ہمسائی کی 8 سالہ بچے سے شرمناک حرکت، ویڈیوز بھی بناڈالی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
مانگامنڈی(نیوز ڈیسک) مانگا منڈی کے علاقہ میں 8 سالہ بچہ جنسی استحصال کا شکار, ہمسائی عثمان نامہ بچہ کے ساتھ غیر فطری عمل کرتی رہی، ہمسائی نے غیر فطری عمل کی ویڈیوز بھی بنائی۔
متاثرہ بچے کے والد کا کہنا تھا کہ ہمسائی عثمان کو جان سے مارنے اور ویڈیوز وائرل کرنے کہ دھمکی دیتی رہی، عثمان کو ڈر سہما اور روتا دیکھا تو پوچھنے پر تمام واقعہ بتایا۔
بچے کے والد کی درخواست پر مانگا منڈی تھانہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا،مقدمہ میں فاخرہ نامی خاتون کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں والد نے الزام عائد کیا کہ فاخرہ نامی خاتون نے عثمان کو آئس کا نشہ دے کر غیر فطری عمل کیا،پولیس نے مقدمہ میں پیکا ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی ہیں۔
والد کا مزید کہنا تھا کہ مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس فاخرہ نامی خاتون کو حراست میں نہ لے سکی۔
مزیدپڑھیں:سرکاری ملازمین کیلئےپنجاب میں نئی پنشن پالیسی آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ نیم سرکاری بینک کے افسر کیخلاف درج
سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ سرکاری بینک کے افسر کے خلاف درج کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے ضلع ٹھٹہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب 4 جون بروز بدھ کو تیز رفتار کار نے موٹر سائیکل سوار افراد کو ٹکر ماری۔ جس کے نتیجے میں ایک نوجوان موقع پر جبکہ دوسرا دوران علاج دم توڑ گیا تھا۔
واقعے کا مقدمہ چار دن بعد 8 جون کو ڈسٹرکٹ ٹھٹہ کے کینجھر جھیل تھانے میں درج کیا گیا، جس میں نیم سرکاری بینک کے ڈپٹی سی ای او کو نامزد کیا گیا ہے۔
حادثے میں جاں بحق شخص قاسم کے بھائی مدعی مقدمہ پیر بخش کے مطابق، حادثے کے وقت جاں بحق ہونے والے اس کے بھائی قاسم اور ماموں زاد ارسلان سرکاری بینک سے رقم لے کر موٹر سائیکل پر واپس گھر آ رہے تھے۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ دونوں کے ساتھ دیگر رشتہ دار دوسری موٹر سائیکل پر ان کے ہمراہ تھے۔ مقدمہ متن کے مطابق، حادثہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب اس وقت پیش آیا جب سفید رنگ کی ایک تیز رفتار گاڑی نے غلط سمت سے آتے ہوئے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری۔
مدعی کے بیان کے مطابق، حادثہ کا سبب بنے والی کار نیم سرکاری بینک کے نام پر رجسٹرڈ تھی، اور اسے ایک خاتون چلا رہی تھیں، جن کے ساتھ بینک کے ڈپٹی سی ای او بھی موجود تھے۔
عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ حادثے کے بعد ملزم خاتون کے ہمراہ گاڑی چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے مذکورہ گاڑی کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
حادثے کے نتیجے میں ارسلان موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، جبکہ قاسم کو شدید زخمی حالت میں پہلے سول اسپتال کراچی اور بعد ازاں ملیر کینٹ میں واقعے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔
پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے قتل بالسبب اور قتل خطا کی دفعات شامل کی ہیں، جبکہ ٹریفک حادثے کے حوالے سے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔