راولپنڈی: پتنگ بازی و ہوائی فائرنگ سے باز رہنے کیلئے مساجد سے اعلانات
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
راولپنڈی میں پولیس نے پتنگ اڑانے اور ہوائی فائرنگ کرنے والوں کو مساجد سے اعلانات کر کے خبردار کر دیا۔
راولپنڈی کے مختلف تھانوں کی پولیس نے اعلانات میں کہا ہے کہ پتنگ اڑانے اور ہوائی فائرنگ کی خلاف ورزی پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
لاہور میں پتنگ بازی کے خلاف کریک ڈاؤن، 179 افراد گرفتارڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے مطابق 25 دنوں کی کارروائی کے سینکڑوں پتنگیں اور 167 چرخیاں برآمد کی گئیں،
پولیس نے والدین کو ہدایت کی ہے کہ وہ بچوں کو پتنگ اڑانے اور ہوائی فائرنگ سے باز رکھیں۔
اس کے علاوہ راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں پولیس کی موبائل ٹیموں کا گشت بھی جاری ہے اور ڈرون کیمروں کے ذریعے مختلف علاقوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ہوائی فائرنگ
پڑھیں:
کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
شہر قائد میں پولیس پر حملوں اور اہلکاروں کی شہادت کا سلسلہ جاری ہے، گلشن معمار میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ایک اور اہلکار کو شہید کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گلشن معمار میں تعینات اور رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کی سیکیورٹی میں شامل اہلکار صدام حسین کو نامعلوم افراد کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس کانسٹیبل پنکچر کی دکان پر رکا تھا جہاں پر پہلے سے موجود گاڑی میں بیٹھے ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی، پولیس نے جائے وقوعہ سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ میں لے لیا۔
متوفی کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ اہلکار کی شہادت پر وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے نوٹس لے کر ایس ایس پی ویسٹ سے رپورٹ طلب کی۔
وزیرداخلہ نے ایس ایس پی ویسٹ کو شہید کے گھر جانے اور لواحقین سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی اب تک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات بھی طلب کیں۔
وزیرداخلہ نے ہدایت کی کہ کامیاب تفتیش اور واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق الہی مستوئی نے بتایا کہ شہید پولیس اہلکار گلشن معمار تھانے میں تعینات تھا، عینی شاہدین کے مطابق کار میں سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔
ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق شہید پولیس اہلکار کی پوسٹنگ سیکیورٹی ڈیوٹی پر تھی جبکہ اُس نے بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کی تمام پہلوؤں کو دیکھتے ہوئے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔