Express News:
2025-04-26@02:27:53 GMT

پانی کے شعبے میں صوبہ پنجاب کو بڑا اعزاز حاصل ہوگیا

اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT

لاہور:

پنجاب پانی کے شعبے میں کاربن کریڈٹ حاصل کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے، جس کے تحت پنجاب صاف پانی کمپنی کو واٹر فلٹریشن منصوبے کے ذریعے کاربن کے اخراج میں کمی لانے پر سالانہ 40 کروڑ روپے کے فنڈز ملیں گے۔

پنجاب صاف پانی اتھارٹی نے صوبے بھر میں ایک ہزار سے زائد واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کیے ہیں، جس سے نہ صرف فضائی آلودگی میں کمی آئے گی بلکہ کاربن کے اخراج میں بھی نمایاں کمی واقع ہوگی۔

اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، سید زاہد عزیز کے مطابق، عالمی سطح پر اقوام متحدہ کے زیر اہتمام کاربن کے اخراج میں کمی پر کریڈٹ دیا جاتا ہے اور ترقی یافتہ ممالک جو اپنے اخراج کو محدود رکھنے کے پابند ہیں، ان کے فنڈز ایسے منصوبوں کو فراہم کیے جاتے ہیں جو کاربن میں کمی لاتے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان کا کاربن اخراج عالمی سطح پر کم ہے، لیکن آلودگی سے شدید متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، جس کے پیش نظر حکومت نے کاربن کے اخراج میں کمی کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔

واٹر فلٹریشن پلانٹس کے قیام کے بعد ان کے ذریعے کاربن میں کمی کی تصدیق کے لیے کوریا اور جرمنی کے ماہرین نے اس منصوبے کا تفصیلی جائزہ لیا، مختلف افراد کے انٹرویوز کیے اور پنجاب صاف پانی اتھارٹی کے دعووں کی تصدیق کی۔ اس کے بعد، عالمی ادارے ’’ویرا‘‘ کے پاس اس منصوبے کی رجسٹریشن کروائی گئی، جہاں 14 مختلف شرائط کو مکمل کیا گیا۔

سید زاہد عزیز نے امید ظاہر کی ہے کہ رواں برس مئی میں کاربن سیونگ کی نیلامی کی جائے گی، جس سے اتھارٹی کو سالانہ 40 کروڑ روپے حاصل ہوں گے۔ یہ فنڈز نہ صرف ملک کے لیے زرمبادلہ کا ذریعہ بنیں گے بلکہ عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبوں میں مزید بہتری کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ واٹر فلٹریشن پلانٹس کے ذریعے کاربن کے اخراج میں کمی کو ثابت کرنا ایک چیلنج تھا، جس کے لیے دو بنیادی عوامل کو مدنظر رکھا گیا۔ اول، پانی کو ابال کر پینے کے رجحان میں کمی واقع ہوئی ہے، جس سے روایتی ایندھن اور فوسل فیول کے استعمال میں کمی آئی ہے، نتیجتاً کاربن کے اخراج میں بھی کمی ہوئی ہے۔ دوم، پہلے لوگ پینے کے صاف پانی کے حصول کے لیے طویل فاصلے طے کرتے تھے، جس میں موٹر سائیکل، گاڑیاں اور رکشے استعمال ہوتے تھے، تاہم اب فلٹریشن پلانٹس کی موجودگی کے باعث نہ صرف ایندھن کی بچت ہو رہی ہے بلکہ اس کے نتیجے میں کاربن کے اخراج میں بھی کمی آئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی ادارے کے سامنے یہ ثابت کیا گیا کہ پنجاب صاف پانی اتھارٹی کے منصوبوں کی بدولت ہزاروں ٹن کاربن کے اخراج میں کمی واقع ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں ہر ٹن کاربن کی کمی پر تقریباً چار ڈالر کا ریونیو حاصل ہوگا۔ اس منصوبے سے نہ صرف ماحولیاتی بہتری ممکن ہوگی بلکہ اس سے بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کاربن کے اخراج میں کمی فلٹریشن پلانٹس پنجاب صاف پانی واٹر فلٹریشن کے لیے

پڑھیں:

نہری منصوبہ کسان دشمنی ہے، حکومت آئینی حدود سے تجاوز کر رہی ہے، پیپلز پارٹی

پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ کینال مسئلے کو بنیاد بنا کر صوبوں کو آپس میں نہ لڑائیں۔ پنجاب حکومت کسانوں کے ساتھ ظلم کرنے جارہی ہے۔ پیپلز پارٹی کسی فرد کی اتحادی نہیں، بلکہ آئین اور پارلیمانی نظام کی اتحادی ہے۔

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما ندیم افضل چن اور چوہدری منظور احمد نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سنجیدہ صورتحال سے گزر رہا ہے اور ایسے وقت میں قومی اتحاد کی ضرورت ہے۔ چوہدری منظور احمد نے متنازع نہر منصوبے پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ارسا ایکٹ کے مطابق پانی کے تنازعات پر سی سی آئی کا اجلاس بلانا لازم ہے، لیکن موجودہ حکومت کو ایک سال ہوگیا اور کوئی اجلاس نہیں بلایا گیا۔

مزید پڑھیں:کینال منصوبہ ختم نہ کیا گیا تو بندرگاہیں بھی بند کرسکتے ہیں، سندھ کے وکلا

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت کے پاس انتظامی فیصلوں کی منظوری کا کوئی اختیار نہیں، وہ صرف بل اور آرڈیننس پر دستخط کر سکتے ہیں۔ پنجاب حکومت بتائے کہ نئی نہر کے لیے کون سی موجودہ نہر بند کی جائے گی؟ سندھ کا پانی چھین کر کسی اور کو دینا آئینی اور اخلاقی طور پر درست نہیں۔ آبی ماہرین کے مطابق چولستان میں نہر نکالنا تکنیکی طور پر ناممکن ہے۔

چوہدری منظور نے کہا کہ حکومت کسانوں کے ساتھ زیادتی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قصور میں پہلے ہی 2 نہریں ہیں اور دیگر علاقوں میں بھی صورتحال ملتی جلتی ہے۔ نیا نہری منصوبہ کسان دشمنی کی واضح مثال ہے۔ میں نے وزیر اعظم سے سوال کیا تھا کہ ارسا ایکٹ میں لکھا ہے پانی کے مسئلے پر کوئی ایشو ہوگا تو سی سی آئی بلائی جائے گی، ایک سال ہوگیا ابھی تک کوئی میٹنگ کیوں نہیں بلائی؟

مزید پڑھیں:’وزیراعظم کینالز کے معاملے پر آپ سے ملنا چاہتے ہیں‘، رانا ثنااللہ کا ایاز لطیف پلیجو کو ٹیلیفون

ان کا کہنا تھا کہ صدر کے پاس 18ویں ترمیم کے بعد کوئی انتظامی امور پر سائن کرنے اور اجازت دینے کا اختیار نہیں، آبی ماہرین کہہ رہے ہیں کہ نہر نکالنا ناممکن ہے، 30 سے 40 فیصد پانی اس سے اڑ جائے گا۔ گرین فارمنگ کریں گے وہاں تو یہ نہر کے پانی سے ہو نہیں سکتی، چولستان کا موسم ایسا ہے کہ چار پانچ دن پانی کھڑا کریں گے تو کائی جم جائے گی، کہتے ہیں سیلاب کا پانی لے کر جائیں گے سیلاب 3 ماہ ہوگا بعد میں کیا کریں گے۔

چودھری منظور نے کہا کہ یہ دنیا کی تاریخ کی پہلی نہر ہے جس میں ریورس انجینئرنگ ہورہی ہے۔ میں نے چیف منسٹر پنجاب سے سوال کیا کہ اگر آپ وہاں پانی دینا چاہ رہی ہیں تو پنجاب کی کونسی نہر بند کریں گی۔ سندھ کا پانی چھین کر کسی اور کو دے دو یہ نہیں ہوسکتا۔ رانا ثنا اللہ نے کل جو بیان دیا ہےاس پر ان کا مشکور ہوں۔ پنجاب حکومت کسانوں کے ساتھ ظلم کرنے جارہی ہے۔

مزید پڑھیں:کینالز تنازع پر ن لیگ پیپلزپارٹی آمنے سامنے، کیا پی ٹی آئی کا پی پی پی سے اتحاد ہو سکتا ہے؟

ندیم افضل چن نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ضیا الحق کے وارث تو ہو سکتے ہیں، پنجاب کے نہیں۔ جو اپنے گھر کے برتن بیچ دے، وہ وارث نہیں ہوتا۔ ان لوگوں نے پنجاب کی اربوں کی زمینیں بیچ دیں اور آج خود کو پنجاب کا وارث کہتے ہیں۔ یہ لوگ صرف دکھاوا کر رہے ہیں، اور نہروں کا نیا ڈرامہ رچا رہے ہیں۔ ہم نظام کو چلانا چاہتے ہیں، ملک سے کھلواڑ نہیں کرنا چاہتے۔

ندیم افضل چن نے کہا کہ کینال کے مسئلے کو بنیاد بنا کر صوبوں کو آپس میں نہ لڑائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی کسی فرد کی اتحادی نہیں، بلکہ آئین اور پارلیمانی نظام کی اتحادی ہے۔ آج کل شر زدہ نیوز کانفرنسز ہو رہی ہیں، اس کا جواب دیں گے۔

مزید پڑھیں:دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر غلط فہمیاں دور کی جائیں گی، اسحاق ڈار

ندیم افضل چن نے مطالبہ کیا کہ نگران حکومت کے دور میں گندم کی درآمد کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لائی جائے، اور ساتھ ہی پوچھا کہ پنجاب میں محکمہ آبپاشی کے ریسٹ ہاؤس کس نے فروخت کیے؟ پیپلز پارٹی نے کبھی ملک نہیں بیچا، بلکہ ہمیشہ اسے بچایا ہے۔ ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور کسانوں کے حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔

ندیم افضل چن نے بھارت کے علاقے اننت ناگ میں ہونے والے حالیہ دہشتگرد حملے پر افسوس کا اظہار اور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم خود دہشتگردی کا شکار رہے ہیں، اس لیے دنیا کے کسی بھی کونے میں دہشتگردی ہو، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اننت ناگ پنجاب حکومت پیپلز پارٹی چودھری منظور چولستان سندھ کینال ندیم افضل چن نہری منصوبہ

متعلقہ مضامین

  • سینئر اداکار فردوس جمال کواہم اعزاز حاصل ہو گیا
  • وزیر اعلی مریم نواز کا ایک اور احسن قدم، پنجاب کو پولیو فری صوبہ بنانے کیلئے کوشاں
  • شاداب خان کا کارنامہ، پی ایس ایل میں یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے اسپنر بن گئے
  • کینال تنازع پروزیر اعظم بے بس ہیں تواقتدار چھوڑ دیں،پیپلزپارٹی کا مطالبہ
  • پانی‘ پانی اور پانی
  • کینالوں کے معاملے پر وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں، پیپلزپارٹی
  • چولستان کینال کو پنجاب کی کون سی نہر کا پانی دیں گے؟ چوہدری منظور
  • ن لیگ والے ضیا الحق کے وارث تو ہو سکتے ہیں پنجاب کے نہیں: پی پی رہنما
  • نہری منصوبہ کسان دشمنی ہے، حکومت آئینی حدود سے تجاوز کر رہی ہے، پیپلز پارٹی
  • صوبہ پنجاب میں گندم کی خریداری کےلیے جامع پلان تیار