خیبر پختونخوا حکومت نے پشاور کے واحد بین اقوامی معیار کے کرکٹ اسٹیڈیم ارباب نیاز کا نام تبدیل کرکے ’عمران خانکرکٹ اسٹیڈیم‘ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے منظوری دے دی ہے، اب یہ معاملہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

وزیرا علیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے منظور کردہ سمری میں ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم کے قیام سے لے کر مختلف امور کاذکر کیا گیا ہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ صوبے میں بین الاقوامی معیار کے کھیل کی سہولیات صوبائی یا وفاقی حکومتوں کے ذریعے  فراہم کی گئیں۔ اور سیاسی شخصیات اور سابق بین الاقوامی/قومی سطح کے کھلاڑیوں کی خدمات کے اعتراف میں ان کے ناموں سے منسوب کرنے کافیصلہ کیاگیا۔

سمری کے مطابق لالہ ایوب ہاکی اسٹیڈیم اور عبدالقیوم اسٹیڈیم پشاور اسپورٹس کمپلیکس کا نام بھی اہم شخصیات سے منسوب ہیں جبکہ عبدالولی خان اسپورٹس کمپلیکس چارسدہ اور اوزی محب ہاکی اسٹیڈیم بنوں بھی اہم شخصیات سے منسوب ہیں۔چونکہ عمران خان کی گراں قدر خدمات ہیں، اس لیے ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے عمران خان اسٹیڈیم  رکھا جائے گا۔

پشاور کے بااثر سیاسی خاندان کے ارباب نیاز

ارباب نیاز کا پورا نام محمد نیاز خان تھا جو پشاور کے علاقہ تہکال کے بااثر سیاسی ارباب خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ انہوں نے کمیشن حاصل کرکے پاک فوج میں شمولیت حاصل کی تھی۔

پشاور کے سینئیر صحافی احتشام طورو کے مطابق ارباب نیاز با اثر سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ جب وہ پاک فوج میں لیفٹیننٹ کرنل تھے تو پاکستان کے پہلے  وزیر اعظم لیاقت علی خان کی حکومت کے خلاف 1951ء میں ہونے والی مبینہ بغاوت راولپنڈی سازش کیس میں گرفتار ہوکر فوج سے سبکدوش ہوئے۔ فیض احمد فیض بھی ان کے ساتھ اسیر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیےارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کا نام عمران خان نیازی اسٹیڈیم رکھنے کا فیصلہ

احتشام طورو نے بتایا کہ ارباب محمد نیاز بغاوت کیس میں ریاست کی جانب سے عام معافی ملنے پر رہا ہوئے تھے۔ بعدازاں وہ ضیا الحق دور میں وفاقی وزیر بھی رہے۔

ارباب نیاز کا خاندان سیاسی طور پر بااثر ہے۔ ان کے بھائی ارباب جہانگیر خان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور وفاقی وزیر رہے تھے۔ جبکہ ارباب نیاز جنرل ضیاء الحق کابینہ میں کھیل، ثقافت و سیاحت کے وفاقی وزیر تھے۔ وہ پشاور کے میئر بھی رہے۔ جبکہ ارباب نیاز کے دوسرے بھائی ارباب فتح محمد خان بھی پشاور کے میئر رہے ہیں۔

ارباب نیاز کا خاندان اب بھی سیاست میں سرگرم ہے۔ ان کے بیٹوں میں ارباب طارق پشاور کے میئر، ارباب شہزاد خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری اور وزیراعظم عمران خان کے مشیر، تیسرے بیٹے ارباب دوست محمد کمشنر افغان مہاجرین رہے۔ پی ٹی آئی کے موجودہ رکن قومی اسمبلی ارباب شیر علی ارباب نیاز کے پوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے’کب تک پرانے منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگائیں گے؟‘، ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے پر سوشل میڈیا پر نئی بحث

ارباب شہزاد ملازمت سے ریٹارمنٹ کے بعد پی ٹی آئی میں ہیں۔ وہ عمران خان کابینہ کا حصہ بھی تھے۔ جبکہ ارباب نیاز کے بھتیجے ارباب عالمگیر بھی سیاست میں ہیں اور پی پی پی سے وابستہ ہیں۔ ان کے بیٹے ارباب زرک اس وقت رکن خیبر پختونخوا اسمبلی ہیں۔

نیا اسٹیڈیم نہ بنا سکے تو نام تبدیل کر دیا

صوبے میں حکمران پاکستان تحریک انصاف پشاور کے علاقہ ریگی میں عمران خان سے منسوب نیا اسٹیڈیم تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہی تھی۔ لیکن اب پشاور کے واحد کرکٹ اسٹیڈیم کا نام ہی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

صحافی انور زیب کے مطابق پشاور کا با اثر ارباب خاندان نام نہیں بچا سکا۔ ان کے مطابق ارباب خاندان کے افراد ہر سیاسی جماعت میں موجود ہیں اور پی ٹی آئی میں بھی ہیں لیکن اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کو نہیں روک سکے۔

پشاور کے صحافی زائد امداد کے مطابق حکومت کو چاہیے تھا کہ نیا اسٹیڈیم بنا کر اسے عمران خان سے منسوب کرتی تو بہت اچھا ہوتا۔

‘نام تبدیل کرنا کون سا بڑا کارنامہ ہے۔ چاہیے تو یہ تھا کہ نیا اسٹیڈیم بناتے جس سے صوبے کو بھی فائدہ ہوتا۔’

زائد امداد نے کہا کہ حکومت کو نام تبدیل کرنے میں دلچسپی ہے، کام سے نہیں۔ یہ سلسلہ گزشتہ 8 سال سے جاری ہے اور ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ انہوں نے کہا کہ نام تبدیل کرنے سے میچز نہیں ہوں گے۔ حکومت پشاور میں پی ایس ایل اور بین الاقومی میچز بحال کرنے کے لیے اقدامات کرے جن کا  شائقین کرکٹ بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ارباب محمد نیاز ارباب نیاز اسٹیڈیم ارباب نیاز اسٹیڈیم پشاور.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ارباب محمد نیاز ارباب نیاز اسٹیڈیم ارباب نیاز اسٹیڈیم پشاور ارباب نیاز اسٹیڈیم نام تبدیل کرنے اسٹیڈیم کا نام خیبر پختونخوا ارباب نیاز کا کرکٹ اسٹیڈیم کا نام تبدیل نام تبدیل کر نیا اسٹیڈیم کہ ارباب پشاور کے کے مطابق

پڑھیں:

23 اپریل کو ایل او سی سرجیور میں دو دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔

اسلام آباد:

کنٹرول لائن پر دراندازی کا ایک اور بھارتی جھوٹ بے نقاب ہوگیا، 23 اپریل کو لائن آف کنٹرول کے علاقے سرجیور میں دو مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔

ذرائع کے مطابق جھوٹا بھارتی دعویٰ  بظاہر ایک من گھڑت بیانیے کو پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے، وقت کے تسلسل، زمینی حقائق  اور جاری کردہ تصویری شہادتوں میں سنگین تضادات پائے جاتے  ہیں جس واقعے میں دو افراد کو درانداز قرار دیا جا رہا ہے ان کی شناخت مقامی افراد کے طور پر ہوئی ہے۔

ملک فاروق ولد صدیق اور محمد دین ولد جمال الدین گاؤں سجیور کے پُرامن شہری تھے، مارے جانے والے افراد کے لواحقین نے 22 اپریل کی صبح ان کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی تھی، ان افراد کی گمشدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ وہ کسی ممکنہ دراندازی سے پہلے ہی غائب ہو چکے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ذرائع کی جانب سے جاری کردہ تصاویر واضح طور پر بھارت کے مؤقف کو جھٹلا رہی ہے کہ تصویر میں ایک متوفی کی لاش صاف ستھری، چمکتی ہوئی کالی جوتیوں کے ساتھ دکھائی دیتی ہے، یہ لاش  دشوار گزار پہاڑی راستے سے دراندازی کرنے والے  کی ہرگز  نہیں ہو سکتی، مارے جانے والے شخص کے کپڑے بھی حیران کن حد تک صاف ہیں، اس کے ہتھیار پر مٹی یا خون کے نشانات تک نہیں، اس کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر کسی قسم کی لڑائی کے آثار بھی دکھائی نہیں دیتے۔

اسی طرح دوسری لاش کے پاس کسی قسم کا لوڈ بیئرر، اضافی گولہ بارود، پانی کی بوتل، یا کوئی بھی جنگی ساز و سامان موجود نہیں، اگر یہ واقعی ایک درانداز ہوتا تو وہ اس طرح ناپختہ اور غیر محفوظ حالت میں کبھی بھی حرکت نہ کرتا، ایک شخص کے پاس تو صرف پستول ہے جو کہ دراندازی کی کسی بھی فوجی حکمت عملی سے مطابقت نہیں رکھتا۔

مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں کے بیانات اس حقیقت کو مزید تقویت دیتے ہیں کہ یہ دونوں افراد پُرامن شہری تھے، ہلاک ہونے والے افراد کا کسی بھی عسکری یا غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا بھارتی افواج نے انہیں بے دردی سے قتل کر  کے اسے ایک فالس فلیگ آپریشن کا رنگ دے دیا، بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ اس انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی  کا سختی سے نوٹس لے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی اور جیل میں ملاقاتیں کرنے والے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
  • پاکستان رینجرز کی کارروائی، سرحد عبور کرنے والے بی ایس ایف اہلکار کو گرفتار کرلیا
  • جب تک صوبے مضبوط نہیں بنائیں گے ملک ترقی نہیں کر سکتا: ارباب عثمان
  • شاداب خان کا کارنامہ، پی ایس ایل میں یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے اسپنر بن گئے
  • 23 اپریل کو ایل او سی سرجیور میں دو دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔
  • پی ایس ایل؛ میچ کے دوران اسکول ٹیچر کے پیپرز چیک کرنے کی ویڈیو وائرل
  • برطانیہ: غریب طلباء جسمانی پسماندگی سے دوچار
  • وفاقی حکومت کا پانچ سال بعد خوشحال خان خٹک ایکسپریس ٹرین سروس کو بحال کرنے کا فیصلہ
  • مراد علی شاہ شاہراہ بند کرنے والے مظاہرین کی حمایت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
  • اضافی چھٹیاں کرنے والے اساتذہ کیلئے بری خبر