Jasarat News:
2025-07-24@22:00:09 GMT

آسٹریلیوی وزیر اعظم کی مسلم خواتین پر مبینہ حملے کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

کینبرا(مانیٹرنگ ڈیسک)آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی نے بدھ کے روز ایک شاپنگ سینٹر میں 2 مسلم خواتین پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس تنقید کو مسترد کیا ہے کہ یہود دشمنی کی نسبت اسلاموفیا کو کم سنجیدہ لیا گیا۔ملک کی اسلامی برادری جس میں ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ شامل ہیں، نے 13 فروری کو میلبورن میں ہونے والے واقعے کو مسلمانوں کے خلاف دھمکیوں پر حکومت کے ناکافی ردِ عمل کی ایک مثال قرار دیا ہے۔اگر یہ واقعہ یہود مخالف ہوتا تو کیا حکومت زیادہ تیزی سے ردِ عمل ظاہر کرتی۔ اس سوال پر البانی نے صحافیوں کو بتایا کہ لوگوں پر ان کے عقیدے کی وجہ سے حملہ قابل مذمت تھا۔انہوں نے کہاکہ میں عقیدے کی بنیاد پر لوگوں پر ہونے والے تمام حملوں کو سنجیدگی سے لیتا ہوں اور ان سب کو قانون کی پوری طاقت کا سامنا کرنا چاہیے۔دریں اثنا آسٹریلین فیڈریشن آف اسلامک کونسلز نے مسلمان لوگوں کے خلاف حملوں کے رجحان پر پریشانی کا اظہار کیاہے ۔ فیڈریشن کے صدر راتب جنید نے ایک بیان میں کہا کہ آسٹریلوی ردِ عمل مکمل طور پر ناکافی ہے۔انہوں نے کہاکہ جب دوسری کمیونٹیز کو متاثر کرنے والے کم سنگین واقعات پر تیز رفتار اور نمایاں توجہ دی جائے تو ردِ عمل میں یہ تفاوت نہ صرف ظاہر بلکہ ناقابل قبول بھی ہے۔ملک کے اسلامو فوبیا مخالف ایلچی آفتاب ملک نے آسٹریلوی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ حملے کی مذمت اور مسلمانوں کو تحفظ کا احساس دلانے کے لیے اقدامات کریں۔عثمان خواجہ نے منگل کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ اسلامی برادری پر اس طرح کے حملوں کو قالین کے نیچے دھکیلا جا رہا تھا،تاہم انہوں نے اس معاملے پر البانی اور ملک کے قائد حزبِ اختلاف کے اس موضوع پر بات کرنے کا خیرمقدم کیا۔وکٹوریہ پولیس نے بدھ کو کہا کہ ایک مشتبہ خاتون مبینہ حملہ کے سلسلے میں میلبورن مجسٹریٹ کورٹ میں پیش ہو گی،حملے میں ایک 30 سالہ اور ایک 26 سالہ 2 مسلم خواتین کو مبینہ طور پر غیر مہلک زخم آئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سینیٹ اجلاس، بلوچستان میں غیرت کے نام پر ہونے والے قتل کیخلاف قرارداد منظور

سینیٹ میں غیرت کے نام پر بلوچستان میں ہونے والے قتل پر متفقہ طور پر منظور ہونے والی قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل کی مذمت کرتا ہے، جرگہ میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ متن کے مطابق اس طرح کے جرائم کی روک تھام ہونی چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹ میں غیرت کے نام پر بلوچستان میں ہونے والے قتل پر قرارداد متفقہ طور پر منظور ہو گئی۔ قرارداد سینیٹر شیری رحمان نے پیش کی، جس میں کہا گیا کہ ایوان بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل کی مذمت کرتا ہے، جرگہ میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ متن کے مطابق اس طرح کے جرائم کی روک تھام ہونی چاہئے، پاکستان کے تمام شہریوں کی قانون و آئین کے مطابق حفاظت کی ذمہ داری ریاست کی ہے۔

قرار داد کے مطابق ملزمان کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے، حکومت واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے۔ اس موقع پر سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ایسے واقعات صرف بلوچستان نہیں پورے ملک میں ہو رہے ہیں، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے بلوچستان واقعے کی مذمت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اجلاس، بلوچستان میں غیرت کے نام پر ہونے والے قتل کیخلاف قرارداد منظور
  • راکٹ حملوں کے جواب میں تھائی لینڈ کے کمبوڈیا کے فوجی اہداف پر تابڑ توڑ فضائی حملے
  • شہباز گل آستین کا سانپ، تم نے عمران خان کو دھوکہ دیا، ایجنسیوں کو وہ باتیں بتائیں جن کا عمران خان کے فرشتوں کو بھی علم نہیں تھا : اعظم سواتی 
  • روسی ریسٹورینٹس پر بڑے پیمانے پر سائبر حملے، نظام مفلوج
  • خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری معیشت کی بہتری کیلئے ناگزیر ہے، وزیر اعظم
  • خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری ناگزیر ہے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • وزیر اعظم کا اہم اقدام ،خواتین کیلئے’’ آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن‘‘ قائم،صرف ایک فون کال پر کیا کیا سہولیات فراہم کی جائیں گی ؟ جانیے
  • ایک کمزور پاسورڈ نے 158 سال پرانی کمپنی تباہ کر دی، 700 ملازمین بے روزگار
  • غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 15 فلسطینی ہلاک
  • وزیر اعظم کا بارشوں اور سیلابی صورتحال سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس