ہم جیلوں اور گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں،عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی،جنیداکبر
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
راولپنڈی( نیوز ڈیسک)صوبائی صدر پی ٹی آئی جنیداکبر نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی،عوام کے متخب نمائندوں کی تذلیل کی جاتی ہے۔
پیغام دینے کی کوشش کی جاتی ہے کہ عوامی نمائندوں ،پارلیمنٹ کی کوئی اہمیت نہیں۔
ہم جیلوں اور گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں،اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ جیل مینوئل کے مطابق بانی سے ملاقات کرنے آئے تھے۔ اس حکومت کو فارم 47کے تحت مسلط کیا گیا۔
ہمارے ایم این ایز ،ایم پی ایز کے گھروں میں چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ملک میں مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ایک سوچ اور نظریے کا نام ہے۔ سوچ اور نظریےکو قید نہیں کیا جاسکتا۔
بانی پی ٹی آئی بےگناہ ہیں جلدہمارے درمیان ہوں گے۔
عوام کے دلوں کی آواز کودبایانہیں جاسکتا۔ زندگی کی ہارجیت کھیل کی ہار جیت سے مختلف ہے۔
مزیدپڑھیں:علی امین گنڈاپور کو پارٹی عہدے سے ہٹانا اچھا فیصلہ ہے: سلمان اکرم راجہ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیر اعظم شہباز شریف پر جرح مکمل
—فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوے کی سماعت کے دوران شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے جن پر عمران خان کے وکیل نے جرح مکمل کر لی۔
لاہور کی سیشن کورٹ میں ہرجانے کے دعوے پر سماعت ہوئی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل محمد حسین چوٹیا نے سوال کیا کہ کیا آپ نے جھوٹا اور من گھڑت دعویٰ دائر کیا ہے؟ شہباز شریف نے جواب دیا کہ جی یہ غلط ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ آپ کا لیگل نوٹس جعلی اور فرضی ہے، اس کی کاپی خود ساختہ بنا کر پیش کی گئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ جی یہ بھی غلط ہے۔
بانی پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ آپ نے بانی پی ٹی آئی کو لیگل نوٹس بھیجا ہی نہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ بھی غلط ہے میں نے لیگل نوٹس بھیجا ہے۔
وکیل نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ کیا بانی پی ٹی آئی نے سیاسی بیان دیا تھا؟ شہباز شریف نے کہا کہ بالکل سیاسی بیان نہیں تھا بلکہ اس نے ہتک عزت کی۔
وکیل نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے ہاتھ سے تحریر کردہ ہتک آمیز الفاظ نہیں لکھے۔ جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مجھے علم نہیں ہے۔
جس کے بعد عدالت نے دیگر گواہوں کو جرح کے لیے 27 ستمبر کو طلب کر لیا۔