مالی: باغیوں کا فوج پر 24 شہریوں کے قتل کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
بماکو (انٹرنیشنل ڈیسک) افریقی ملک مالی کے باغیوں نے فوج پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے شمالی سرحد پر روسی فوجی اہلکاروں کے ساتھ مشترکہ کارروائی میں 24 شہریوں کو قتل کردیا ۔ خبررساں اداروں کے مطابق مالی میں باغیوں نے فوج پر ملک کے شمالی علاقے سے پڑوسی ملک الجزائر جانے والے شہریوں کو نشانہ بنانے کا الزم عائد کیا ۔ عزواد لبریشن فرنٹ (ایف ایل اے) نے بیان میں کہا کہ شہری 2گاڑیوں میں سوار تھے اور وہ پڑوسی ملک جا رہے تھے کہ اس پر حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایک گاڑی میں آگ لگی اور دوسری گاڑی میں چند افراد زندہ بچ گئے۔ مقامی انسانی حقوق کی تنظیم کال اکل کے ترجمان نے بتایا کہ لواحقین اور زخمیوں کے اہل خانہ نے واقعے کی تصدیق کی ہے اور ایک شہری نے بتایا کہ حادثے کی شکار گاڑیوں میں سے ایک میں مہاجرین سوار تھے۔ ایف ایل اے نے کہا کہ مالی کی فوج او روسی کرائے کے قاتلوں ویگنر کے جنگجوؤں نے خطے میں اتوار کے روز بھی 4شہریوں کو قتل کیا تھا۔ دوسری جانب مالی کی فوج کے ترجمان نے واقعے پر فوری ردعمل نہیں دیا ۔ اس سے قبل ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ خطے میں بدترین جھڑپیں جاری ہیں اور مسلح افواج نے ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
پیرس: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی ایوین جیل پر کئے گئے فضائی حملے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی فوری بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ فضائی حملہ گزشتہ ماہ ہونے والی 12 روزہ جنگ کے دوران کیا گیا تھا، جس کی اسرائیل نے بھی تصدیق کی ہے۔ ایرانی حکام کے عبوری اعداد و شمار کے مطابق اس حملے میں 79 افراد جاں بحق ہوئے۔
ایمنسٹی کے مطابق، یہ حملہ نہ صرف سیاسی قیدیوں کو رکھنے والی جیل پر کیا گیا بلکہ انتظامی عمارت کے کئی حصے بھی تباہ ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں انتظامی عملہ، سیکیورٹی گارڈز، قیدی، ملاقات کو آئے ہوئے رشتہ دار اور قریب رہائش پذیر عام شہری شامل ہیں۔
تنظیم نے کہا کہ "ایوین جیل کسی طور بھی قانونی عسکری ہدف نہیں تھی" اور دستیاب ویڈیو شواہد، سیٹلائٹ تصاویر اور عینی شاہدین کی گواہیوں کی بنیاد پر یہ حملہ جان بوجھ کر کیا گیا۔
ایمنسٹی نے واضح کیا کہ "اس حملے میں جیل کے چھ مختلف مقامات کو شدید نقصان پہنچا، جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"
واضح رہے کہ یہ حملہ 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران کے جوہری عزائم کو روکنے کے لیے شروع کی گئی بمباری مہم کا حصہ تھا۔ حملے کے وقت جیل میں 1,500 سے 2,000 قیدی موجود تھے جن میں فرانس کے دو شہری سیسل کوہلر اور جیک پیرس بھی شامل تھے، جن پر جاسوسی کا الزام تھا۔