چیمپئنز ٹرافی: روہت شرما نے اہم سنگِ میل عبور کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما ون ڈے فارمیٹ میں 11 ہزار رنز بنانے والے 10 ویں کھلاڑی بن گئے۔
روہت شرما نے یہ سنگِ میل دبئی میں بنگلادیش کے خلاف کھیلے جانے والے چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے میچ میں عبور کیا۔
مزید پڑھیئے: "چیمپئینز ٹرافی؛ بھارت گروپ مرحلے سے باہر ہوجائے گا"
بھارتی کپتان کی جانب سے یہ کارنامہ 261 اننگز میں انجام دیا گیا ہے۔ اس سے قبل سچن ٹنڈولکر (بھارت)، انضمام الحق (پاکستان)، سنتھ جے سوریا (سری لنکا)، سارو گنگولی (بھارت)، رکی پونٹنگ (آسٹریلیا)، جیک کیلس (جنوبی افریقا)، کمار سنگاکارا (سری لنکا)، مہیلا جے وردھنے (سری لنکا)اور ویرات کوہلی (بھارت) انجام دے چکے ہیں۔
واضح رہے تیز ترین 11 ہزار رنز مکمل کرنے کا ریکارڈ ویرات کوہلی کے پاس (222 میچز) ہے جبکہ روہت شرما یہ کارنامہ انجام دینے والے دوسرے تیز ترین بلے باز بن گئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: روہت شرما
پڑھیں:
نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہی ہوگا، اردوغان
142 ممالک کے نیویارک کے اعلامیے کو اپنانے کا حوالہ دیتے ہوئے، اردوغان نے کہا کہ اس اعلامیے نے دو ریاستی حل کے حق میں سفارتی توازن کو تبدیل کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے واپسی پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو نظریاتی طور پر ایڈولف ہٹلر کے قریب قرار دیتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ نیتن یاہو کا بھی ہٹلر جیسا ہی انجام ہوگا۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انہوں نے طیارے میں صحافیوں کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ نتن یاہو اور ہٹلر نظریاتی طور پر قریب ہیں اور جس طرح ہٹلر ناکام ہوئے اور اپنے انجام کی پیشین گوئی نہیں کر سکے، نیتن یاہو کو بھی اسی طرح کا انجام درپیش ہوگا۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت کو قاتلوں کا نیٹ ورک بھی قرار دیا جنہوں نے اپنے بنیاد پرست اور انتہا پسندانہ خیالات کو فاشسٹ نظریے میں تبدیل کر دیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "اسرائیل" نہ صرف مسلمانوں کے مفادات کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ یہودیوں اور عیسائیوں کے مفادات کو بھی نقصان پہنچاتا ہے اور صیہونی نظریہ دہشت گردی اور فاشزم کے مترادف ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اسرائیل کے اقدامات کے خلاف ایک وسیع تر انسانی محاذ بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ترکی ہمیشہ فلسطینی کاز کا علمبردار رہے گا۔ اردوغان نے زور دے کر کہا کہ فلسطینیوں کے لیے ترکی کی حمایت مذہب اور تاریخ سے جڑی ہوئی ہے اور اس کا مقصد امن، انصاف اور انسانی وقار کو یقینی بنانا ہے۔
142 ممالک کے نیویارک کے اعلامیے کو اپنانے کا حوالہ دیتے ہوئے، اردوغان نے کہا کہ اس اعلامیے نے دو ریاستی حل کے حق میں سفارتی توازن کو تبدیل کر دیا ہے اور یہ بین الاقوامی فورمز میں "اسرائیل" کی بڑھتی ہوئی تنہائی کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک اپنے سیکورٹی تعاون، معلومات کے تبادلے اور بحران سے نمٹنے کے آلات تیار کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی نے صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے سفارتی اور اقتصادی تعلقات پر نظرثانی شروع کر دی ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے دوحہ سربراہی اجلاس اور اس کے حتمی بیان کے بعد، اردگان نے "اسرائیلی" جرائم کے تسلسل کو روکنے کے لیے قانونی اور موثر اقدامات کرنے کی ضرورت پر بات کی۔