حکومت کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی کے سلسلے میں آئی سی سی کو بڑی چھوٹ کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو ٹیکس میں چھوٹ سمیت اہم معاشی فیصلوں کی منظوری دے دی۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق ای سی سی اجلاس کی صدارت وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کی، جس میں وزیر پیٹرولیم مصدق ملک، وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
ای سی سی کے اجلاس میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چیمپئنز ٹرافی 2025 کے سلسلے میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو آمدنی پر ٹیکس کی چھوٹ کی منظوری دے دی ہے جو عالمی سطح پر کھیلوں کے ایونٹس کی میزبانی کے لیے بین الاقوامی طریقہ کار کے مطابق ہے۔
آئی سی سی اور پاکستان کے درمیان معاہدے کے تحت آئی سی سی کی آمدنی، ذیلی کمپنیوں، وابستہ اداروں پر کوئی ٹیکس یا کٹوتی کی شرط نہیں لگائی جائے گی۔
مزید بتایا گیا کہ پاکستانی شہریوں بشمول پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کو ٹورنامنٹ سے آمدنی پر ٹیکس ادا کرنا ہوگا، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں کوئی چھوٹ نہیں دی جائے گی۔
کمیٹی نے اجلاس میں کویت کو بھیڑ اور بکریوں کی تجارتی برآمد پر پابندی ہٹانے کا معاملہ مؤخر کر دیا۔
اسی طرح وزارت توانائی کو ترقیاتی اخراجات کے لیے 6.
ای سی سی نے پاکستان ایل این جی لمیٹڈ اور سوکار ٹریڈنگ کے درمیان ایل این جی فریم ورک معاہدے کو تین سال کے لیے توسیع دینے کی منظوری دے دی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی منظوری
پڑھیں:
کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملز کا لائسنس منسوخ ہوگا
پنجاب حکومت کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملوں کا لائسنس منسوخ کر دے گی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔
پنجاب حکومت نے گزشتہ دنوں کاشتکاروں کے لیے 110 ارب کے تاریخی پیکیج کا اعلان کیا تھا اور صوبے کی فلور ملز کو کاشتکاروں سے لازمی 25 فیصد گندم خریدنے کا پابند کیا تھا۔
اب پنجاب حکومت نے اس حکم کی خلاف ورزی کرنے اور 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے اور کابینہ نے ایسی فلور ملوں کے لائسنس منسوخ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
پنجاب کابینہ اجلاس میں گندم کے کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ویٹ سیکٹر کی ڈی ریگولیشن اور الیکٹرانک ویئر ہاؤس ری سیٹ سسٹم کے نفاذ کی تجویز کی بھی منظوری دی گئی۔ کاشتکار کو گندم اسٹور کرنے کی سہولت ملے گی اور اسٹوریج اخراجات حکومت برادشت کرے گی۔