کورنگی بھٹائی کالونی اور گردونواح میں تجاوزات کیخلاف آپریشن
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹر جنرل ملٹری لینڈ کنٹونمنٹ بورڈ کراچی کی ہدایت پر کورنگی کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقے بھٹائی کالونی اور گردو نواح میں تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز ہوگیا۔مذکورہ تجاوزات سے ٹریفک کی روانی بھی متاثر تھی۔چیف ایگزیکٹو آفیسر کنٹونمنٹ بورڈ کورنگی کریک فیصل منیر وٹو تجاوزات کے خلاف آپریشن کی براہ راست مانیٹرنگ کررہے ہیں۔آپریشن کے پہلے روز کارروائی کے دوران درجنوں تجاوزات کو مسمار کر دیا گیا اورٹریفک کی روانی میں خلل پیدا کرنے والے تجاوزاتی سامان کو ضبط کرلیا گیا۔ اس موقع پر انفورسمنٹ ٹیم کے انچارج کامران خان نے بتایا کہ لوگوں کو نوٹسز دینے کے باوجود تجاوزات نہیں ہٹائی گئیں جس کے بعد مذکورہ آپریشن شروع کیا گیا اب ہماری انفورسمنٹ ٹیم روزمرہ کی بنیاد پر تجاوزات کے خاتمے کے لئے کاروائیاں کرتی رہے گی۔ اس حوالے سے چیف ایگزیکٹوآفیسرکنٹونمنٹ بورڈ کورنگی کریک فیصل منیر وٹو کا کہنا ہے کہ عوام کے لئے پریشانی کا باعث بننے والی تجاوزات کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے بھٹائی کالونی کی عوام سے بھی اپیل کی کہ علاقے کی بہتری کے لئے ہمارا ساتھ دیں اور اسے صاف ستھرا اور مثالی ایریا بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ریکارڈ میں بھی 413 سگریٹ برانڈز موجود نہیں ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 413 سگریٹ برانڈز میں سے صرف 19 سگریٹ برانڈز پر ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سٹیمپ پائی گئی۔ 413 میں سے صرف 95 سگریٹ برانڈز پر حکومت پاکستان کے منظور کردہ تصویری و تحریری ہیلتھ وارننگ موجود تھیَ۔286 سگریٹ برانڈزپر نہ تو منظور کردہ ہیلتھ وارننگ تھی اور نہ ہی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ٹیکس سٹییمپ موجود پائی گئی۔ پاکستان میں سگریٹ پیکٹ پر تصویری ہیلتھ وارننگ کا قانون 2009 میں نافذ ہوا تھا۔ 16 سال گزرنے کے بعد بھی حکومت پاکستان کی منظور شدہ ہیلتھ وارننگ کے بغیر سگریٹ پیکٹ سرعام فروخت ہو رہے ہیں۔2021 میں سگریٹ انڈسٹری میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کیا گیا تھا۔ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کرنے کا مقصد سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری کو روکنا تھا۔ ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سٹیمپ کے بغیر 54 فیصد غیر قانونی سگریٹ فروخت ہو رہے ییں۔ رپورٹ کے مطابق 332 سگریٹ برانڈز حکومت پاکستان کی جانب سے طے کردہ کم ازکم قیمت 162.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹریک اینڈ ٹریس سگریٹ برانڈز ہیلتھ وارننگ
پڑھیں:
سبزی منڈی ہالہ ناکہ میں تجاوزات ،تاجر برادری کا احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-2-1
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد نیو سبزی منڈی ہالہ ناکہ میں بڑھتی ہوئی بھتہ خوری، سیوریج کے تباہ حال نظام اور سڑکوں کی خستہ حالی نے تاجروں اور شہریوں کو شدید مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ اس صورتحال پر تاجر برادری نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکام سے فوری ایکشن لینے کی اپیل کی ہے۔چیمبر آف کامرس کے صدر سٹھ گوہر اللہ اور انجمن تاجران سندھ کے مرکزی صدر وقار حمید میمن کی ہدایت پر انجمن تاجران ڈویژن کے صدر صلاح الدین غوری محفوظ خان یوسفزئی اور محبوب پکڑو محبوب ابڑو، محمد تقی شیخ، ڈاکٹر طاہر راجپوت، علی رضا آرائیں، ساجد حسین سولنگی، عبدالسلام شیخ، محمد علی راجپوت، اظہر شیخ، سعید الدین شیخ اور طاہر آرائیں اشفاق احمد قریشی سمیت دیگر نمائندہ تاجران نے مشترکہ بیان جاری کیا۔تاجروں نے اپنے بیان میں وزیر زراعت، سیکرٹری زراعت، وزیر اعظم پاکستان، صدر آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، فریال تالپور، جام خان شورو، شرجیل انعام میمن اور جبار خان سے اپیل کی ہے کہ نیو سبزی منڈی کی ابتر صورتحال کا نوٹس لیا جائے اور روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی بھتہ خوری کی فوری انکوائری کی جائے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمین سیلم رضا منگریو اور وسیم خاصخیلی کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے اور ان کے خلاف کرپشن کی شفاف تحقیقات کی جائیں، کیونکہ ان کے خلاف کئی دنوں سے سوشل میڈیا اور اخبارات میں مسلسل خبریں شائع ہو رہی ہیں لیکن تاحال کوئی عملی ایکشن نہیں لیا گیا۔تاجروں کا کہنا ہے کہ نیو سبزی منڈی کے تاجران اور خریدار بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ سیوریج سسٹم تباہ ہو چکا ہے، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جبکہ بھتہ مافیا نے کاروبار کو مفلوج کر رکھا ہے۔ اس صورتحال نے شہریوں اور تاجروں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیا ہے۔انجمن تاجران نے واضح کیا کہ اگر فوری طور پر نوٹس نہ لیا گیا تو احتجاجی تحریک چلائی جائے گی اور اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور متعلقہ اداروں پر عائد ہوگی۔