مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2025ء)پاکستان بھر کی سات کمپنیوں کی ادویات جو ازاد کشمیر سمیت مظفرآباد میں بھی سپلائی کی جاتی ہیں ان کو جعلی قرار دے دیا گیا ہیں کراچی ملک بھر میں فروخت ہونے والی 7 فارما کمپنیوں کی مختلف ادویات جعلی قرار دے دی گئیں۔ انگریزی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری (ڈی ٹی ایل) نے 7 فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی ادویات کو جعلی قرار دیا ہے، اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ بعض ادویات میں زہریلے اور نشہ آور/سائیکو ٹراپک اجزا ناقابل قبول مقدار میں شامل ہیں جو جان لیوا بھی ہو سکتے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ان مصنوعات کو لائسنس نمبر کبھی الاٹ نہیں کیے گئے، ادویات پر درج فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے پتے بھی جعلی تھے، لیبارٹری نے مختلف صوبائی ڈرگ انسپکٹرز کے ذریعے لی گئی ادویات اور ان سات فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی مصنوعات کی جانچ کی جن کا کوئی وجود نہیں، ادویات کے مینوفیکچرنگ لائسنس اور رجسٹریشن نمبر جعلی تھے اور ایکٹیو فارماسیوٹیکل اجزا (اے پی آئی) سے محروم ہونے کی وجہ سے ان ادویات کو جعلی قرار دیا گیا،معلوم ہوا ہے کہ لاہور کی ایسٹ فارماسیوٹیکلز کی تیار کردہ آئیوسیف کے 250 ملی گرام کیپسول شامل ہے، الپائن لیبارٹریز پرائیویٹ لمیٹیڈ کراچی کے تیار کردہ الکوگزائم سسپنشن سمیت تین سسپنشنز، میناکلائن فارما کراچی کا تیار کردہ ملیگزائم سسپنشن، میراز فارما قصور کا تیار کردہ مرزپان سسپنشن جعلی پائے گئے، میراز فارما کی ہی مرزولام گولیاں بھی جعلی نکلیں، پورم فارماسیوٹیکلز پشاور کی لیگزوپام گولیاں، ملٹی کیئر فارماسیوٹیکلز کراچی کی زائیو نیکس گولیاں اور بروم فارماسیوٹیکلز لاہور کی دوا برومالیکس بھی جعلی پائی گئیں۔

(جاری ہے)

دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ جعلی ادویات کے استعمال کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں کیوں کہ ان ادویات میں زہریلے اور نشہ آور/سائیکو ٹراپک اجزا ناقابل قبول مقدار میں ہو سکتے ہیں جو جان کے لیے خطرہ ہوتے ہیں، یہ ادویات مناسب معائنے اور منظوری کے بغیر غیر صحت مند حالات میں تیار کی جاتی ہیں، یہ انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں، ناقص معیار کی ادویات بیماریوں کے علاج سے سمجھوتہ کرتی ہیں اور موجودہ حالات کو مزید بگاڑ سکتی ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کمپنیوں کی جعلی قرار تیار کردہ

پڑھیں:

اسلام آباد میں گاڑیوں کے لیے ایم ٹیگ لازمی قرار

ویب ڈیسک:  وفاقی دارالحکومت میں داخل ہونے والی تمام گاڑیوں کے لیے ایم ٹیگ (M-Tag) لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ بغیر ایم ٹیگ کسی بھی گاڑی کو اسلام آباد میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ فیصلہ چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اہم اجلاس میں کیا گیا، جس میں شہری سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات پر غور کیا گیا۔
چیئرمین سی ڈی اے کاکہناہے کہ اسلام آباد میں روزانہ آنے اور جانے والی گاڑیوں کا سروے کیا جائے گا ، رش والی جگہوں پر پارکنگ کے چارجز زیادہ ہونگے۔

میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ڈیجیٹل پارکنگ سسٹم کا آغاز کیا جا چکا ہے، موبائل ایپ یا آن لائن پلیٹ فارم متعارف کرایا جائے گا، شہری موبائل ایپ یا کیو آر کوڈ کے ذریعے پارکنگ فیس ادا کر سکیں گے۔

  



متعلقہ مضامین

  • ملک میں کینسر کی غیرمعیاری بھارتی ادویات کی فروخت کا انکشاف
  • شہری 804 نمبر والی گاڑی منہ مانگی قیمت پر خریدنے کو تیار، سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی لگادی
  • اسرائیلی فوج کے لیے دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی فیکٹری ہیک کر لی گئی
  • ملک بھر میں پلاٹس کی آن لائن تصدیق کا جدید نظام تیار
  • سینیٹ الیکشن میں ہمیں تیار پرچیاں دی گئیں: شکیل خان
  • لیبیا کشتی حادثہ، جاں بحق مزید 2 افراد کی میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں
  • لیبیا کشتی حادثہ، مزید 2میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں
  • اسلام آباد میں گاڑیوں کے لیے ایم ٹیگ لازمی قرار
  • اوباما نے 2016 امریکی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق جعلی انٹیلیجنس تیار کی، ٹولسی گیبارڈ کا دعویٰ
  • قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والی 10 پاور کمپنیاں کون سی ہیں؟