پشاور:

نگراں حکومت کے دوران بھرتی افراد کو نکالنے کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی نے خیبر پختونخوا ایمپلائز ایکٹ 2025 کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

پی پی پی کے صوبائی صدر محمد علی شاہ نے ایکٹ کے خلاف درخواست دائر کی۔ درخواست گوہر الرحمان ایڈووکیٹ کی توسط سے دائر کر دی گئی ہے۔

درخواست میں صوبائی حکومت، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ، سیکرٹری لاء، سیکرٹری صوبائی اسمبلی اور ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کے مطابق نگراں حکومت کے دوران مختلف سرکاری محکموں کے دوران ہزاروں افراد بھرتی ہوئے، صوبائی حکومت نے ان افراد کو نکالنے کے لیے اب قانون سازی کی، صوبائی حکومت نے ملازمین کو نکالنے کے لیے خیبر پختونخوا ایمپلائز ایکٹ 2025 پاس کیا۔

پیپلز پارٹی کی درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ملازمین ایک مکمل طریقہ کار کے تحت بھرتی ہوئے ہیں اس لیے ملازمین کو نکالنے کے لیے کی گئی قانون سازی بنیادی حقوق کے خلاف ہے اور بنیادی حقوق کے خلاف قانون سازی نہیں ہو سکتی۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت فریقین کو مذکورہ ایکٹ کے تحت ملازمین کے خلاف کارروائی سے روک دے جبکہ عدالت درخواست پر حتمی فیصلے تک فریقین کو ایکٹ پر عملد درآمد سے روک دے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان خیبر پختونخوا کو نکالنے کے کے خلاف

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم: ایک سادہ کاغذ پر لکھ دیں کہ یہ قانون ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت

خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان اور وزیراعلیٰ کے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات شفیع اللہ جان کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کی کیا ضرورت ہے؟ بس ایک سادہ کاغذ لے کر اس پر لکھ دیں کہ یہ قانون ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح تو قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اراکین کو اٹھانے اور تماشا کرنے کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی۔

پریس کانفرنس میں 26ویں ترمیم کا حوالہ

پشاور میں اسپیکر صوبائی اسمبلی اور پارٹی قیادت کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران جہاں امن و امان کے لیے جرگہ بلانے کا اعلان کیا گیا، شفیع اللہ جان نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے دوران جو تماشا ہوا، وہ اب نہیں ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ سادہ کاغذ پر لکھ دیں کہ یہ قانون ہے، 27ویں ترمیم پر وہی فلم دوبارہ چلانے کی ضرورت نہیں۔

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی پوری توجہ امن و امان پر ہے

وی نیوز سے خصوصی گفتگو میں شفیع اللہ جان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی اس وقت مکمل طور پر امن و امان کی صورتحال پر توجہ دے رہے ہیں، اسی لیے اب تک کابینہ کا پہلا اجلاس نہیں بلایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ نے 12 نومبر کو ایک بڑا امن جرگہ طلب کیا ہے، جس میں تمام سیاسی جماعتوں اور قبائلی عمائدین کو دعوت دی جائے گی۔

بات چیت کے ذریعے امن کی کوشش

شفیع اللہ جان کا کہنا تھا کہ نئی حکومت کسی فوجی آپریشن کے حق میں نہیں بلکہ بات چیت اور مذاکرات پر یقین رکھتی ہے۔

ان کے مطابق، صوبائی اسمبلی میں حالیہ اجلاس کے دوران امن و امان پر بھرپور بحث کے بعد 37 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس میں اپوزیشن لیڈر سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں کے رہنما شامل ہیں۔

صوبائی حکومت کا امن کے لیے سنجیدہ عزم

ترجمان نے بتایا کہ اجلاس میں چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس نے بھی شرکت کی، جبکہ گورنر خیبر پختونخوا کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

شفیع اللہ جان نے کہا کہ 12 نومبر کا جرگہ نئی حکومت کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جرگے کے بعد وزیراعلیٰ امن و امان کے حوالے سے ٹی او آرز طے کریں گے۔

اسمبلی میں سیکیورٹی کی صورتحال پر بحث

صوبائی وزیر پارلیمانی امور بابر سلیم سواتی نے کہا کہ اسمبلی میں صوبے کے امن و امان پر تفصیلی بحث ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے صوبے کے حالات اس وقت اچھے نہیں ہیں، مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز دہشتگردوں کے خلاف لڑ رہی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایک خصوصی سیکیورٹی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کے 2 اجلاس ہو چکے ہیں، اور کمیٹی کی سفارشات اور ٹی او آرز جلد وزیراعلیٰ کو پیش کیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

27 ترمیم ترجمان کے پی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی شفیع اللہ جان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا بیان ملک و فوج کے وقار کے خلاف ہے، طاہر اشرفی
  • 27ویں آئینی ترمیم: ایک سادہ کاغذ پر لکھ دیں کہ یہ قانون ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت
  • صوبائی خودمختاری پر ڈاکا منظور نہیں‘ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • پنجاب اپوزیشن لیڈر کا لوکل گورنمنٹ ایکٹ عدالت میں چیلنج
  • خیبرپختونخو ا میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، فیصل کریم کنڈی
  • اختیار ولی کے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں: مینا خان
  • خیبر پختونخوا میں منشیات کے بین الصوبائی نیٹ ورک سے بھاری مقدار میں چرس برآمد
  • تحریک انصاف نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا
  • پی ٹی آئی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ چیلنج کردیا
  • ایم کیو ایم کے سابق رکن صوبائی اسمبلی کامران فاروقی کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج