رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
رمضان المبارک 1446 ھ کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس جمعے کے روز (28فروری) کو پشاورمیں طلب کرلیا گیا ہے، اجلاس کی صدارت مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا محمدعبدالخبیر آزاد کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ: رمضان المبارک میں تعلیمی اداروں کے تدریسی اوقات کار کیا ہوں گے؟
وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس جمعہ 28 فروری کی شام محکمہ اوقاف کی پشاور میں واقع بلڈنگ میں ہو گا جبکہ ملک بھر میں زونل اور ضلعی ہلال کمیٹیوں کے اجلاس اپنے اپنے متعلقہ مقامات پر ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان المبارک اور پشاور کے ہشتنگری بازار کا مربہ
اسلام آباد کی زونل رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس وزارت مذہبی امور میں ہو گا۔ چاند کی رویت کے حوالے سے اعلان ملک بھر سے موصول ہونے والی شہادتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا محمد عبدالخبیر آزاد کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اجلاس پاکستان پشاور چاند رمضان المبارک روہیت ہلال کمیٹی مولانا محمدعبدالخبیر آزاد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اجلاس پاکستان پشاور چاند رمضان المبارک مولانا محمدعبدالخبیر آزاد رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس مرکزی رویت ہلال کمیٹی رمضان المبارک
پڑھیں:
رمضان پیکیج، یوٹیلٹی سٹورز اور زرعی ٹیوب ویلز پر سسبڈی مکمل ختم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر بجٹ میں سبسڈیز بل میں 190 ارب روپ کی ریکارڈ کمی کردی۔ نئے بجٹ میں سبسڈی کی مد میں 1186 ارب روپے مختص ہوں گے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال میں رمضان پیکیج، یوٹیلٹی سٹورز اور زرعی ٹیوب ویلز پر سسبڈی مکمل ختم تاہم الیکٹرک وہیکل سکیم کے لئے 9 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
پاور سیکٹر میں سبسڈی کیلئے 1036 ارب روپے کی رقم مختص، یہ سبسڈی واپڈا، پیپکو اور کے ای ایس ای کو دی جائے گی، رواں سال کے مقابلے میں پاور سیکٹر کی سبسڈی میں 154 ارب روپے کم کردیے گئے۔ کے ای ایس ای کو ٹیرف میں فرق کی مد میں 125 ارب کی سبسڈی ملے گی۔
عہدہ ملا تو بھارت اور پاکستان میں امریکی مفادات کیلئے کام کرونگا: انڈین امریکن پال کپور
شعبہ صنعت و پیداوار کیلئے سبسڈی کم کرکے 24 ارب روپے کر دی گئی، رواں مالی سال کے دوران صنعت و پیداوار کیلئے 68 ارب سبسڈی دی گئی۔
آئندہ مالی سال رمضان ریلیف پیکیج کیلئے کوئی رقم نہیں رکھی گئی، یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن بھی وزیراعظم پیکیج سمیت فنڈز سے محروم رہیں گے۔ یوٹیلٹی سٹورز پر چینی کے پرانے واجبات کی ادائیگی کیلئے 15 ارب مختص ہوں گے۔ نئے بجٹ میں کھاد کی سپلائی پر بھی کوئی سبسڈی نہیں دی جائے گی۔
یوریا کھاد کی درآمد پر 7 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی، اسلام آباد میٹرو بس سبسڈی کیلئے 7.30 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، بلوچستان کے زرعی سولر ٹیوب ویلز بھی سبسڈی سے محروم ہوگئے۔ زرعی ترقیاتی بینک کو زرعی قرضوں پر مارک اپ سبسڈی بھی نہیں ملے گی۔
سعودی عرب میں حج کے دوران 18 پاکستانی حجاج وفات پاگئے
گلگت بلتستان کو گندم کی مد میں 20 ارب کی سبسڈی دی جائے گی، خوراک کے شعبے میں پاسکو کیلئے 20 ارب روپے سبسڈی مقرر، آئندہ سال کےدوران کسان پیکیج کے تحت 7 ارب کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ ہاؤسنگ کیلئے 10 ارب،اسٹیٹ بینک کی ری فنانسنگ سکیم کیلئے 30 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔
پیٹرولیم سیکٹر کیلئے بجٹ میں 1.2 ارب روپے کی سبسڈی مقرر کردی گئی جبکہ بجٹ میں ایس ایم ای سیکٹر کیلئے 5.4 ارب کی سبسڈی رکھی گئی ہے۔
مزید :