قصور: ڈرائیور گاڑی چلاتے ہوئے سوگیا، وین نالے میں جا گری، خاندان کے8 افرادجاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
قصور(نیوز ڈیسک) قصور میں تھانہ صدر کی حدود میں رائے ونڈ روڈ پر ڈرائیور گاڑی چلاتے ہوئے سو گیا، جس کے نتیجے میں منی وین روہی نالے میں جاگری، ایک ہی خاندان کے 8 افراد ہلاک اور 2 شدید زخمی ہوگئے۔
نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق بد قسمت خاندان ایک شادی میں شرکت کے بعد رائے ونڈ کے علاقے بھٹہ سوہنڈن واپس آ رہا تھا۔
ریسکیو 1122 کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کھارا موڑ کے قریب نال روہی نالے میں گرنے والی وین میں ایک مسیحی خاندان کے 10 افراد سوار تھے، ریسکیو اہلکاروں نے وین سے 8 لاشیں اور 2 زخمیوں کو باہر نکالا۔
پولیس نے لاشوں اور زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا، زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام افراد کی عمریں 30 سے 40 سال کے درمیان ہیں، مرنے والوں میں خلیل، سلیم، عمران، مقصود، سوہنی، کارنیلیس، سنی اور طلحٰہ شامل ہیں، جب کہ زخمیوں میں ساجد اور ڈرائیور شکیل شامل ہیں۔
ریسکیو 1122 کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب ڈرائیور گاڑی چلاتے ہوئے سو گیا۔
دوسری جانب صدر پولیس نے ڈرائیور شکیل کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کرلیا۔
تاہم مقامی لوگوں کی ایک بڑی تعداد صبح کے وقت جائے حادثہ پر جمع ہوگئی، انہوں نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ وہ 20 فٹ گہرے نالے اور سڑک کو تقسیم کرنے کے لیے کوئی باڑ لگانے یا دیوار کھڑی کرنے میں ناکام رہی ہے۔
لوگوں نے ڈان کو بتایا کہ حال ہی میں نالے پر ایک پل تعمیر کیا گیا تھا، لیکن اس پر باڑ نہیں لگائی گئی تھی، جس کی وجہ سے اکثر حادثات پیش آتے رہتے ہیں۔
انہوں نے انتظامیہ پر غفلت برتنے اور سڑک استعمال کرنے والوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا الزام عائد کیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
صیہونی فوج کی وحشیانہ بمباری، فلسطینی صحافی خاندان سمیت شہید
الاقصیٰ ریڈیو کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج کی وحشیانہ بمباری سے ہمارے ساتھی ابو الحسنین، ان کی اہلیہ اسماء جہاد ابو الحسنین اور ان کی جوان بیٹی سارہ سعید ابو الحسنین سمیت شہید ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح میں البیضاء روڈ پر قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے کی گئی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں الاقصیٰ ریڈیو کے نامہ نگار سینیر صحافی سعید امین ابوحسنین اپنی بیوی بچوں سمیت شہید ہو گئے۔ الاقصیٰ ریڈیو کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج کی وحشیانہ بمباری سے ہمارے ساتھی ابو الحسنین، ان کی اہلیہ اسماء جہاد ابو الحسنین اور ان کی جوان بیٹی سارہ سعید ابو الحسنین سمیت شہید ہو گئے۔ ریڈیو کی طرف سے ابو حسنین کی شہادت پر گہرے رنجم و غم اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک منظم قتل عام قرار دیا۔ الاقصیٰ ریڈیو نے بتایا کہ سعید ابوالحسنین تقریباً بیس سال سے میڈیا میں کام کر رہے تھے، اس دوران انہوں نے ساؤنڈ انجینئرنگ اور ریڈیو مکسنگ کے شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے فیلڈ رپورٹنگ کے میدان میں بھی کام کیا۔