واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)مشہور برطانوی شیف گورڈن ریمزی ایک امریکی ریئلٹی شو میں پاکستانی نژاد شیف مریم اشتیاق کے تندوری چکن پر پاکستانی کھانوں کی تعریف میں بول اٹھے۔

’نیکسٹ لیول شیف سیزن 4‘ کے ججز پینل میں عالمی ایوارڈ یافتہ شیف شامل ہیں اور اس بار مشہور برطانوی شیف گورڈن ریمزی بھی شامل ہیں جو ایک انتہائی درجے کے نقاد ہیں اور ان سے کھانے کی تعریف کروانا ناممکن ہی تصور کیا جاتا ہے۔

مریم اشتیاق نے اپنے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں’نیکسٹ لیول شیف‘ کے جج اور معروف سلیبریٹی شیف گورڈن ریمزی سے ان کے بنائے ہوئے تندوری چکن پر ایک دلچسپ مکالمہ ہوا۔

ریمزی کے پوچھنے پر مریم نے بتایا کہ وہ تندوری چکن اور اس کے ساتھ دہی کا رائتہ بنا رہی ہیں جس کو چکھتے ساتھ ہی انہیں برطانوی شیف سے داد ملی۔

View this post on Instagram

A post shared by Maryam Ishtiaq (@maryamishtiaq)


جس کے بعد مریم نے انہیں بتایا کہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے اور ان کی ڈش میں ان کے ملک کا ذائقہ ہے۔

جس پر ریمزی نے تعریفی انداز میں کہا کہ ’چند بہترین کھانوں میں سے ایک پاکستانی کھانے ہیں۔‘

جب مریم نے کہا ان کھانوں میں مرچیں تیز ہوتی ہیں تو برطانوی شیف نے برملا کہا کہ ’بالکل، لیکن خوشبو سے بھرپور ہوتے ہیں، زبردست۔‘
جب ججز کو ڈش پیش کرنے کا وقت آیا تو دوسری چیف نے بھی مریم کے بنائے ہوئے تندوری چکن کی بے حد تعریف کی۔

اس پر گورڈن ریمزی نے کہا کہ ’جس پاکستانی پس منظر میں آپ پلی بڑھی ہیں اس کی مثال اس کھانے سے ملتی ہے اور یہ واضح ہے۔‘

مریم اس موقعے پر جذبات سے آبدیدہ نظر آئیں اور شو میں گفتگو کے دوران کہنے لگیں کہ ’میں شروع سے ہی پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتی تھی۔‘

مریم اشتیاق پاکستانی نژاد امریکی شیف ہیں۔ انسٹاگرام پر ان کے ساڑھے تین لاکھ سے زیادہ فالورز ہیں۔

فیس بُک پروفائل کے مطابق مریم اشتیاق نیویارک میں مقیم ہیں۔

امریکی ٹی وی چینل ’فوکس‘ پر نشر ہونے والا ’نیکسٹ لیول شیف‘ ایک امریکی ریئلٹی شو ہے، جس کی شروعاد 2022 میں ہوئی تھی۔

گورڈن ریمزی دنیا کے بہترین شیفز میں سے ایک ہیں اور مشہور ریسٹورنٹ چین ’گارڈن ریمزی ریسٹورنٹس‘ کے بھی مالک ہیں۔

اس وقت کھانے کے شوقین افراد میں اس شو کو کافی مقبولیت حاصل ہے۔
مزیدپڑھیں:بابراعظم! پاک ،بھارت میچ میں دل توڑا تو آپ کو طلاق طلاق طلاق: مداح کی ویڈیو وائرل

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: برطانوی شیف گورڈن ریمزی مریم اشتیاق تندوری چکن

پڑھیں:

نیپالی گلوکارہ کا پاکستانی سنگر ریشما کو زبردست خراج تحسین

نیپال سے تعلق رکھنے والے گلوکار مدن گوپال نے پاکستانی گلوکارہ المعروف مٹی کی آواز ریشما کا شہرہ آفاق نغمہ اپنے انداز سے گاکر انہیں شاندار انداز سے خراج تحسین پیش کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں جاری ورلڈ کلچر فیسٹیول کے رنگارنگ ماحول میں ایک ایسا لمحہ بھی آیا جب نیپالی گلوکار مدن گوپال نے پاکستان کی لیجنڈری گلوکارہ ریشما کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کا مشہور گیت ’لمبی جدائی‘ گایا۔

نیپالی گلوکار مدن گوپال جو کراچی میں جاری ورلڈ کلچر فیسٹیول میں دوسری بار پرفارم کر رہے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی محبت نے دوبارہ یہاں پر کھینچ کر لائی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میں کھنمنڈو سے 15 کلومیٹر دور پہاڑ پر سیر کے لیے گایا تو اس کے چاروں طرف جنگل تھا تیز چلتی ہوائیں ہر طرف سبزہ تھا وہاں مجھے ایسا لگتا آسمان سے میرے پاس ریشما جی کا یہ گانا آیا تب ہی میں نے سوچا کہ یہ گانا پاکستان جا کر پرفارم کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ ورلڈ کلچر فیسٹیول سے چند ماہ قبل میرا یہ دل چاہ رہا تھا کہ میں مٹی کی سنگر ریشما جی کو ٹربیوٹ پیش کروں، میں نے ان کے گانے 'لبمی جدائی' میں اپنی کمپوزیشن شامل کرکے ایک میڈلے کی طرح پیش کیا۔

مدن گوپال اپنے میوزکل شو میں نیپالی فوک اور پاکستانی موسیقار عماد رحمان صاحب کا کمپوز کیا نیپالی گانا بھی پیش کیا جو اردو اور نیپالی زبان پر مشتمل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیپال میں مجھے میوزیکل اسکالر کہتے ہیں ، جتنا میں نے پڑھا ہے میرے خیال میں دو طرح کے گلوکار ہوتے ایک وہ جو تربیت یافتہ ہوتے ہیں ایک وہ جو مٹی کے سنگر ہوتے ہیں ۔

لفظ ’مٹی کے سنگر‘ کی وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ اس کا مطلب ہے کہ قدرتی نوٹس پر گانا ، یہ ایسا ہوتا جس میں سنگیت کےگرامر کو نہیں سیکھا جاتا بس دل سے گایا جاتا ہے ۔

لمبی جدائی گانے پر پرفارمنس کے دوران مدن کا ساتھ ابھرتی ہوئی پاکستانی گلوکارہ ماہ رخ نے دیا۔

ماہ رخ کا کہنا تھا کہ ریشما جی ہماری لیجنڈری آرٹسٹ ہیں ان کو گانا ویسے تو ناممکن ہے لیکن میں اپنی طرف سے ایک چھوٹی سی کوشش کی ساتھ ہی اپنی ثقافت کو پیش کیا۔

گلوکارہ کا مزید کہنا تھا کہ نیپالی گلوکار کے ساتھ پرفارم کرنے کا تجربہ بہت اچھا تھا جس سے مجھے بھی مزہ آیا۔

واضح رہے کہ 1980 کی دہائی میں ایک معروف ہندوستانی فلم ہدایت کار سبھاش گئی نے ریشماں کی آواز میں گانا " لمبی جدائی" کو اپنی فلم " ہیرو" میں شامل کیا جو کہ پاکستان کی طرح ہندوستان میں بھی بہت مشہور و مقبول ہوا اور آج بھی اُسے پسند کیا جاتا ہے۔

اس گانے کے بعد جلد ہی ریشماں کا شمار برصغیر کی صف اول کی گلوکاراؤں میں ہونے لگا اورانہیں بین الاقوامی شہرت حاصل ہو گئی۔ انہوں نے امریکا ،برطانیہ اور ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

موسیقار عماد رحمان کا کہنا تھا کہ مدن نے پاکستان آنے سے پہلے مجھے فون کرکے بتایا تھا کہ وہ ریشما جی کو ٹریبیوٹ دینے جارہے اور میں خود بھی ریشما جی بڑا مداح ہوں تو مدن کا آئیڈیا پسند آیا ۔

ان کا مزید کہناتھا کہ ریشما جی ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں ان کی گائیکی برصغیر کی میں اہمیت رکھتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • لبنان دشمن کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہے، جوزف عون
  • نیپالی گلوکارہ کا پاکستانی سنگر ریشما کو زبردست خراج تحسین
  • درانی کی سہیل آفریدی کی تعریف،شہباز شریف پر تنقید
  • روس کا پاکستانی طلباء کیلئے اسکالرشپ پروگرام کا اعلان
  • گوگل نے پنجاب حکومت کو بڑی پیشکش کردی
  •  پنجاب میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے، مریم نواز
  • کراچی میں مجبور خواتین سے پیسوں کے لالچ پر فحاشی کروانے والا گروہ پکڑا گیا، سرغنہ خاتون بھی گرفتار
  • پاکستانی فاسٹ بولر نے جیت ماں کے نام کر دی
  • اسموگ فری پنجاب: ’ایک حکومت، ایک وژن، ایک مشن، صاف فضا‘
  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا