ہیوی ٹریفک حادثات:سندھ حکومت کی نااہلی،کرپشن و مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہیں، منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفرخان کاکہنا ہےکہ ہیوی ٹریفک کے اوقات کی خلاف ورزی،حادثات و اموات میں اضافہ سندھ حکومت و محکمہ پولیس کی نااہلی و کرپشن اور مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے جس کا براہ راست خمیازہ کراچی کے شہری انسانی جانوں کے ضیاع کی صورت میں بھگت رہے ہیں۔
منعم ظفر خان نے شہر میں ہیوی ٹریفک کی ٹکر سے بڑھتی ہوئی اموات اور شہریوں کے دیگر مسائل کے حوالے سے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈمپرو ٹینکرز اور ہیوی ٹریفک کے باعث شہر میں حادثات اور بڑھتی اموات انتظامی یا سیاسی نہیں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا مسئلہ ہے، وزیر اعلیٰ سندھ اس مسئلے کو صرف انتظامی قراردینے کے بجائے اپنی ذمہ داری پوری کریں،شہریوں کا خونی ڈمپر و ٹینکرز سے تحفظ یقینی بنائیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کاکہنا تھاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء کو فی کس ایک کروڑ روپے زر تلافی ادا کیا جائے،سندھ حکومت اور محکمہ پولیس ٹریفک قوانین،ہیوی ٹریفک کی شہر میں نقل و حرکت کے اوقات،روڈ سیفٹی ایکٹ،موٹر وہیکل لاء، ڈرائیونگ لائسنس اور حد رفتار کی پابندی یقینی بنائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیوا یم نے 40سال میں شہریوں کو تباہی و بربادی کا سوا کچھ نہیں دیا،شہر لاوارث نہیں، جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ جمعہ 21فروری شہر میں 15مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہوں گے، پر امن جدوجہد اور مزاحمت سے ہی ظالم حکمرانوں سے حق لیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہیوی ٹریفک
پڑھیں:
کراچی سمیت سندھ بھر میں بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت
اجلاس میں سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی فیس لیس ای چالان کی سہولت کو متعارف کروانے کیلئے مخلتف آپشنز پر غور کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کراچی سمیت صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت ’’فیس لیس ای ٹکٹنک سسٹم‘‘ کی کارکردگی سے متعلق پہلا جائزہ اجلاس ہوا۔ سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جیز، ویلفیئر، ٹریننگ، ڈی جی سیف سٹی، ڈی آئی جیز کرائم اینڈ انویسٹی گیشنز، اسٹیبلشمنٹ، ہیڈکواٹرز، ٹریفک کراچی، آئی ٹی، ایڈمن کراچی، ڈرائیونگ لائسنس، فائنانس اور دیگر اے آئی جیز نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاء کو ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے شہر میں فیس لیس ای ٹکٹنگ سہولت اور اس کے مختلف امور و اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 27 اکتوبر سے کراچی میں فیس لیس ای ٹکٹنگ سہولت کا باقاعدہ نفاذ کیا جا چکا ہے اور ٹریفک کے نئے قانون کے باقاعدہ نفاذ کو مختلف عوامی حلقوں میں پذیرائی و حوصلہ افزائی کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ روڈ سیفٹی انفرا اسٹرکچر کو یقینی بنانے کے لیے کراچی ٹریفک منجمنٹ بورڈ کا قیام ناگزیر ہے۔ اجلاس میں سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی فیس لیس ای چالان کی سہولت کو متعارف کروانے کیلئے مخلتف آپشنز پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں تجویز پیش کی گئی کہ دیگر اضلاع میں سیف سٹی کے نفاذ تک مصروف شاہراہوں و مقامات پر نصب سرکاری کیمروں اور خصوصی انتظامات کے ذریعے فیس لیس ای ٹکٹنک سہولت متعارف کروائی جا سکتی ہے۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ حادثات کی بنیادی وجہ تیز رفتاری ہے، اس خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے، فیس لیس ای ٹکٹنگ سہولت کو دیگر اضلاع تک لے جانا ہے، صوبے کے دیگر اضلاع کی مصروف شاہراہوں پر سی سی ٹی وی کیمراز کی تنصیب سے متعلق تجاویز دی جائیں۔ آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ٹریفک سہولت مراکز کا قیام صوبے کے ہر ضلع میں یقینی بنایا جائے۔ ٹریفک پولیس کی ہیلپ لائن 1915 کو سندھ کے دیگر اضلاع تک وسعت دی جائے، گاڑیوں کی مقررہ حد رفتار سے متعلق عوامی سطح پر آگاہی کو یقینی بنایا جائے۔