اپوزیشن کا گرینڈ الائنس کھٹائی میں، فضل الرحمٰن طویل غیر ملکی دورے پر
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حزب اختلاف کا گرینڈ الائنس کھٹائی میں پڑگیا، مولانا فضل الرحمٰن طویل غیر ملکی دورے پر پرسوں روانہ ہو رہے ہیں۔
کئی روز گزر گئے مولانا کے استفسارات اور تحفظات کا تحریک انصاف نے کوئی جواب نہیں دیا، ڈیڈ لاک جاری ہے گرینڈ الائنس کی قیادت، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کیا مولانا کے تصرف میں آئے گی۔
جماعت اسلامی نے گرینڈ الائنس میں شمولیت سے انکار کر دیا، نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ “ابھی یہ بھی معلوم نہیں کہ گرینڈ الائنس بن بھی رہا ہے یا نہیں”۔
جمعیت العلمائے اسلام اور تحریک انصاف کے درمیان حزب اختلاف کا گرینڈ الائنس قائم کرنے کے سوال پر کوئی مفاہمت طے نہیں پاسکی۔ جمعیت کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اس گرینڈ الائنس کی قیادت سنبھالنے کی پیش کش کا کوئی جواب نہیں دیا۔
اس پورے معاملے میں انہوں نے اپنے تحفظات اور اندیشوں سے تحریک انصاف کے رابطہ کار رہنماؤں اور مجوزہ الائنس کے دوسرے سربرآوردہ قائدین کو آگاہ کردیا ہے جس کا جواب تاحال انہیں نہیں ملا۔
جنگ/دی نیوز کو حد درجہ قابل اعتماد ذرائع نے بتایا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں طویل غیر ملکی دورے پرجارہے ہیں اور اس دوران ملکی سیاست کے حوالے سے مشاورت کے لئے وہ دستیاب نہیں ہونگے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گرینڈ الائنس فضل الرحم ن
پڑھیں:
ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار آج ایک روزہ دورے پر ترکیہ جائیں گے
ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار آج ایک روزہ دورے پر ترکیہ کے شہر استنبول جائیں گے، جہاں وہ عرب و اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ یہ دورہ ترکی کے وزیرِ خارجہ کی دعوت پر کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان سمیت سات دیگر عرب و اسلامی ممالک نے اُس امن اقدام میں فعال کردار ادا کیا تھا جس کے نتیجے میں شرم الشیخ میں غزہ امن معاہدے پر دستخط ہوئے۔
مزید پڑھیں: ترک وزیرِ خارجہ کا اسحاق ڈار سے رابطہ، غزہ میں امن کے اقدامات پر تبادلہ خیال
استنبول اجلاس کے دوران پاکستان فائر بندی کے مکمل نفاذ، اسرائیلی افواج کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں، خصوصاً غزہ، سے مکمل انخلا اور فلسطینی عوام کو بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیرِ نو پر زور دے گا۔
پاکستان یہ موقف بھی دہرائے گا کہ ایک آزاد، قابلِ عمل اور متصل ریاستِ فلسطین کے قیام کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رہنی چاہئیں، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو، اقوامِ متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے مطابق۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار اسرائیلی افواج ترکیہ غزہ