حماس کل 10 سال سے قید 2 اسرائیلوں سمیت 6 یرغمالیوں کو رہا کرے گی بدلے میں 600 فلسطینی رہا ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
حماس کل 10 سال سے قید 2 اسرائیلوں سمیت 6 یرغمالیوں کو رہا کرے گی بدلے میں 600 فلسطینی رہا ہوں گے WhatsAppFacebookTwitter 0 21 February, 2025 سب نیوز
غزہ(آئی پی ایس )فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت کل رہا ہونے والے اسرائیلی یر غمالیوں کے ناموں کا اعلان کردیا۔حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت کل 6 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا جائے گا۔کل رہا کیے جانے والے اسرائیلی یرغمالیوں میں ایلیا کوہن، عمر شیم توف، عومر ونرت اور تال شوہام شامل ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق کل رہا ہونے والے یرغمالیوں میں اویرا منجستو اور ہشام السید بھی شامل ہیں، یہ دونوں 10 سال سے زائد عرصے سے حماس کی قید میں ہیں۔عرب میڈیا نے فلسطینی قیدیوں کی تنظیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 6 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں سے 602 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں۔
عرب میڈیا کے مطابق رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں میں عمر قید کے 50 قیدی اور طویل سزائیں کاٹنے والے 60 قیدی شامل ہوں گے۔کل رہا ہونے والے فلسطینیوں میں 47 وہ قیدی بھی ہوں گے جو 2011 میں اسرائیلی فوجی جیلاد شالیت کے بدلے رہا کیے گئے اور بعد ازاں دوبارہ گرفتار کرلیے گئے تھے۔کل رہا ہونے والے قیدیوں میں 445 ایسے قیدی شامل ہوں گے جنہیں 7 اکتوبر 2023 کے بعد غزہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ہوں گے
پڑھیں:
غزہ میں قحط سے بچوں سمیت مزید 10 فلسطینی شہید، 100 امدادی تنظیموں کا عالمی مداخلت کا مشترکہ مطالبہ
غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قحط اور بھوک کے باعث مزید کم از کم 10 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں جس کے بعد جنگ کے آغاز سے اب تک بھوک سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 111 تک جا پہنچی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 80 سے زائد بچے شامل ہیں۔
غزہ میں کام کرنے والی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بھوک اور غذائی قلت کا بحران تشویشناک حد تک بڑھ چکا ہے۔ ہزاروں افراد شدید غذائی قلت کا شکار ہیں اور معصوم بچے غذائی کمی کے باعث جان کی بازی ہار رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: خوراک کی تلاش میں موت: غزہ میں فائرنگ اور بھوک نے 134 زندگیاں نگل لیں
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ غزہ میں ایک ملین بچے شدید غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
100 سے زائد امدادی تنظیموں، جن میں سیو دی چلڈرن اور میڈیسن سَنس فرنٹیئر شامل ہیں، نے ایک مشترکہ بیان میں غزہ میں ‘اجتماعی بھوک’ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری عالمی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی امید اور مایوسی کے ایک دائرے میں پھنسے ہوئے ہیں جو مدد اور جنگ بندی کا انتظار کرتے ہیں، لیکن ہر روز بدتر حالات میں آنکھ کھولتے ہیں۔
اسرائیل نے تسلیم کیا ہے کہ غزہ تک امدادی سامان کی رسائی میں بڑی کمی آئی ہے تاہم اسرائیلی حکام اس کی ذمہ داری امدادی اداروں پر ڈال رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ خوراک تو موجود ہے مگر تقسیم نہیں ہو رہی۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ جنگ فوری بند کرے: برطانیہ، فرانس اور 23 ممالک کا مطالبہ
ادھر امدادی ادارے طویل عرصے سے یہ شکایت کرتے آئے ہیں کہ غزہ میں امداد کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں جس کے باعث خوراک اور طبی امداد متاثرین تک نہیں پہنچ پا رہی۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق حالیہ دنوں میں درجنوں افراد بھوک اور غذائی قلت کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ پچھلے 2 ماہ کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے سینکڑوں افراد امداد کی تلاش میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امداد بھوک خوراک غزہ قحط ہلاکت