Jasarat News:
2025-04-25@11:26:08 GMT

آسٹریلیوی وزیر اعظم کی مسلم خواتین پر مبینہ حملے کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

کینبرا(مانیٹرنگ ڈیسک)آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی نے بدھ کے روز ایک شاپنگ سینٹر میں 2 مسلم خواتین پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس تنقید کو مسترد کیا ہے کہ یہود دشمنی کی نسبت اسلاموفیا کو کم سنجیدہ لیا گیا۔ملک کی اسلامی برادری جس میں ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ شامل ہیں، نے 13 فروری کو میلبورن میں ہونے والے واقعے کو مسلمانوں کے خلاف دھمکیوں پر حکومت کے ناکافی ردِ عمل کی ایک مثال قرار دیا ہے۔اگر یہ واقعہ یہود مخالف ہوتا تو کیا حکومت زیادہ تیزی سے ردِ عمل ظاہر کرتی۔ اس سوال پر البانی نے صحافیوں کو بتایا کہ لوگوں پر ان کے عقیدے کی وجہ سے حملہ قابل مذمت تھا۔انہوں نے کہاکہ میں عقیدے کی بنیاد پر لوگوں پر ہونے والے تمام حملوں کو سنجیدگی سے لیتا ہوں اور ان سب کو قانون کی پوری طاقت کا سامنا کرنا چاہیے۔دریں اثنا آسٹریلین فیڈریشن آف اسلامک کونسلز نے مسلمان لوگوں کے خلاف حملوں کے رجحان پر پریشانی کا اظہار کیاہے ۔ فیڈریشن کے صدر راتب جنید نے ایک بیان میں کہا کہ آسٹریلوی ردِ عمل مکمل طور پر ناکافی ہے۔انہوں نے کہاکہ جب دوسری کمیونٹیز کو متاثر کرنے والے کم سنگین واقعات پر تیز رفتار اور نمایاں توجہ دی جائے تو ردِ عمل میں یہ تفاوت نہ صرف ظاہر بلکہ ناقابل قبول بھی ہے۔ملک کے اسلامو فوبیا مخالف ایلچی آفتاب ملک نے آسٹریلوی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ حملے کی مذمت اور مسلمانوں کو تحفظ کا احساس دلانے کے لیے اقدامات کریں۔عثمان خواجہ نے منگل کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ اسلامی برادری پر اس طرح کے حملوں کو قالین کے نیچے دھکیلا جا رہا تھا،تاہم انہوں نے اس معاملے پر البانی اور ملک کے قائد حزبِ اختلاف کے اس موضوع پر بات کرنے کا خیرمقدم کیا۔وکٹوریہ پولیس نے بدھ کو کہا کہ ایک مشتبہ خاتون مبینہ حملہ کے سلسلے میں میلبورن مجسٹریٹ کورٹ میں پیش ہو گی،حملے میں ایک 30 سالہ اور ایک 26 سالہ 2 مسلم خواتین کو مبینہ طور پر غیر مہلک زخم آئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پہلگام حملے میں بھارتی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب، مبینہ ہلاک جوڑا زندہ نکلا، ویڈیو پیغام میں شدید ردعمل

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا، جب پہلگام حملے میں مبینہ طور پر ہلاک دکھائے جانے والے “بھارتی نیوی افسر” اور اُس کی اہلیہ کی اصل حقیقت سامنے آ گئی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دعویٰ کرنے والا جوڑا زندہ سلامت نکلا، جس نے بھارتی میڈیا کی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ پر سخت تنقید کی ہے۔

ویڈیو پیغام میں خاتون کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے:
“ہم زندہ ہیں، اور ہمیں نہیں معلوم کہ ہماری پرانی تصاویر بھارتی میڈیا پر کیوں دکھائی جا رہی ہیں۔”
ان کا کہنا تھا کہ انہیں اور ان کے خاندان کو اس جھوٹی خبر کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

جوڑے نے مزید وضاحت کی کہ نہ تو وہ کسی حملے کی جگہ پر موجود تھے اور نہ ہی ان کا بھارتی نیوی سے کوئی تعلق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی تصاویر کو نیوی افسر اور اس کی اہلیہ کے طور پر دکھایا جانا “سمجھ سے بالاتر” ہے۔

خاتون نے بھارتی نیوز چینلز سے اپیل کی کہ وہ ان کی تصاویر دکھانا بند کریں کیونکہ یہ اقدام نہ صرف جھوٹ پر مبنی ہے بلکہ ان کے اہل خانہ کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
“میڈیا پر چلنے والی جھوٹی تصاویر نے ہمارے خاندان کو کرب میں مبتلا کر دیا ہے،” خاتون نے کہا۔

سیکیورٹی ماہرین نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح یہ جوڑا زندہ نکلا ہے، بعید نہیں کہ دیگر افراد کے بارے میں بھی جھوٹی رپورٹس سامنے آئیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ “یہ سب بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایک ڈرامہ لگتا ہے، جو آہستہ آہستہ بے نقاب ہو رہا ہے۔”

بھارتی عوام میں بھی اس واقعے کے بعد بھارتی میڈیا کے خلاف غصہ پایا جا رہا ہے۔ جوڑے نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے نیوز چینلز اور اخبارات کو رپورٹ کریں جو بغیر تصدیق کے تصاویر اور اطلاعات نشر کر رہے ہیں۔

یہ واقعہ بھارتی میڈیا کی ساکھ اور سچائی کے تقاضوں پر ایک بڑا سوالیہ نشان بن گیا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • یوکرین: کئی شہر روسی حملوں کی زد میں، متعدد ہلاک و درجنوں زخمی
  •   وفاقی وزیر عمران  شاہ کابی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ،مستحق افراد کی بروقت مالی امداد پر زور
  • مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کو پیچھے رکھنے والے اپنے رویے پر نظر ثانی کریں، شزہ فاطمہ
  • پہلگام حملے میں بھارتی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب، مبینہ ہلاک جوڑا زندہ نکلا، ویڈیو پیغام میں شدید ردعمل
  • کینالوں کے معاملے پر وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں، پیپلزپارٹی
  • پہلگام حملہ: وزیراعظم مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کرکے نئی دہلی پہنچ گئے
  • ایتھوپیا میں فاقہ کشی بدترین مرحلے میں داخل، عالمی ادارے بے بس
  • سیاحوں پر حملے ناقابلِ قبول ہیں اور کشمیری روایات کے سراسر منافی ہیں، میرواعظ عمر فاروق
  • غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ
  • بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود؛ ڈسکرمینشن موجود نہیں تو جنگ کیا ہے ؛ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ