چیمپئنز ٹرافی: روہت شرما نے اہم سنگِ میل عبور کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما ون ڈے فارمیٹ میں 11 ہزار رنز بنانے والے 10 ویں کھلاڑی بن گئے۔
روہت شرما نے یہ سنگِ میل دبئی میں بنگلادیش کے خلاف کھیلے جانے والے چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے میچ میں عبور کیا۔
مزید پڑھیئے: "چیمپئینز ٹرافی؛ بھارت گروپ مرحلے سے باہر ہوجائے گا"
بھارتی کپتان کی جانب سے یہ کارنامہ 261 اننگز میں انجام دیا گیا ہے۔ اس سے قبل سچن ٹنڈولکر (بھارت)، انضمام الحق (پاکستان)، سنتھ جے سوریا (سری لنکا)، سارو گنگولی (بھارت)، رکی پونٹنگ (آسٹریلیا)، جیک کیلس (جنوبی افریقا)، کمار سنگاکارا (سری لنکا)، مہیلا جے وردھنے (سری لنکا)اور ویرات کوہلی (بھارت) انجام دے چکے ہیں۔
واضح رہے تیز ترین 11 ہزار رنز مکمل کرنے کا ریکارڈ ویرات کوہلی کے پاس (222 میچز) ہے جبکہ روہت شرما یہ کارنامہ انجام دینے والے دوسرے تیز ترین بلے باز بن گئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: روہت شرما
پڑھیں:
ویمنز ورلڈ کپ جیتنے کے بعد انعامی رقم پر بھارت میں صنفی امتیاز کی بحث چھڑ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) پر ورلڈ کپ جیتنے والی خواتین کرکٹ ٹیم کے ساتھ شرمناک صنفی امتیاز برتنے کا الزام سامنے آگیا ہے۔
بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے اتوار کو جنوبی افریقہ کو شکست دے کر پہلی بار آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ تاہم اگلے ہی روز بی سی سی آئی کی جانب سے انعامی پیکج کے اعلان نے نئی بحث کو جنم دے دیا۔
بی سی سی آئی کے سیکرٹری جے شاہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ویمنز ٹیم اور سپورٹ اسٹاف کو ان کی شاندار کامیابی کے اعتراف میں کل 51 کروڑ بھارتی روپے بطور انعام دیے جائیں گے۔ مگر بھارتی میڈیا اور شائقین کے مطابق یہ رقم اُس انعام سے آدھی بھی نہیں جو 2024 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر بھارت کی مینز ٹیم کو دی گئی تھی۔
رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی مینز ٹیم کے لیے 125 کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا، جبکہ خواتین ٹیم کو صرف 51 کروڑ روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فرق بھارت میں صنفی مساوات کے فقدان کو واضح کرتا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر دونوں ٹیموں نے عالمی سطح پر ایک جیسی کامیابی حاصل کی تو انعام میں اتنا واضح فرق کیوں رکھا گیا؟
کھیلوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ بھارتی خواتین کرکٹرز کو اب بھی برابر کے مواقع اور اعتراف حاصل نہیں، حالانکہ ان کی کامیابی نے ملک کے کھیلوں کی تاریخ میں نیا باب رقم کیا ہے۔