لیبیا میں انسانی اسمگلرز کے ٹھکانوں پر چھاپے، 2 اجتماعی قبروں سے 93 لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
لیبیا(نیوز ڈیسک)اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ لیبیا میں انسانی اسمگلرز کے ٹھکانوں پر چھاپوں کے دوران 2 اجتماعی قبروں سے مجموعی طور پر 93 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے افریقی امور روزمیری ڈی کارلو نے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران بتایا کہ 7 فروری کو شمال مشرقی لیبیا کے جاکھرہ کے ایک فارم میں ایک اجتماعی قبر ملی تھی اور ایک دن بعد جنوب مشرقی علاقے کوفرا میں ایک اور اجتماعی قبر ملی تھی جس میں مجموعی طور پر 93 لاشیں پائی گئی تھیں، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کس اجتماعی قبر سے کتنی لاشیں ملی تھیں۔
10 روز قبل لیبیا کے حکام نے کوفرا میں ایک اجتماعی قبر سے 28 تارکین وطن کی لاشیں ملنے کی اطلاع دی تھی جنہیں مبینہ طور پر زیرحراست رکھا گیا تھا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ان حکام کا کہنا تھا کہ یہ قبر انسانی اسمگلنگ کے اس مقام پر چھاپے کے بعد ملی تھی جہاں حکام نے 76 تارکین وطن کو رہائی دلائی تھی۔لیبیا کے اٹارنی جنرل آفس نے 9 فروری کو کہا تھا کہ اس چھاپے میں ایک ایسے گروہ کو نشانہ بنایا گیا جس کے ارکان نے جان بوجھ کر غیر قانونی تارکین وطن کو ان کی آزادی سے محروم رکھا، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے ساتھ ظالمانہ، ذلت آمیز اور غیر انسانی سلوک کیا۔
اس کے بعد اقوام متحدہ کی انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے جاکھرا میں دوسری اجتماعی قبر کی اطلاع دی، روزمیری ڈی کارلو نے کہا کہ ’انسانی اسمگلرز کے ٹھکانوں پر چھاپوں کے بعد اجتماعی قبروں کی خطرناک اور المناک دریافت لیبیا میں تارکین وطن کو درپیش سنگین خطرے کی نشاندہی کرتی ہے‘۔لیبیا کو یورپ پہنچنے کے خواہشمند تارکین وطن کا ایک اہم عارضی ٹھکانہ شمار کیا جاتا ہے، یہ ملک سابق آمر معمر قذافی کا تختہ الٹنے کے لیے 2011 میں نیٹو کی حمایت یافتہ بغاوت کے بعد پیدا ہونے والی افراتفری سے نکلنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔
یہ ملک اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ حکومت اور مشرق میں ایک حریف اتھارٹی کے درمیان تقسیم ہے جسے طاقتور عسکری شخصیت خلیفہ حفتر کی حمایت حاصل ہے۔ انسانی اسمگلرز مستقل اس عدم استحکام کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی: فخر زمان کی جگہ قومی ٹیم میں کس کھلاڑی کی شمولیت کا امکان ہے؟
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلرز اقوام متحدہ تارکین وطن میں ایک ملی تھی کے بعد
پڑھیں:
فلسطینی قیدی سے اجتماعی زیادتی کی ویڈیو لیک کرنیوالی اسرائیلی فوج کی اعلیٰ وکیل مستعفی
اسرائیلی فوج کی اعلیٰ قانونی افسر میجر جنرل یفات تومر یروشلمی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ گزشتہ سال بدنام زمانہ سدے تیمن جیل میں فلسطینی قیدی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی ویڈیو انہی نے لیک کی تھی۔
What does 'selfdefense' mean for a genocidal Nazi Isreali?
Remember her? Major Gen. Ifaat Tomer IDF's lawyer, in the 'right of rape' protest. Isreal is now investigating her for 'leaking the video' of the Isrealis gang raping a detailed Palestinian hostage, calling her 'traitor pic.twitter.com/XUFHOWr3mz
— SaveGazaChildren (@Hafsa64486443) November 1, 2025
یہ ویڈیو 2024 میں منظر عام پر آئی تھی، جب متعدد فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی سے زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ فوٹیج میں فوجیوں کو ایک آنکھوں پر پٹی بندھے قیدی کو گھسیٹتے اور ڈھالوں کے پیچھے لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
تومر یروشلمی نے اپنے استعفے میں کہا کہ انہیں دائیں بازو کی سیاسی قوتوں کے شدید دباؤ کا سامنا تھا جو مقدمے کو دبانا چاہتی تھیں۔ ان کے مطابق ویڈیو لیک کرنے کا مقصد فوجی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کا جواب دینا تھا۔
فردِ جرم کے مطابق قیدی کو 15 منٹ تک وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، برقی جھٹکے دیے گئے اور گھسیٹا گیا۔ طبی رپورٹس میں بتایا گیا کہ قیدی کے پھیپھڑے اور آنتیں پھٹ گئیں، پسلیاں ٹوٹ گئیں اور سرجری کرنا پڑی۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 100 سے زیادہ فلسطینی شہید
اس کیس میں گرفتار 9 فوجیوں میں سے زیادہ تر کو جلد رہا کر دیا گیا۔ بعد میں ’زیادتی‘ کا الزام ہٹا کر صرف ’تشدد‘ کا مقدمہ رکھا گیا، جسے اقوام متحدہ نے سزا میں نرمی قرار دیا۔
اسرائیل کے سخت گیر وزرا ایتامار بن گویر اور بیزلیل سموترچ نے ملوث فوجیوں کا دفاع کیا، انہیں ’ہیرو‘ کہا اور تومر یروشلمی پر فوج کی بدنامی کا الزام لگایا۔
سدے تیمن جیل پر پہلے بھی فلسطینی قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی، برقی صدمات اور جنسی تشدد کے الزامات لگ چکے ہیں۔ تومر یروشلمی کا استعفیٰ اسرائیلی فوج میں بڑھتی سیاسی تقسیم اور انصاف کے دباؤ کا آئینہ دار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اسرائیلی جیل غزہ فلسطین فلسطینی قیدی قیدی زیادتی میجر جنرل یفات تومر