تاریخ میں پہلی مرتبہ پنجاب میں سیوریج اور نکاسی آب کا نیا سسٹم لانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
تاریخ میں پہلی مرتبہ پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں سیوریج اور نکاسی آب کا نیا سسٹم لانے کیلئے پنجاب ڈویلپمنٹ پروگرام نافذ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں صوبہ میں جاری منصوبوں کا جا ئزہ لیا گیا، اجلاس میں ڈبلیو اے ٹی ایس این کے تحت جاری پراجیکٹس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعلی مریم نواز نے سیوریج اورڈرینج سسٹم کے میگا پلان کی منظوری دیتے ہوئے ایک لاکھ سے زائد آبادی والے 189 شہروں کا پلان طلب کرلیا، منصوبے کے مطابق سیوریج،واٹر ڈرینج،بارش کے پانی کے نکاس،گلیوں کی فرش بندی اوردیگر ترقیاتی کام کیے جائیں گے۔پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار شہروں میں سیوریج بائی پاس اورڈسپوزل سٹیشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بارش کے پانی کے فوری نکاس کیلئے سٹوریج ٹینک بھی بنائے جائیں گے، واٹر سٹوریج ٹینک میں ذخیرہ شدہ پانی کو آبپاشی اوردیگر مقاصد کیلئے استعمال کیاجائے گا۔اجلاس کید وران شہروں میں سیوریج اور واٹر سپلائی کی پائپ لائن مناسب فاصلے پر بچھانے پر اتفاق کیا گیا جبکہ صاف پانی کو سیوریج لائن میں مکس ہونے سے بچانے کیلئے مناسب فاصلے پر متوازی بچھایا جائے گا، ہر صوبائی حلقے میں 30،30 کلومیٹرروڈز کی تعمیر و بحالی کی جائے گی۔دوران اجلاس پنجاب میں ماڈل ویلیج بنانے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا،وزیراعلیٰ نے ماڈل ویلیجز بنانے کی منظوری دے دی، مریم نواز نے پنجاب ڈویلپمنٹ پروگرام پرعملدر آمد کیلئے فوری اقدامات کا بھی حکم دے دیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ ستھرا پنجاب پروگرام سے صوبہ کے عوام مستفید ہوں گے، سیوریج کا مؤثر نظام نہ ہونے کی وجہ سے ہر شہر میں مسائل کا سامنا ہے، سیوریج کا دیرپا اورمحفوظ سسٹم بنانے سے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رہیں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میں سیوریج مریم نواز
پڑھیں:
حکومت معیشت کو ڈیجیٹلائز کرنے اور سرکاری اداروں میں میرٹ لانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت معیشت کو ڈیجیٹلائز کرنے، سرکاری اداروں کی رائٹ سائزنگ اور پبلک سیکٹر اداروں میں ماہرین کی میرٹ کی بنیاد پر تقرری کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔
وزیراعظم نے اسلام آباد میں وفاقی وزارتوں اور محکموں میں ٹیکنیکل ماہرین کی تقرری اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی حکمت عملی کے حوالے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کی پیش رفت پر ہونے والے اجلاس کی صدارت کی۔
یہ بھی پڑھیے: رائٹ سائزنگ پالیسی! کون سے گریڈ کی کتنی خالی آسامیاں ختم کی جا چکی ہیں؟
وزیراعظم نے کہا کہ ادارہ جاتی اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ماہرین کی تقرری کے معاملے میں میرٹ اور شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی نے ٹیکنیکل ماہرین کی تقرری سے متعلق بریفنگ دی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک 15 ٹیکنیکل آسامیوں پر تقرریاں کی جا چکی ہیں جبکہ مزید 47 آسامیوں پر تقرری کا عمل جاری ہے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ وفاقی وزارتوں نے سرمایہ کاری سے متعلق حکمت عملی کی تیاری کے لیے فوکل ٹیمیں نامزد کر دی ہیں۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام، ریلوے اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے سیکٹورل روڈ میپس تیار کر لیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: آئی ٹی برآمدات میں تاریخی اضافہ، ڈیجیٹل معیشت کی سمت انقلابی پیشرفت
خوراک، سمندری امور، معدنیات، سیاحت، صنعت، ہاؤسنگ اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے سیکٹورل فریم ورکس تیاری کے آخری مراحل میں ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، آذربائیجان، قطر اور کویت کے لیے 18 اقتصادی شعبوں میں سرمایہ کاری کے منصوبے مختص کرنے کے لیے پیچ بُکس تیار کی جا چکی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بزنس پبلک سیکٹر ادارے ڈیجیٹل معیشت