۔‘‘

وزیر خارجہ لاوروف نے ملکی قانون سازوں کے ساتھ سوال و جواب کے ایک سیشن میں ٹرمپ کے بارے میں کہا، ''وہ پہلے اور اب تک میری رائے میں، وہ واحد مغربی رہنما ہیں، جنہوں نے عوامی سطح پر اور باآواز بلند کہا ہے کہ یوکرین کی صورتحال کی بنیادی وجوہات میں سے ایک سابقہ ​​انتظامیہ کی جانب سے یوکرین کو نیٹو میں گھسیٹنا تھا۔

‘‘

روسی وزیر خارجہ کی جانب سے یہ تبصرہ سعودی عرب میں امریکی اور روسی حکام کی تین سال سے زائد عرصے میں پہلی اعلیٰ سطحی بات چیت کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

مبصرین کے مطابق ٹرمپ کے سفارتی اقدامات نے یوکرین کو خطرے میں ڈال دیا ہے، جس سے خدشہ ہے کہ اسے مستقبل میں ہونے والے کسی بھی امن مذاکرات میں نظرانداز کر دیا جائے گا اور لڑائی کو ختم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر رعایتیں دینے پر مجبور کیا جائے گا۔

ریپبلکنز نے گزشتہ ماہ دفتر میں آنے کے بعد سے یوکرین کے حوالے سے سابقہ امریکی خارجہ پالیسی کو ختم کر دیا تھا۔ اب اس تنازع کے حوالے سے امریکی پالیسی میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے موقف کی بازگشت سنائی دیتی ہے۔

ٹرمپ نے جنوری میں ایک پریس کانفرنس میں براہ راست جو بائیڈن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرین کو نیٹو کا رکن بنانے کی کوششوں نے اس تنازع کو ہوا دی ہے۔

یوکرینی صدر کی ٹرمپ پر تنقید

دریں اثنا یوکرین کے صدر ولوودیمیر زیلنسکی نے بدھ کے روز کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک ''ڈس انفارمیشن اسپیس‘‘ میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے امریکی صدر کے ان سخت تبصروں کا جواب دیا ہے، جس میں ایک ''بے بنیاد دعویٰ‘‘ بھی شامل ہے کہ یوکرین میں زیلنسکی کی مقبولیت صرف چار فیصد رہ گئی ہے۔

زیلنسکی نے ماسکو پر ٹرمپ کو گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے صحافیوں کو بتایا، ''بدقسمتی سے صدر ٹرمپ، جن کا ہم امریکی عوام کے رہنما کے طور پر بہت احترام کرتے ہیں.

.. ڈس انفارمیشن اسپیس میں رہتے ہیں۔‘‘

فرانس کا ردعمل

صدر ٹرمپ کی طرف سے یوکرین جنگ کا ذمہ دار کییف حکومت کو ٹھہرانے کے حوالے سے فرانس کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔

فرانسیسی حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ فرانس کو یہ سمجھ نہیں آرہی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی حملے اور اس کے نتیجے میں ہونے والی جنگ کا ذمہ دار یوکرین کو کیوں قرار دیا ہے؟

حکومتی ترجمان صوفی پریماس کا مزید کہنا تھا، '' ٹرمپ نے گزشتہ چند دنوں میں اپنے یورپی اتحادیوں سے مشورہ کیے بغیر یوکرین پر متعدد تبصرے کیے ہیں۔‘‘

دوسری جانب واشنگٹن اور ماسکو کی جانب سے رواں ہفتے سعودی عرب میں امن مذاکرات کرنے کے فیصلے سے بھی یوکرین اور یورپ دنگ رہ گئے ہیں۔

ا ا / ش ر (اے ایف پی، ڈی پی اے)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یوکرین کو

پڑھیں:

سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں گفتگو کے دوران دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔؟ اینکر کے سوال پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں لگتا ہے کہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، ہم حل نکال لیں گے۔ دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو  وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔ حکام نے بتایا کہ سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور علاقائی معاملات پر گفتگو  ہوگی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ابراہم اکارڈز 2020ء میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، اس معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کو کرپٹو کا چیمپئن بنانا چاہتا ہوں: ٹرمپ
  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  •  امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار
  • چین امریکہ بھائی بھائی ، ہندوستان کو بائی بائی
  • وزیرِاعظم کا شاندار انتخاب، خواجہ آصف کا مشرف زیدی کی تقرری کا خیرمقدم
  • روس اور چین بھی ایٹمی تجربات کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں، امریکی صدر ٹرمپ کا انکشاف
  • اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
  • ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
  • ٹرمپ کی قانون شکنی اور لاپرواہی کا مقابلہ کریں، اوباما کا ڈیموکریٹس سے خطاب
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی، روس