قائمقام چیف جسٹس تعیناتی اور ججز سنیارٹی سے متعلق دوبارہ درخواستیں دائر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
قائمقام چیف جسٹس تعیناتی اور ججز سنیارٹی سے متعلق دوبارہ درخواستیں دائرکردی گئیں، درخواست مفتی نورالبصر ایڈووکیٹ نے ملک سلمان ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ فریقین نے ہائیکورٹ کے سنیئر پیونی ججز کو نظر انداز کرکے جونیئر جج کو قائمقام چیف جسٹس تعینات کیا، جونیئر جج کی بطور قائمقام چیف جسٹس کی تعیناتی آرٹیکل 2اے، 3,4,5,8،8,9,10A کی خلاف ہیں، قائمقام چیف جسٹس کی تعیناتی آرٹیکل 11,14,24,25,27,35,37,227 کی بھی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں صدر پاکستان، وزیراعظم، چیف جسٹس، جوڈیشل کمیشن، قائمقام چیف جسٹس، پارلیمانی کمیٹی، وفاقی وزارت قانون، صوبائی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ وفاقی حکومت اور دیگر فریقین کا اقدام آزاد عدلیہ کی ساکھ پر حملہ ہے، سنیئر ججز کی بجائے جونیئر جج کی قائمقام چیف جسٹس تعیناتی پی ایل ڈی 1996 سپیکر کورٹ 324 اور ایس سی ایم آر 1996 سپریم کورٹ 1185 کے خلاف ہے۔
درخواست کے مطابق پشاور۔ سنیئر ججز کو چھوڑ کر جونیئر جج کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنا سپریم کورٹ فیصلوں کے خلاف ہے، سپریم کورٹ فیصلوں میں قرار دے چکی ہے کہ جونئیر جج کو سینئر ججز کا boss نہیں بنایا جاسکتا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ قائمقام چیف جسٹس کی تعیناتی کا 12 فروری کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے، 12 فروری 2025 کا نوٹیفکیشن آرٹیکل 8 کی خلاف ورزی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ رجسٹرار آفس نے درخواستوں پر اعتراض لگا کر واپس کیا تھا، درخواست گزار نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرکے درخواستیں دوبارہ دائر کردی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قائمقام چیف جسٹس درخواست میں سپریم کورٹ
پڑھیں:
چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کردی
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی۔
یہ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت داخل کی گئی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ پی ٹی اے کے موجودہ چیئرمین ہیں اور اپنی ذمہ داریاں قوانین اور ضوابط کے مطابق انجام دے رہے ہیں۔
اپیل میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ اس معاملے کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے تاکہ قانونی تعیناتی کو ثابت کیا جا سکے۔
ریکارڈ کے مطابق میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا جبکہ اگلے ہی روز 25 مئی 2023 کو انہیں چیئرمین پی ٹی اے کے طور پر تقرر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے آج ایک محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
یہ اپیل اسی فیصلے کے خلاف دائر کی گئی ہے تاکہ چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی کو قانونی قرار دیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام آباد ہائیکورٹ انٹرا کورٹ اپیل دائر جسٹس بابر ستار چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل حفیظ الرحمان وی نیوز