لاہور ہائیکورٹ نے توہین عدالت پر سینئر وکیل فاضل صدیقی کو ایک ماہ کی قید کی سزا سنا دی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے توہین عدالت پر سپریم کورٹ کے سینئر وکیل فاضل صدیقی کو ایک ماہ قید کی سزا سنا دی۔
تفصیلات کے مطابق عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد سپریم کورٹ کے سینئر وکیل فاضل صدیقی کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔وکیل فاضل صدیقی نے شہری عثمان کی جانب سے راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کے خلاف درخواست دائر کی تھی، عدالت نے ریمارکس دیے کہ قانون کے مطابق یہ درخواست بنتی ہی نہیں تاہم وکیل فاضل صدیقی نے درخواست سماعت کیلئے مقرر کرنے پر اصرار کیا۔
پنجاب فورینزک سائنس ایجنسی کے ملازمین کیلیے خوشخبری
عدالت نے ٹیکنیکل وجوہات پر درخواست مقرر کرنے سے معذرت کرلی جس پر وکیل فاضل صدیقی اور جسٹس مرزا وقاص رؤف کے درمیان تلخی ہوئی۔عدالت نے فاضل صدیقی کوتوہین عدالت کا مرتکب قرار دیکر گرفتار کرنےکا حکم دیتے ہوئے ایک ماہ کی سزا سنا دی۔
وکلا کی جانب سے فاضل صدیقی کو سزا سنانے اور گرفتار کرنے پر احتجاج کیا جا رہا ہے جبکہ پولیس نے فاضل صدیقی کو کنٹرول روم منتقل کردیا ہے۔وکلا رہنماؤں کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے سینئر وکیل کو دی جانے والی سزا پوری وکلا برادری کے منہ پر طمانچہ ہے، یہ سزا فاضل صدیقی کو نہیں بلکہ پوری وکلا برادری کو سنائی گئی ہے، ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور سینئر وکیل فاضل صدیقی کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں، کالے کورٹ کی عزت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
محتسب پنجاب اور "شرکت گاہ" کے اشتراک سے گول میز کانفرنس ،خواتین کے تحفظ سمیت اہم معاملات پرغور
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سینئر وکیل فاضل صدیقی فاضل صدیقی کو کی جانب سے
پڑھیں:
جیکولین فرنینڈس منی لانڈرنگ کیس: اداکارہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
جیکولین فرنینڈس منی لانڈرنگ کیس میں اداکارہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز بالی ووڈ اداکارہ جیکولین فرنینڈس کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جس میں انہوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت شکایت کو چیلنج کیا ہے۔
اداکارہ کیخلاف اس کیس کا تعلق مبینہ طور پر جیل میں قید ان کے مبینہ دوست سکیش چندرشیکھر سے قیمتی تحائف وصول کرنے سے متعلق ہے۔
جسٹس انیش دیال نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔ جیکولین کی نمائندگی سینئر وکیل سدھارتھ اگروال نے کی جبکہ ای ڈی کی جانب سے اسپیشل کاؤنسل زوہیب حسین پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران جیکولین کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر ای ڈی کے مطابق رقم 15 افراد میں تقسیم ہوئی تو سبھی پر منی لانڈرنگ کا اطلاق ہونا چاہیے۔ وکیل نے مزید کہا کہ مشکوک شخص سے مالی لین دین کا مطلب ہمیشہ منی لانڈرنگ نہیں ہوتا۔
View this post on InstagramA post shared by The Filmy Charcha (@filmycharchaofficial)
اداکارہ کے وکیل نے دلائل دیے کہ جیکولین کو سکیش کی مجرمانہ پس منظر سے صرف ایک اخبار کی رپورٹ سے جوڑا جا رہا ہے، جو کافی نہیں۔
اگروال نے کہا کہ مشہور شخصیت ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ جیکولین کو سکیش کے فراڈ سے متعلق پیشگی معلومات ہوں۔ سوکیش نے جیکولین سے ایک بزنس مین کے طور پر ملاقات کی، کاروباریوں کے خلاف اکثر کئی مقدمات ہوتے ہیں۔ آج جیکولین ایک مشہور شخصیت ہونے کی قیمت چکا رہی ہیں۔
ای ڈی نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کی تفتیش پولیس کی تفتیش سے مختلف ہے اور منی لانڈرنگ کے ملزمان اصل جرم میں ملوث افراد سے الگ ہو سکتے ہیں۔ عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔