Jasarat News:
2025-04-25@10:31:21 GMT

کراچی پریس کلب کامشاورتی اجلاس‘پیکا ایکٹ کالاقانون قرار

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی پریس کلب نے پیکا ایکٹ کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے یکم مارچ کو صحافت کی آزادی، سیاست کی آزادی، عدالت کی آزادی اور جمہوریت کی آزادی کے لیے ‘آزادی کنونشن’ منعقد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے زیر اہتمام پیکا ایکٹ کے خلاف مشاورتی اجلاس کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ جس میں سیکرٹری کراچی پریس کلب محمد سہیل افضل خان، ماہر قانون دان بیرسٹر صلاح الدین احمد ، کراچی بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری عبدالرحمن کورائی ، آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی کے شہاب زبیری، سی پی این ای کی جانب سے سینئر صحافی انور ساجدی، پاکستان یونین آف جرنلسٹس دستور کے سیکرٹری جنرل علاالدین ہمدم خانزادہ ، کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر حامد الرحمن، پاکستان یونین آف جرنلسٹس کے عاجز جمالی، پروگرام منیجر عورت فائونڈیشن ملکہ خان، کراچی یونین آف جرنلسٹس کی جنرل سیکرٹری لبنی جرار نقوی ، سربراہ ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن پاکستان کی جانب سے زہرہ خان ، سربراہ نیشنل ٹریڈ یونین کے ناصر منصور ،چیئرمین ہیومن رائٹس کمیشن اسد اقبال بٹ ، خازن کراچی پریس کلب عمران ایوب، جوائنٹ سیکرٹری کراچی پریس کلب محمد منصف نے شرکت کی۔ اجلاس میں شرکا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پیکا ایکٹ کے خلاف کراچی پریس کلب کو احتجاجی تحریک کا آغاز کرنا چاہیے اور اس ایکٹ کے ذریعے سیاسی جماعتوں، صحافی برادری ، وکلا ، ڈاکٹرز ، مزدور، سماجی ورکرز، طلبہ ، اساتذہ ، کو ٹارگٹ بنایا گیا، اور یہ معاملہ قابل تشویش ہے کہ اس ایکٹ پر کل کے مخالف آج کے حمایتی کیسے بن گئے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ سیاسی جماعتیں اپنے اصولوں پر لچک دکھا کر سمجھوتہ کر بیٹھی ہیں، جس سے غیر جمہوری قوتوں کے لیے میدان خالی ہوگیا ہے۔ کراچی پریس کلب کو حکومتی اقدام کے خلاف عدلیہ سے رجوع کرنا چاہیے ۔ شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پیکا ایکٹ درحقیقت ایک کالا قانون ہے، جسے فوری طور پر کالعدم قرار دینا چاہیے ، حکومت نے پیکا ایکٹ کے ذریعے غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدام کو تحفظ فراہم کر دیا ہے کیونکہ اس ایکٹ کی منظوری سے قبل اقتدار کے نشے میں مست حکام صحافیوں، ڈاکٹرز، وکلا، طلبہ، اساتذہ اور شاعروں کو اظہار رائے پر اٹھایا جاتا رہا ہے، لہٰذا اس کے خلاف ہم سب کو مل کر منصوبہ بندی کے ساتھ بھر پور احتجاجی تحریک کا آغاز کرنا ہوگا تاکہ عوامی سطح پر کالے قانون کے خلاف پذیرائی مل سکے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یکم مارچ کو آزادی کنونشن منعقد کیا جائے گا، جس میں معاشرے کے تمام متاثرین کو نہ صرف دعوت دی جائے گی بلکہ آئندہ کا لائحہ عمل بھی ترتیب دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یونین ا ف جرنلسٹس کراچی پریس کلب پیکا ایکٹ کی ا زادی کے خلاف ایکٹ کے

پڑھیں:

خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس، کون سے اہم فیصلے کیے گیے؟

 خیبر پختونخوا کابینہ نے پیکا ایکٹ ترامیم مسترد کرتے ہوئے آزادی صحافت کی حمایت کردی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا 31 واں اجلاس منعقد پوا۔ کابینہ اجلاس میں خیبرپختونخوا چیریٹیز ایکٹ 2019 کے سیکشن 12 میں ترامیم کی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے ویسٹ پاکستان لینڈ ریونیو رولز 1968 میں نئی ترامیم کی منظوری دی، رولز میں زمین کی حدبندی اور ناجائز قابضین کے انخلا کے لیے قواعد شامل کیے گئے ہیں۔

اجلاس میں خیبرپختونخوا آئی ٹی بورڈ کے لیے 2 ممبران کی تقرری کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں خیبرپختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کو 2 کروڑ 50 لاکھ روپے مالیت کا فنڈ تنخواہوں و آپریشنل اخراجات کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی گئی۔

علاوہ ازیں بی آر ٹی پشاور کے لیے ایک ارب روپے کی سبسڈی کی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے صوبائی اسمبلی کی مشترکہ قرارداد نمبر 132 وفاقی حکومت کو ارسال کرنے کی منظوری دی۔ قرارداد میں پیکا ایکٹ ترامیم مسترد کرتے ہوئے آزادی صحافت کی حمایت کی گئی ہے۔

اجلاس میں سوشل ویلفیئر، سپیشل ایجوکیشن اور ویمن ایمپاورمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے لیے رولز آف بزنس میں ترامیم کی بھی منظور دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس، کون سے اہم فیصلے کیے گیے؟
  • نازیبا ویڈیوز کی تشہیر پر کریک ڈاؤن، لاہور میں پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
  • لاہور: اہم شخصیات کی نازیبا ویڈیو بنانے پر پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
  • پیکا ایکٹ؛ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کیخلاف 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات درج
  • یورپی یونین نے ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ، پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست: حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر